Hazrat Luqman Aur Un Ka Aaqa - Article No. 1119

Hazrat Luqman Aur Un Ka Aaqa

حضرت لقمان اور ان کاآقا - تحریر نمبر 1119

حضرت لقمان اگرچہ ایک شخص کے غلام تھے لیکن خدا کی یاد سے کبھی غافل نہ ہوتے تھے۔ ان کاآقا ان کے مرتبہ سے واقف ہوگیا تھا اور ان کا دل سے احترام کرتا تھا۔

جمعرات 1 دسمبر 2016

حکایت لقمان:
حضرت لقمان اگرچہ ایک شخص کے غلام تھے لیکن خدا کی یاد سے کبھی غافل نہ ہوتے تھے۔ ان کاآقا ان کے مرتبہ سے واقف ہوگیا تھا اور ان کا دل سے احترام کرتا تھا۔ وہ توان کو کبھی کاآزاد کردیتا لیکن حضرت لقمان غلام کے لباس میں ہی رہنا پسند کرتے تھے ۔ اس لیے وہ ان کے منشاء کے بغیر کوئی کام نہ کرنا چاہتا تھا۔
تاہم اس کو ان سے اس درجہ محبت وعقیدت پیداہوگئی تھی کہ وہ پہلے کھانا حضرت لقمان کے پاس بھیجتا تھا اور وہ جو کچھ بچاکر واپس بھیجتے تھے اس کوکھاکر خوش ہوتا تھا۔ ایک دفعہ اس اس کو کسی نے ایک خربوزہ تحفتہََ بھیجا۔ مالک نے لقمان کو بلا بھیجا ۔ جب وہ آگے اور مالک کے سامنے بیٹھ گئے تو مالک نے خربوزہ سے ایک قاش کاٹ کر لقمان کودی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بڑے شوق ورغبت سے یہ قاش کھائی۔

مالک ان کو اس طرح کھاتے دیکھ کر بہت خوش ہوا اور دوسری قاش دی۔ وہ بھی انہوں نے شوق سے کھالی ۔ یہاں تک کہ اسی طرح وہ مالک کے ہاتھ سے سترہ قاشیں لے کر کھاگئے ۔ ان کے کھان کا اندازہ تھا کہ دیکھنے والوں کے منہ میں پانی بھر آتا تھا۔ اب صرف ایک قاش باقی رہ گئی تھی ۔ مالک نے کہا کہ اس کو میں کھاؤں گا۔ جو نہی اس نے یہ قاش منہ میں ڈالی اس کی کڑواہٹ نے اس کے منہ میں آبلے ڈال دئیے ۔
اخ تھوکرتے ہوئے اس نے لقمان سے کہا کہ اے عزیز !تو نے اس زہر کو کیوں اس رغبت سے کھالیا اور اپنی جان کا دشمن بنا۔ اگر تو اس کے کھانے میں کوئی عذر کردیتا تو کیا حرج تھا ؟ لقمان نے جواب دیا کہ میں نے تیرے خوان نعمت سے اس قدر نعمتیں کھائی ہیں کہ ان کاشکریہ ادا نہیں کرسکتا ۔ اب مجھ کوشرم آئی کہ ایک کڑوی شے تیرے ہاتھ سے نہ کھاؤں ۔ میرا گوشت پوست تیری ہی بخشش سے بنا ہے ۔ اگر میں ایک تلخ چیز پر واویلا کرنے لگوں تو میرے سر پر خاک ۔

Browse More Urdu Literature Articles