Darwaish Ki Mannat - Article No. 1088

Darwaish Ki Mannat

درویش کی منت - تحریر نمبر 1088

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ ایک درویش کا قصہ بیان کرتے ہیں کہ اس کی بیوی حاملہ تھی اس نے منت مانگی کہ اگر میرے گھر نرینہ اولاد ہوئی تو میں اپنے پاس موجود گوڈری کے علاوہ جو کچھ ہے سب صدقہ کردوں گا۔ وہ درویش بڑھاپے کو پہنچ چکا تھا اور اس سے قبل اس کے ہاں کوئی اولاد نہ تھی۔

منگل 23 اگست 2016

حکایات سعدی رحمتہ اللہ علیہ :
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ ایک درویش کا قصہ بیان کرتے ہیں کہ اس کی بیوی حاملہ تھی اس نے منت مانگی کہ اگر میرے گھر نرینہ اولاد ہوئی تو میں اپنے پاس موجود گوڈری کے علاوہ جو کچھ ہے سب صدقہ کردوں گا۔ وہ درویش بڑھاپے کو پہنچ چکا تھا اور اس سے قبل اس کے ہاں کوئی اولاد نہ تھی۔

اللہ عزوجل نے اس درویش کو اولاد دنرینہ سے نواز اور اس کے ہاں ایک لڑکے ولاد ہوئی ۔ اس درویش نے اپنی منت پوری کی اور اپنی گوڈری کے علاوہ سب کچھ راہ خدا میں صدقہ کردیا۔
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ میں کچھ عرصہ بعد شام کے سفرسے لوٹ رہا تھا کہ میرا گزراسی درویش کے محلہ سے ہوا۔ میں نے اس درویش کے متعلق دریافت کیاتو مجھے بتایا گیا کہ وہ درویش جیل میں ہے۔

(جاری ہے)

میں نے لوگوں سے اس کی وجہ دریافت کی تو انہوں نے بتایا کہ اس کے بیٹے نے شراب پی کر دنگا فساد کیااور ایک شخص کو قتل کرکے خود بھاگ گیا ۔ شہر کے کوتوال نے اس درویش کو گرفتار کرلیا اور اس کے گلے میں طوق اور پاؤں میں بھاری بیڑیاں ڈال کراسے قید کردیا۔
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے جب اس درویش کے حالات کے متعلق سنا تو کہا اس مصیبت کو اس نے اللہ عزوجل سے منت مانگ کر لیا۔
پس اے ہوشیار ! اگر حاملہ عورت عقل مندوں کے مطابق سانپ پیداکرلے تو یہ اس سے بہتر ہے کہ وہ نالائق بچہ پیداکرے۔
مقصود بیان :
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ ایسے والدین جو اللہ عزوجل سے دعائیں اور منتیں مانگ کراولادلیتے ہیں اگر وہ اولاد بڑی ہونے کے بعد ان کے لئے ذلت کا باعث بنے اور انہیں زمانے میں رسوا کرے تو ایسی اولاد کا انجام نہایت ہی افسوسناک ہے۔ حضورنبی کریم ﷺ نے والدین کے مقام ومرتبہ سے آگاہ کرتے ہوئے صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کو بے شمار مقامت پر نصیحتیں کیں جوروایات میں بیان کی گئی ہیں۔

Browse More Urdu Literature Articles