Teri Sanson Main Aur Teri Zuban Main Wo Taseer Nehin - Article No. 1003

Teri Sanson Main Aur Teri Zuban Main Wo Taseer Nehin

تیری سانسوں میں اور تیری زبان میں وہ تاثیر نہیں - تحریر نمبر 1003

ایک بے وقوف حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھ سفر میں شریک ہوگیا۔ راستہ میں گزر جب ایک پرانی قبر سے ہوا تواس شخص نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے کہا کہ میں آپ علیہ السلام کو اللہ عزوجل کی ذات کا واسطہ دیتا ہوں کہ۔۔۔

جمعرات 11 فروری 2016

حکایات رومی رحمتہ اللہ علیہ:
ایک بے وقوف حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھ سفر میں شریک ہوگیا۔ راستہ میں گزر جب ایک پرانی قبر سے ہوا تواس شخص نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے کہا کہ میں آپ علیہ السلام کو اللہ عزوجل کی ذات کا واسطہ دیتا ہوں کہ آپ علیہ السلام مجھے بھی وہ علم سکھا دیں جس سے آپ علیہ السلام مردوں کو زندہ کرتے ہیں۔

حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے فرمایا کہ چپ ہوجایہ تیرا کام نہیں ہے اور تیری سانسوں میں اور تیری زبان میں وہ تاثیر نہیں ہے اسے ایسی سانس چاہئے جوبارش سے زیادہ پاک ہو اور رفتار میں فرشتوں سے تیز ہو جو آسمان کے خزانوں کاامین بننے کی اہلیت رکھتا ہو۔ اس شخص نے کہا اگر میں اس قابل نہیں ہوں تو آپ علیہ السلام مردے کو زندہ کردیں۔

(جاری ہے)


حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے اللہ عزوجل کی جانب رجوع کیا اور کہا کہ باری تعالیٰ! اس شخص کواپنی کچھ فکر نہیں اور مردے کاغم اسے بے چین کئے جارہا ہے کہ کیا ماجرا ہے؟
اللہ عزوجل نے فرمایا کہ یہ بدبخت بدظنی کامتلاشی ہے اس کی کھیتی کاپھل کانٹے ہیں اور جوشخص دنیا میں بد بخت اور فضولیات کے بیج بوئے گااس کوگلستان میں تلاش مت کرنا۔

ایسے شخص کے ہاتھ میں بظاہر تو نیک اعمال کے پھول ہوں گے مگر ان میں کانٹا بن جائے گا۔ خبردار ایسے شخص کے قول وفعل پر بھروسہ نہ کرنا ایسا شخص بے ثمر اور بے فیض ہے۔
مقصود بیان:
مولانا محمد جال الدین رومی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھ سفر میں شامل ہوا اور اس نے آپ علیہ السلام سے عرض کی کہ مجھے مردوں کوزندہ کرنے کاعلم سکھا دیں۔
آپ علیہ السلام نے فرمایا کہ تجھ میں یہ اہلیت نہیں ہے کہ تواس مقام ومرتبہ کوپاسکے۔ وہ بدبخت پھر اصرار کرتا ہے کہ اگر مجھے یہ علم نہیں سکھانا تو پھر فلاں مردے کو زندہ کرکے دکھائیں۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے جب اس کے متعلق بارگاہ الٰہی سے رجوع کیا تواللہ عزوجل نے آپ علیہ السلام سے فرمایا کہ ایسے بدبخت عذر تلاش کرتے رہتے ہیں اور بظاہر تویہ نیک ہوتے ہیں مگر ان کے باطن بدبخت ہوتے ہیں۔ ایسے لوگوں کے قول وفعل پر ہرگز بھروسہ نہیں کرنا چاہئے اور یہ لوگ بارگاہ الہٰی میں ذلیل ورسوا ہوتے ہیں۔

Browse More Urdu Literature Articles