Khud Beeni Ka Beej - Article No. 1065

Khud Beeni Ka Beej

خود بینی کابیج - تحریر نمبر 1065

سب سے پہلے جس نے اللہ عزوجل کے انواروتجلیات کے مقابلہ میں قیاس کیاوہ ابلیس تھا۔ اس نے کہا کہا آگ مٹی سے یقینا بہتر ہے۔ اللہ عزوجل نے فرمایا کہ نسب کچھ معنی نہیں رکھتی بلکہ تقویٰ اور پرہیزگاری درحقیقت بزرگی کی نشانی ہے۔

منگل 31 مئی 2016

حکایات رومی رحمتہ اللہ علیہ:
سب سے پہلے جس نے اللہ عزوجل کے انواروتجلیات کے مقابلہ میں قیاس کیاوہ ابلیس تھا۔ اس نے کہا کہا آگ مٹی سے یقینا بہتر ہے۔ اللہ عزوجل نے فرمایا کہ نسب کچھ معنی نہیں رکھتی بلکہ تقویٰ اور پرہیزگاری درحقیقت بزرگی کی نشانی ہے۔ یہ فانی دنیا کی وراثت نہیں بلکہ انبیاء کرام علیہ السلام کاورثہ ہے۔

ابوجہل کابیٹا مسلمان ہوگا اور حضرت نوح علیہ السلام جوکہ نبی تھے ان کا بیٹا گمراہ رہا۔ قیاس اور انکل ابر کے دن یارات میں قبلہ کابدل بن سکتا ہے لیکن سورج اور کعبہ کے سامنے ہوتے ہوئے قیاس نہ کرو اور محض اپنے خیالات کوذات نہ بناؤ۔
ابدال کے حالات کاصاحب اقوال کوعلم نہیں ہوتا۔ تونے پرندوں کی بولی سیکھ لی اور سینکڑوں قیاس اپنی عقل سے گھڑلئے لیکن اس بیمار کی مانند تونے بہت سے دلوں کو شکستہ کردیا۔

(جاری ہے)


خبردار اپنے گمان کی بدولت آسمانی مراتب سے نہ گرجا۔ اگرچہ تم فرشتے ہاروت اور ماروت ہومگر غیرت خداوندی سے ہمیشہ ڈرتے ہو۔
ہاروت اور ماروت یہی کہہ رہے تھے کہ ہم جیسے بہترین غلاموں سے کیسے برائی سرزد ہوسکتی ہے اور ان وسوسوں نے خودبینی کابیج بودیا۔ وہ کہتے تھے کہ ہم روھانی مخلوق ہیں اور اے دنیا والو! ہم مٹی اور پانی کی تخلیق نہیں۔
ہم دنیا پر عبادت بجالائیں گے اور پھرآسمانوں کی جانب لوٹ جائیں گے۔ ہم زمین میں امن وامان قائم کریں گے۔ انہوں نے آسمان کے حال کو زمین پر قیاس کیااور یہ صحیح نہیں بلکہ اس میں بہت فرق ہے۔
مقصود بیان:
مولانا محمد جلال الدین رومی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ یہ دنیا فانی ہے اور یہ کسی کی ملکیت نہیں ہوسکتی تقویٰ اور پرہیزگاری ایسی چیزیں ہیں جوانبیاء کرام علیہ السلام کاورثہ ہیں پس تم انبیار کرام علیہ السلام کے وارث بنونہ کہ اس فانی دنیا کے وارث بنو۔ سب سے پہلے شیطان نے قیاس کیااور قیاس ایسی چیز ہے جس کی بدولت ہاروت ماروت جیسے فرشتے بارگاہ الہٰی میں رسوا ہوئے۔

Browse More Urdu Literature Articles