Zehar Wali Kamil K Liay Taryaq Hai - Article No. 1077

Zehar Wali Kamil K Liay Taryaq Hai

زہر ولی کامل کے لئے تریاق ہے - تحریر نمبر 1077

زہرولی کامل کے لئے تریاق ہے اور اگر کوئی ولی زہر کھالے تو اس پر اس کا کچھ اثر نہیں ہوتا اور اگر یہی زہر کوئی طالب کھالے تو وہ بے ہوش ہوجاتا ہے۔ حضرت سلیمان علیہ السلام دعا کرتے تھے کہ اے اللہ ! میری جیسی سلطنت میرے بعد کسی کو عطا نہ کرنا۔

جمعرات 21 جولائی 2016

حکایات رومی رحمتہ اللہ علیہ:
زہرولی کامل کے لئے تریاق ہے اور اگر کوئی ولی زہر کھالے تو اس پر اس کا کچھ اثر نہیں ہوتا اور اگر یہی زہر کوئی طالب کھالے تو وہ بے ہوش ہوجاتا ہے۔ حضرت سلیمان علیہ السلام دعا کرتے تھے کہ اے اللہ ! میری جیسی سلطنت میرے بعد کسی کو عطا نہ کرنا۔
بظاہر یہ حسد ہے لیکن حقیقت میں یہ حسد نہیں انہوں نے سلطنت میں سوخطرے محسوس کئے جسمانی روحانی اور دینی جس میں سے بچ کر گزرناآسان نہیں ہے۔
ان کی یہ دعا بعد میں آنے والوں کے لئے رحمت کا باعث بنی اور ان کی یہ دعا شفقت کی وجہ سے تھی کہ لوگ سلطنت کابوجھ اٹھانے کے قابل نہیں تھے۔
سلطنت چلانے کے لئے حضرت سلیمان علیہ السلام جیسی ہمت چاہئے جو اس کے رنگ وبو سے صاف بچ نکلے۔

(جاری ہے)

اتنی قوت ہونے کے باوجود بھی وہ سلطنت کے بوجھ سے پریشان تھے۔
حضرت سلیمان علیہ السلام نے لاعلمی کی بناء پر ایک مشرکہ عورت سے نکاح کرلیا جس کی پاداش میں آپ علیہ السلام کی انگوٹھی ایک جن کے قبضے میں چلی گئی اور اس انگوٹھی میں سلطنت کاراز مضمر تھا۔

آپ علیہ السلام کو بے حدپریشانی کے بعد وہ انگوٹھی ملی تو آپ علیہ السلام نے دنیا کے بادشاہوں پر ترس کھایا اور یہ دعا کی۔
اگر تو سلطنت کسی کو اللہ عزوجل عطاکرتا ہے تو اسے وہ کمال بھی عطا کرے جو اس نے حضرت سلیمان علیہ السلام کو عطا کی لیکن حضرت سلیمان علیہ السلام جانتے تھے کہ میرے بعد کوئی بادشاہ بھی ایسا نہیں ہوگا جو سلطنت کو بوجھ اٹھاسکے۔

مقصودبیان:
مولانا محمد جلال الدین رومی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ حکومت کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے اور اللہ عزوجل جب کسی کو حکومت عطاکرتا ہے تواس کے لئے بے حد آزمائشیں ہیں۔ حاکم کو عوام الناس کی تمام ضروریات کاخیال رکھنا پڑتا ہے اور اسے عدل وانصاف سے کام لینا پڑتا ہے۔ اس کی معمولی سی بھی کوتاہی اس کے لئے وبال بن سکتی ہے۔ بروز محشرسب سے سخت حساب حکمرانوں کا ہوگا اور یہی وجہ ہے کہ حضرت سیدنا عمرفاروق رضی اللہ عنہ جب خلیفہ بنے تو آپ رضی اللہ عنہ فرمایا کرتے تھے کہ اگر دریائے فرات کے کنارے ایک کتابھی پیا سامرگیا تو بروز محشر عمر (رضی اللہ عنہ) سے اس بارے میں پوچھا جائے گا۔

Browse More Urdu Literature Articles