Adab O Saqafat - Article No. 1083

Adab O Saqafat

ادب و ثقافت - تحریر نمبر 1083

”ادب و ثقافت انٹرنیشنل“ کا پندرھواں شمارہ موصول ہوا۔ ”ادب و ثقافت“ کا نام تو پہلے سے سن رکھا تھا لیکن دیکھنے کا اتفاق پہلی بار ہوا۔ ”ادب و ثقافت“ بیاد بیدل حیدری شائع کیا جاتا ہے۔ اردو دنیا میں بیدل حیدری مرحوم کے نام سے کون واقف نہ ہو گا۔ مرحوم بے مثل شاعر تھے۔ ان کے بے شمار اشعار ادبی دنیا میں یاد گار ہیں۔

پیر 8 اگست 2016

نوید صادق:
”ادب و ثقافت انٹرنیشنل“ کا پندرھواں شمارہ موصول ہوا۔ ”ادب و ثقافت“ کا نام تو پہلے سے سن رکھا تھا لیکن دیکھنے کا اتفاق پہلی بار ہوا۔ ”ادب و ثقافت“ بیاد بیدل حیدری شائع کیا جاتا ہے۔ اردو دنیا میں بیدل حیدری مرحوم کے نام سے کون واقف نہ ہو گا۔ مرحوم بے مثل شاعر تھے۔ ان کے بے شمار اشعار ادبی دنیا میں یاد گار ہیں۔

”ادب وثقافت“ کے مدیراعلیٰ جناب شکیل سروش ہیں۔معاون مدیران میں پاکستان سے جناب رامش منہاس اور جناب عامر شریف، انڈیا سے محمد غالب نشتر اور جناب عالم خورشید شامل ہیں۔ مجلس مشاورت میں ڈاکٹر اختر شمار، جناب ارشد شاہین، جناب ارشد سعید، مامون ایمن اور عمران شناور کے نام اس جریدے کی اہمیت میں اضافہ کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)


ادب و ثقافت کے مذکورہ شمارہ میں عہد حاضر کے اہم نام شامل ہیں۔

حصہ حمد و نعت و سلام میں شاہدہ یوسف، خورشید ربانی، مرتضیٰ ساجد اور ذاکٹر جاوید کنول کی تخلیقات شامل ہیں۔ جناب عطا تراب کا مضمون ”خط کی اصلاح سے ہوتا نہیں حجام استاد“ خاصے کی چیز ہے۔ اس مضمون کا بنیادی محرک جناب ظفر اقبال کا کالم ”کلیات بیدل حیدری پر کچھ لوہارا ترکھانا“ ہے جس میں انھوں نے بیدل حیدری کی شاعری پر کچھ اعتراضات اٹھائے تھے۔
جناب عطا تراب نے جہاں بیدل حیدری کا دفاع کیا وہیں انتہائی کھلے دل سے جہاں انھیں جناب ظفر اقبال کی بات میں وزن نظر آیا، ان سے اتفاق بھی کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے ظفر اقبال کے ہاں پائے جانی والی شعری اغلاط اور اسقام کا جائزہ ظفر اقبال کے خود ساختہ تنقیدی اصولوں کی روشنی میں پیش کیا ہے۔ ان کے بقول انھوں نے اس مضمون کی حد تک خود کو پابند رکھا ہے کہ ظفر اقبال کے پیمانوں میں رہ کر بات کی جائے۔

ڈاکٹر اشفاق احمد ورک نے ”ایک اور ضیا۔۔۔۔“ کے عنوان سے داکٹر ضیاء الحسن کا خاکہ لکھا ہے۔ اول الذکر ڈاکٹر صاحب خاکہ نگاری میں منفرد اسلوب کے حامل ہیں۔اس خاکہ میں وہ اپنے مخصوص شگفتہ انداز میں بلکہ یوں کہنا زیادہ مناسب ہو گا کہ بھولپن میں موٴخرالذکر ڈاکٹر صاحب کے بارے میں خاصی اہم معلومات بھی فراہم کر گئے ہیں۔ اس کے علاوہ حصہ مضامین میں محمد غالب نشتر، پروفیسر قدوس جاوید، ڈاکٹر رغبت شمیم اور ارمان یوسف کے مضامین شامل ہیں۔

شمارے کا حصہ غزل خاصا ضخیم ہے۔ تقدیم و تاخیر کے مسائل سے وابستہ گلوں شکووں سے بچاوٴ کی غرض سے شعراء کرام کی غزلیں حروف تہجی کے اعتبار سے شائع کی گئی ہیں۔ چند منتخب اشعار دیکھیے:
یہ جو کشتی ہے ضرورت بھی ہے مجبوری بھی
تیرے دریا کے کناروں کو ملانا ہے مجھے
(آفتاب احمد)
میں پہلی مرتبہ نشے میں آیا
کوئی جب دوسری کھڑکی سے جھانکا
(احمد خیال)
میں نے تجھے زندگی کہا تھا
آج اپنے کہے سے پھر رہا ہوں
(اختر رضا سلیمی)
جن چراغوں نے ہواوٴں کی غلامی کی ہے
اُن چراغوں کو بجھانے کے لیے آیا ہوں
(اشرف نقوی)
آپ جس بات کو معمولی سمجھ بیٹھے ہیں
کوئی اس بات پہ حیران بھی ہو سکتا ہے
(اقبال احمد قمر)
گھر کے اندر اتنی گلیاں پڑتی ہیں
کبھی کبھار ہی باہر جانا ہوتا ہے
(الیاس بابر اعوان)
بچھڑنے والے تجھے کیوں نہیں ہے اندازہ
بچھڑ کے تجھ سے میں کن مشکلوں سے گزرا ہوں
(حسن جمیل)
وہ شاید آخری گاڑی میں ہو گا
ذرا دیکھوں اُسے آتا ہوا میں
(خالد علیم)
کوئی دن جی دیکھ لیں گے ہم تمھارے شہر میں
کچھ طبیعت میں اگر ٹھہراوٴ پیدا ہو گیا
(خاور جیلانی)
ازل ابد میں ٹھنی ہے سو میں نکلتا ہوں
مری کڑی سے ترا سلسلہ خراب نہ ہو
(شاہین عباس)
مسافت جوں کی توں باقی ہے ساری
ادھر میں چلتے چلتے تھک گیا ہوں
(شکیل سروش)
دیار شب میں اجالا بہت ضروری ہے
کہیں چراغ، کہیں دل جلائے جاتے ہیں
(عالم خورشید)
سدا رہے تری آنکھوں کی دل کشی، جس نے
ہماری نیند کو خوابوں کا پیرہن دیا ہے
(محمد مختار علی)
ان کے علاوہ اس حصہ میں احسان رانا، احمد نثار، ارشد سعید، ارمان نجمی، اصغر علی بلوچ، الماس شبی، انور جمال، پرویز ساحر، جاوید قاسم، جبار واصف، خالد ملک ساحل، ذوالفقار آغا، رائے اظہر حسین، رشید آفرین، سالم سلیم، سلمان بشیر، شہزاد بیگ، شہلا شہناز، عامر شریف، عطا تراب، علی یاسر،عمران شناور، فرخندہ رضوی، قاسم یعقوب،مامون ایمن، محمد اظہارالحق، مشتاق دربھنگوی، مقصود حسن، ناصر ملک اور نعمان فاروق کی غزلیں شامل ہیں۔
حصہ نظم میں شاہین عباس، رائے اظہر حسین، مقصود وفا، علینہ عترت، مامون ایمن، ارشد نعیم، یاور ماجد، عامر شریف اور رامش منہاس کی نظمیں شائع کی گئی ہیں۔افسانوں میں غافر شہزاد کا افسانہ ”دو لخت“ اور احمد رشید کا افسانہ ”بجوٹ“ اس شمارے کے خوبصورت افسانوں میں سے ہیں۔ان کے علاوہ نورالحسنین، شبیر احمد، ابرار مجیب،ڈاکٹر ریاض توحیدی، یٰسین احمد، سید زبیر شاہ اور ناصر ملک کے افسانے شامل اشاعت ہیں۔ ادب و ثقافت کا زیر نظر شمارہ راجہ نذیر احمد خان کے انشائیہ ”پیراں دتہ“ پراختتام پذیر ہوتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Browse More Urdu Literature Articles