Nazla Zukam - Article No. 691

Nazla Zukam

نزلہ زکام - تحریر نمبر 691

ماہرین طب کا کہنا ہے بہتی ہوئی ناک، گلے کی خراش یاسوزش فلو کی علامات ہیں عام طور پرفلو کا سبب وائرس ہوتا ہے۔ موسم سرما میں مختلف اقسام کے دو سو سے زائد وائرس پیدا ہوتے ہیں اکثر فلو انفیکشن میں پائے جاتے ہیں

پیر 22 دسمبر 2014

فرزانہ چودھری:
موسم سرما کا آغاز ہوتے ہی دنیا بھر میں ہرفرد نزلہ زکام، کھانسی اور بخار میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ جیسے فلو انفیکشن بھی کہا جاتا ہے۔ فلو کی ویکسین بھی ہے مگر کچھ لوگوں کو کہنا ہے کہ فلو کی ویکسی نیشن مزید بیماریوں کا سبب بن جاتی ہے اور کچھ لوگ کہتے ہیں ہم تندرست ہوجاتے ہیں
ماہرین طب کا کہنا ہے بہتی ہوئی ناک، گلے کی خراش یاسوزش فلو کی علامات ہیں عام طور پرفلو کا سبب وائرس ہوتا ہے۔
موسم سرما میں مختلف اقسام کے دو سو سے زائد وائرس پیدا ہوتے ہیں اکثر فلو انفیکشن میں پائے جاتے ہیں۔ فلو میں مبتلا ہونے کے بعد عام طور پر لوگ اینٹی بائیوٹک کا استعمال اس یقین سے کرتے ہیں کہ جلد صحت یاب ہوجائیں گے لیکن اینٹی بائیوٹک صرف بیکٹریا میں خلیج کو برقرار رکھنے کے قابل ہے۔

(جاری ہے)

اس کے استعمال سے فلو میں اضافہ ضرور ہوتاہے لیکن کئی بار دیگر انفیکشن کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے یعنی ٹونسلز کی سوزش کا باعث بن سکتے ہیں“۔


موسم خزاں اور سرما میں ڈاکٹر کے کلینک اکثر سردی لگ جانے والے مریضوں سے بھرے ہوتے ہیں جب ڈاکٹر کو بتایا جاتا ہے کہ ناک بند ہے گلے میں خراش ہے تو اکثر وہ کوئی دوائیں دیتے اور گھریلو علاج کی تلقین کرتے ہیں۔ کہ چائے پئیں سوپ پئیں، تازہ ہوا میں گھومیں وغیرہ۔ فلومیں انسانی جسم انفیکشن سے خود جنگ کرتا ہے اور گھریلو علاج سے سات روز کے اندر وائرس ختم ہوجاتا ہے۔

سردی کے موسم میں نزلہ زکام کی شکایات ہوتو چکن سوپ کا استعمال تین دین لازمی ہے۔ سوپ پینے سے مریض اپنے آپ کو ہلکا پھلکا محسوس کرتا ہے چکن سوپ میں وہ الرجی ہے جو پیسہ سے ضائع ہونے والے انسانی جسم کے پانی کو پورا کرتی ہے اگر آپ ویجی ٹیرین ہیں تو سبزی کا سوپ استعمال کرسکتے ہیں۔
سرکے شدید درد یا گلے کی خراش میں پیراسٹامول یا چوسنے والی ٹیبلیٹس استعمال کی جاسکتی ہے فلو انفیکشن میں سبز چائے، سبزیوں یا چکن سوپ ہی بہترین علاج ہے اگر فلو میں ہونے والا بخار تین دن کے بعد بھی رہے یا دیگر انفیکشن بدستور جاری رہیں اور افاقہ نہ ہوتو فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

ڈاکٹروں کے مطابق ہر تندرست انسان کو سال میں دو مرتبہ فلو انفیکشن ہوسکتا ہے لیکن یہ کوئی بیماری نہیں کہ جس کیلئے اینٹی بائیوٹک کا استعمال کیا جائے یا انجیکشن لگوایا جائے۔ یہ عام سردی یا گرمی کے وائرس ہوتے ہیں جو موسم اور اب و ہوا کی تبدیلی کی وجہ سے انسان کے جسم میں شامل ہوجاتے ہیں
ڈاکٹر فرح نے بتایا ”غذا کے ہضم ہونے کیلئے اور صحت و تندرستی کیلئے سب سے بہتر موسم، موسم سرما ہے۔
اگر سردی سے بچاوٴ کا اہتمام کیا جائے تو سردی رحمت اور اگر بے احتیاطی کی جائے تو سردیاں زحمت بن جاتی ہیں۔ سردی اور یہ موسم کئی بیماریاں مثلاً نزلہ زکام اور کھانسی کو بھی ساتھ لے کر آتا ہے۔ دن میں تیز دھوپ اور رات کو خشکی سے جسم کا دفاعی نظام متاثر ہوتا ہے سردیوں کی بے احتیاطی کا پہلا تحفہ انفلوائز یا وبا ئی فلو ہے۔ ہمارے پیٹ کے اندر جگہ جگہ کام کرنے والی مشینری کا جال بچھا ہوا ہے۔
یہ چھوٹی بڑی مشینری آگ کی بھٹی کی شکل میں ہوتی ہیں کافی مقدار میں خون اور چربی بنابناکر جسم کو گرم اور مضبوط بنانے کا کام جاری رکھتی ہیں جس طرح جسم کے اندرونی کارخانے میں برابر ٹوٹ پھوٹ اور مرمت کا سلسلہ برابر چلتا ہے اسی طرح ہر موسم میں ہمارے جسم کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے اس کیلئے ہمارا دفاعی نظام بہتر ہونا چاہیے۔
موسم سرما میں ہوا سرد ہونے سے جسم کے مسامات بند ہوجاتے ہیں جس سے پسینہ نہیں آتا۔
یہی وجہ ہے کہ جسم جسم کی حرارت کو برقرار رکھنے کیلئے زیادہ مقوی غذا کا استعمال کیا جاتا ہے۔ کھانے پینے کے شوقین لوگوں کو مرغن غذائیں اور گرم اشیاء کا استعمال اعتدال کے ساتھ کرنا چاہیے خشک میوے جات بادام، پستہ، حلوہ، چلغوزے، مونگ پھلی ، اخروٹ گاجر کا استعمال جسم حرارت مہیا کرتاہے اس موسم میں اشیابڑھ جاتی ہے تو ثقیل اشیاء بھی جلد ہضم ہوجاتی ہے یہ موسم خوش خوراک خوش لباس کے لحاظ سے بہت مناسب ہوتاہے اس لئے جہاں تک ممکن ہو ایسی غذا استعمال کریں۔

نزلہ زکام کا باعث بننے والے وائرس کی 1200اقسام موجود ہیں جو متاثرہ شخص کی کھانسی یا چھینک سے پھیلتے ہیں اس لئے اپنے ہاتھ دھوئیں،نزلہ زکام کے مریض سے کم سے کم پانچ گز کے فاصلے پر رہیں ورنہ آپ بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔ دنیا بھر میں سب سے زیادہ امریکی شہری زکام کا شکار ہوتے ہیں“۔
نزلہ زکام اور کھانسی موسم سرما کے خاص امراض میں ان سے بچاوٴ کیلئے بہت احتیاط کرنی چاہیے۔
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ نزلہ و زکام اور ٹھنڈ کا علاج اور بچاوٴ روز مرہ کے خوراک میں پوشیدہ ہے پھل، سبزیاں لہسن یا سرکہ، ہلدی اور کالی مرچ وغیرہ یہ تمام غذائیں جسم کے معدافتی نظام کو مضبوط بناتی ہیں۔ نمک ملے پانی سے غرارے کرنا حلق کی سوزش کیلئے بہتر ہے قدیم زمانہ سے شہد کا استعمال ہورہاہے کھانسی میں مفید ہے۔
دھوپ نزلہ و زکام کا بہترین علاج ہے ہلدی وہ واحد ہرب ہے جو ہر موسم میں جسم میں معدافتی نظام کو متحرک رکھتی ہے مگر اس کا مسلسل استعمال مفید نہیں۔
اگر بیمار ہیں تو آرام کریں زیادہ کیفین کا استعمال نہ کریں آپ چائے میں زار سی ادرک اور دار چینی ڈال کر اسے صبح، شام استعمال کریں۔ سردیوں میں عموماً کھانسی بھی طول پکڑ لیتی ہے اس کیلئے آپ ایک چمچ شہد میں چٹکی بھر پسی ہوئی کالی مرچ ڈالیں۔ ایک کپ بوائل پانی حسب ذائقہ نمک ڈالیں اور پہلے شہد کا مکسچر کھائیں پھر نمک ملا پانی چائے کی طرح پی لیں۔
3/4دفعہ کے استعمال سے ہی آپ بہتر محسوس کریں گے۔ موسم سرما کا آغاز ہو تے ہی بخار، کھانسی، گلے کی سوزش وغیرہ کے مریضوں کی ڈاکٹروں کے پاس قطار لگ جاتی ہیں۔ زیادہ تر بچے اور ضعیف افراد بدلتے موسم میں بیمار ہوتے ہیں مایرین طب کا کہنا ہے نزلہ زکام بڑی عام بیماری ہے اوربڑی تکلیف دہ بھی ہے اس بیماری کے جراثیم مریض کی چھینک ، ہاتھوں، بلغم یا بعض اوقات سانس میں سے نکل کر ہوا میں مل جاتے ہیں اور دوسرے لوگوں کو لگتے ہیں۔
ہر دفعہ اس بیماری اس بیماری کے جراثیم کسی شخص کو متاثر کرتے ہیں۔ اگر دوا لے لیں تو ٹھیک ہونے میں کم از کم 5یا 6دن لگتے ہیں اور اگر دوا نہ لیں تو ایک ہفتہ بھی لگ جاتا ہے۔ اس بیماری کا سبب بعض اوقات وائرس نہیں ہوتا بلکہ یہ بیماری خاص خوشبو یا دھول مٹی الرجی ہونے کی وجہ سے بھی ہوتی ہے اور ایک اور سبب موسم میں اچانک تبدیلی یا بہت سرد ہواوٴں کا چلنا بھی ہے۔
نزلہ زکام کے جراثیم سب سے پہلے ناک کی جھلی کو متاثر کرتے ہیں اور اس میں سوزش پیدا کرتے ہیں جس سے مریض کو چھینکیں آتی ہیں۔ ناک بہنے لگتی ہے اور آنکھوں میں باربار پانی آنے لگتا ہے زکام چند گھنٹوں میں شدت اختیار کرلیتا ہے اور بدن میں ہلکا ہلکا درد ہوتا ہے بعض اوقات حرارت بلکہ باقاعدہ بخار ہوجاتا ہے اگر احتیاط نہ کی جائے تو مرض کی شدت کئی اور پیچیدگیاں پیدا کرسکتی ہے مثلاً ٹانسلز ، گلے کے غدود کا خراب ہوسکتے ہیں۔ پھیپھڑوں میں انفیکشن ہوسکتا ہے مسلسل بخار سے کمزوری بہت بڑھ سکتی ہے۔

Browse More Healthart