Acha Khaiay Sehat Paiay - Article No. 957

Acha Khaiay Sehat Paiay

اچھا کھائیے، صحت پائیے - تحریر نمبر 957

رمضان المبارک کامہینا پھر اس بار گرمیوں کی شدت میں آیا ہے۔ اس موسم میں جسم پسینے سے چپچپاتا ہے اور فضا میں نمی ( HUMIDITY) کی بنا پر صحت کو نقصان پہنچتا ہے۔ جب فضا میں نم ہوتو زیادہ سے زیادہ پانی یا مشروبات پینے چاہئیں، لیکن ایسی چیزیں کم مقدار میں پیں، جن میں کیفین شامل ہو۔

پیر 13 جون 2016

امینہ احمد:
رمضان المبارک کامہینا پھر اس بار گرمیوں کی شدت میں آیا ہے۔ اس موسم میں جسم پسینے سے چپچپاتا ہے اور فضا میں نمی ( HUMIDITY) کی بنا پر صحت کو نقصان پہنچتا ہے۔ جب فضا میں نم ہوتو زیادہ سے زیادہ پانی یا مشروبات پینے چاہئیں، لیکن ایسی چیزیں کم مقدار میں پیں، جن میں کیفین شامل ہو۔ کیفین کی خاصیت پیشاب آور ہے۔
یہ جسم میں جمع شدہ سیامل کو خارج کردیتا ہے۔ یہ خاصیت ایسے مشروبات میں بھی پائی جاتی ہے، جن میں کاربن ڈائی آکسائڈ کی آمیزش ہوتی ہے۔
روزے ا س لیے رکھے جاتے ہیں کہ روحانی سکون حاصل ہوا ورانسان اللہ تعالیٰ کے قریب ہوجائے۔ یاد رکھیے کہ آپ جب بھی کچھ کھائیں تو یہ خیال رکھیں کہ وہ چیز غذائیت سے بھر پور ہوتا، کہ آپ صحت مندرہ سکیں۔

(جاری ہے)

ایک ہی وقت میں غذا زیادہ مقدار میں نہ کھائیں، بلکہ اس کے چھوٹے حصے بنالیجیے اور دن بھر میں مختلف اوقات میں کھائیے۔


روزہ رکھنے سے جسم کے زہریلے مادے جل جاتے ہیں اور آپ صحت مند رہتے ہیں۔ بدقسمتی سے بہت سے لوگوں کے لیے رمضان رت جگاجاتا ہے۔ وہ بلادرجہ جاگ کر اپنی صحت تباہ کرتے ہیں۔ یہ یادرکھنے کی بات ہے کہ اسلام ہرچیز میں توازن کاقائل ہے۔ اس کے واضح احکام ہیں کہ ہر چیز کی زیادتی نقصان دہ ہے۔ ذیل میں چند طریقے بتائے جارہے ہیں، جن پر عمل کر کے آپ رمضان کا مہیناسہولت سے گزارسکتے ہیں۔

سحری ضرور کیجیے۔ مناسب غذاکھائیے اور اس کے ساتھ لسی کاایک گلاس یاملک شیک پییں۔ بہتر ہوگا کہ آپ جئی کالیا کھائیں یاابلا ہوا ایک انڈا، دوتوس، تربوزکے تین ٹکڑے یاایک کیلا کھائیں، کیوں کہ یہ ایک مکمل غذا ہے۔ ثابت اناج آپ کو پیٹ بھرنے کااحساس دلائے گا۔ اس میں شامل گلوکوس بتدریج آپ کی خون کی نالیوں میں جذب ہوتا ہے، جب کہ نشاستہ کھانے سے آپ کے خون میں شکر کی سطح اچانک بڑھ جاتی ہے۔
تربوز سے آپ کی پیاس میں کمی ہوجائے گی، جب کہ کیلے میں موجودریشہ، پوٹاشیئم اور دوسری معدنیات سے آپ دھوپ کے مضر اثرات سے محفوظ رہیں گے اور تشنج سے بھی بچے رہیں گے۔
افطار کے وقت تلی ہوئی چیزوں سے اجتناب کیجیے۔ اگر پکوڑوں کے لیے دل مچل رہا ہوتو کم سے کم کھائیے۔ میٹھی چیزیں یامٹھائیاں کھانے بہتر ہوگا کہ پھل کھائیں۔ زیادہ حراروں والی مٹھائیاں کھانے کے بجائے موسم کا پھل، یعنی آم کھائیں۔
آم کی میٹھی ڈش بھی بنائی جاسکتی ہے۔ آم کاشیک بناکر پینا بھی مفید ہے۔
روزہ کھلتے ہی افطاری پر نہ ٹوٹ پڑیے اور دسترخوان پر رکھی ساری چیزیں حلق سے نیچے اتارنے کی کوشش نہ کیجیے، بلکہ چھوٹے چھوٹے حصوں میں کھائیے، یعنی کچھ افطاری نماز کے بعد بھی کھائی جاسکتی ہے۔ اس طرح سے غذا آسانی سے ہضم ہوجاتی ہے اور معدے میں تیزابیت اور نفخ پیدا نہیں ہوتیں۔

ہر شخص جانتا ہے کہ گرمیوں کے روزوں سے دوپہر کے وقت توانائی کمی آجاتی ہے، چنانچہ اگر موقع ملے تو دوپہر میں کچھ دیر سولینا چاہیے۔ اس سے آپ کا دل ودماغ تازہ ہوجائے گا اور آپ خود کوبہتر محسوس کریں گے۔ اس طرح سے باقی دن گزارنا آپ کے لیے سہل ہوجائے گا۔
طبی اصول کے مطابق ایک تہائی شکم کوغذا سے بھرنا چاہیے، ایک تہائی پانی سے اور ایک اتہائی خالی چھوڑ دینا چاہیے۔
صحت مند رہنے کے لئے یہ ایک مثالی طریقہ ہے۔ رمضان میں بھی اس پر عمل کیاجاسکتا ہے اس طریقے پر عمل کرکے آپ بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔ تھوڑی دیر بھوک رکھ کر کھانے سے نظام ہضم ہمیشہ درست رہتا ہے۔ اس طریقے پر عمل کرنے سے آپ کا فالتو وزن بھی گھٹ جائے گا۔ س
رمضان میں اپنی غذامیں سبزیاں شامل کرنا دشوار ہوتا ہے، لہٰذا افطاری کو اس انداز سے تیار کیجیے کہ اس میں سبزیاں بھی شامل ہوں۔
بازاری مشرباوت خریدنے سے احتراز کیجیے اور گھر میں پھلوں کا رس نکال کر پییں۔ سیب کے رس کو آم کے رس میں ملانے سے آپ کو ایک منفرد ذائقہ اور فرحت حاصل ہوگی۔ اس طرح سے آپ ان مشرباوت سے بچ سکیں گے، جن میں وافرمقدار میں شکر ہوتی ہے۔ پھلوں کا رس پی کر آپ تازہ دم رہتے ہیں اور آپ کی پیاس بھی بجھ جاتی ہے۔ سونے سے پیشتر سبزچائے کی ایک پیالی ضرور پییں، اس سے ہاضمہ درست رہتا ہے اور آپ خود کو تازہ دم محسوس کرتے ہیں۔
رمضان میں جلدی سونا ممکن نہیں ہوتا، تاہم کوشش کرکے چھے گھنٹوں کی نیند ضرور پوری کیجیے۔ نیند پوری نہ ہونے کی صورت میں نظام ہضم بگڑجاتا ہے اور دماغ منتشر رہتا ہے، اس لیے کوشش کرکے گہری نیند سوناچاہیے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat