Zaalim Ki Touba Qabool Na Hogi - Article No. 1066

Zaalim Ki Touba Qabool Na Hogi

ظالم کی توبہ قبول نہ ہوگی - تحریر نمبر 1066

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ میں حضرت یحییٰ بن زکریا علیہم السلام کی قبر انور پر جامع مسجد دمشق میں معتکف ہوا۔

جمعہ 3 جون 2016

حکایات سعدی رحمتہ اللہ علیہ:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ میں حضرت یحییٰ بن زکریا علیہم السلام کی قبر انور پر جامع مسجد دمشق میں معتکف ہوا۔ ایک عربی بادشاہ جو کہ ایک ظلم وستم میں مشہور تھا وہ وہاں آیا اور نماز پڑھ کر اللہ عزوجل کی بارگاہ میں یوں گویاہوا کہ فقیروبادشاہ سب اس در کے غلام ہیں جو بڑا مال دار ہے۔

وہ بادشاہ پھر مجھ سے گویا ہوا کہ آپ بزرگ لگتے ہیں اور اللہ عزوجل سے آپ کا تعلق خاص ہے میرے لئے دعا فرمائیں کہ مجھے ایک سخت دشمن کاسامنا ہے۔ اللہ عزوجل مجھے کامیابی عطا فرمائے۔
میں نے اس سے کہا کہ تو کمزور عایاپرظلم کرتا ہے اگر تو کمزور عایاپر رحم کرنے تو پھر تجھے طاقتور سے طاقتور دشمن بھی کوئی نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔

(جاری ہے)

طاقتور نیچے سے مسکین کا پنجہ توڑناسنگین غلطی ہے اور جوگرے ہوؤں پر رحم نہیں کرتا وہ اس دن سے ڈرسے جب وہ خود گرے گا پھر اسے اٹھانے والا کوئی نہیں ہوگا۔


جوبرائی کابیج بوئے اور بھلائی کی امیدرکھے وہ اپنا وقت فضول برباد کررہاہے کان کھول کرسن ‘ مخلوق سے انصاف کراور اگرآج تو نے انصاف نہ کیاتو قیامت کے دن تیرے ساتھ انصاف نہیں کیاجائے گا۔ انسان ایک دوسرے کے اعضاء ہیں کیونکہ وہ اصل میں ایک ہی ہیں۔ ایک عضو تکلیف میں ہوتو سارے جسم میں تکلیف ہوتی ہے۔ اگر تودوسروں کی تکلیف سے لاپرواہ ہے تو اس قابل نہیں کہ تجھے انسان کہا جائے۔
بے شک ظالم کی توبہ قبول نہ ہوگی۔
مقصودبیان:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ ظالم کواپنے ظلم سے بازآناچاہئے اور مخلوق خدا کے ساتھ رحم دلی سے پیش آناچاہئے۔ ظالم جان لے کہ اس کی توبہ ہرگزقبول نہ ہوگی اور بروز محشر اس کی گردن مظلوموں کے ہاتھ ہوگی۔ ظالم کو چاہئے کہ اس نے جس جس پر ظلم کیااس سے معافی مانگے اور پھر جب وہ اسے معاف کردیں تو پھر بارگاہ الہٰی میں توبہ کی دعاکرے۔

Browse More Urdu Literature Articles