Khaksar Ban Kar Hi Insan Sarfraz Hota Hai - Article No. 1093
خاکسار بن کر ہی انسان سرفراز ہوتا ہے - تحریر نمبر 1093
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ایک سال دریائے نیل میں پانی کم تھا جس سے مصریوں کی زمینیں سیراب نہ ہوسکیں۔ اس سال بارشیں بھی معمول کے مطابق نہ ہوئیں اور قحط کے آثار پیدا ہوگئے۔لوگوں نے جب قحط کی صورتحال دیکھی تو دعائیں مانگنا شروع کردیں۔
جمعرات 8 ستمبر 2016
حکایات سعدی رحمتہ اللہ علیہ :
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ایک سال دریائے نیل میں پانی کم تھا جس سے مصریوں کی زمینیں سیراب نہ ہوسکیں۔ اس سال بارشیں بھی معمول کے مطابق نہ ہوئیں اور قحط کے آثار پیدا ہوگئے۔لوگوں نے جب قحط کی صورتحال دیکھی تو دعائیں مانگنا شروع کردیں۔
ان لوگوں میں سے کچھ لوگ حضرت ذوالنون مصری رحمتہ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان سے دعا کی درخواست کی کہ آپ دعاکریں کہ اللہ عزوجل ہم پر بارش برسا دے وگرنہ مخلوق خدا کی ہلاکت کا خطرہ پیدا ہوچکا ہے۔ جب یہ لوگ حضرت ذوالنون مصری رحمتہ اللہ علیہ کے پاس سے روانہ ہوئے تو آپ نے سامان سفر باندھا اور مصر سے نکل کر بدین چلے گئے۔ آپ کے جاتے ہی مصرمیں خوب بارش ہوئی اور قحط سالی کاخطرہ ختم ہوگیا۔
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت کو بیان کرنے کے بعد فرماتے ہیں کہ حضرت ذوالنون مصری رحمتہ اللہ علیہ کا یہ فرمانا کسر نفیس کی وجہ سے ہے اور خاکساربن کر ہی انسان سرفراز ہوتا ہے۔
مقصود بیان :
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ اگر انسان اپنے آپ کو حقیرجانے اور اللہ عزوجل کو اعلیٰ واولیٰ جانے تو اس زندگی کا مقصد پالیا۔ بے شک جھکی ہوئی شاخوں پر ہی پھل لگتا ہے۔ جوشخص عجزوانکساری کامظاہرہ کرتا ہے وہ اللہ عزوجل کی بارگاہ میں مقبول ہوتا ہے۔ اگر اللہ عزوجل کسی منصب کااہل بنادے تو اس منصب پرفائز ہونے کے بعد یہ خیال کرنا کہ اب مجھ میں کوئی کمی وکوتاہی نہیں سراسر دھوکہ ہے اور ہمیشہ اپنے احوال پر نظررکھنی چاہئے اور اپنی اصلاح کی کوشش کرتے رہنا چاہئے۔
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ایک سال دریائے نیل میں پانی کم تھا جس سے مصریوں کی زمینیں سیراب نہ ہوسکیں۔ اس سال بارشیں بھی معمول کے مطابق نہ ہوئیں اور قحط کے آثار پیدا ہوگئے۔لوگوں نے جب قحط کی صورتحال دیکھی تو دعائیں مانگنا شروع کردیں۔
ان لوگوں میں سے کچھ لوگ حضرت ذوالنون مصری رحمتہ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان سے دعا کی درخواست کی کہ آپ دعاکریں کہ اللہ عزوجل ہم پر بارش برسا دے وگرنہ مخلوق خدا کی ہلاکت کا خطرہ پیدا ہوچکا ہے۔ جب یہ لوگ حضرت ذوالنون مصری رحمتہ اللہ علیہ کے پاس سے روانہ ہوئے تو آپ نے سامان سفر باندھا اور مصر سے نکل کر بدین چلے گئے۔ آپ کے جاتے ہی مصرمیں خوب بارش ہوئی اور قحط سالی کاخطرہ ختم ہوگیا۔
(جاری ہے)
حضرت ذوالنون مصری رحمتہ اللہ علیہ بیس دن بدین میں قیام کرنے کے بعد واپس مصر لوٹ آئے۔ لوگوں نے آپ سے وجہ دریافت کی تو آپ نے فرمایا کہ میں نے سنا ہے کہ لوگوں کی بداعمالیوں کی وجہ سے چرند وپرند کارزق بھی کم ہوجاتا ہے۔
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت کو بیان کرنے کے بعد فرماتے ہیں کہ حضرت ذوالنون مصری رحمتہ اللہ علیہ کا یہ فرمانا کسر نفیس کی وجہ سے ہے اور خاکساربن کر ہی انسان سرفراز ہوتا ہے۔
مقصود بیان :
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ اگر انسان اپنے آپ کو حقیرجانے اور اللہ عزوجل کو اعلیٰ واولیٰ جانے تو اس زندگی کا مقصد پالیا۔ بے شک جھکی ہوئی شاخوں پر ہی پھل لگتا ہے۔ جوشخص عجزوانکساری کامظاہرہ کرتا ہے وہ اللہ عزوجل کی بارگاہ میں مقبول ہوتا ہے۔ اگر اللہ عزوجل کسی منصب کااہل بنادے تو اس منصب پرفائز ہونے کے بعد یہ خیال کرنا کہ اب مجھ میں کوئی کمی وکوتاہی نہیں سراسر دھوکہ ہے اور ہمیشہ اپنے احوال پر نظررکھنی چاہئے اور اپنی اصلاح کی کوشش کرتے رہنا چاہئے۔
Browse More Urdu Literature Articles
پانی کا تحفہ
Paani Ka Tohfa
بڑھیا کی بلی
Burhiya Ki Billi
ضمیر کی آواز
Zameer Ki Awaz
بیٹی کی شادی
Beti Ki Shaadi
Urdu AdabAdab Nobal PraizPakistan K Soufi ShaairOverseas PakistaniMushairyInternational Adab
Arabic AdabGreek AdabBangal AdabRussian AdabFrench AdabGerman AdabEnglish AdabTurkish AdabJapanes AdabAfrican AdabEgyptian AdabPersian AdabAmerican Adab
National Adab
ApbeetiAfsanaMazmoonInterviewsAdab NewsBooks CommentsNovelLiterary MagazinesComics WritersAik Kitab Aik Mazmoon100 Azeem AadmiHakayaatSafarnamaKahawatainAlif Laila Wa LailaTaqseem E Hind