Phaphoondi Se Infection - Article No. 979

Phaphoondi Se Infection

پھپھوندی سے انفیکشن - تحریر نمبر 979

انسانی زندگی کیلئے خطرہ

ہفتہ 23 جولائی 2016

ایک حالیہ تحقیق کے نتیجے میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ پھپھوندی (فنجائی)سے ہونے وال انفیکشن ملیریایاکینسرنسبت زیادہ انسانوں کی جان لیتا ہے لیکن اس پر توجہ نہیں دی جاتی ۔ سکاٹ لینڈ کی یونیورسٹی آف ایبرڈین کے پروفیسر گوکاکہنا ہے کہ دنیا میں ہر سال دل لاکھ سے زائد افراد فنجائی سے ہونیو الی بیماریوں سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
اس کے باوجود اس کے لیے ویکسین دستیاب نہیں ہے اور وہ اس کے نئے طریقہ علاج کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔ یہ تنبیہ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب انگلینڈ میں ڈاکٹروں نے اس امر کا انکشاف کیاکہ ہسپتالوں کو فنجائی سے پیداہونے والی ایک نئی قسم کی بیماری کاسامنا ہے۔
فنجائی کی 50 لاکھ سے زائد اقسام ہیں لیکن اس کی عموماََ تین قسمیں ایسپرگیلس‘ کرپٹوکسس اور کینڈیڈ انسانوں کو موت کے منہ میں لے جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

پروفیسر گوکے مطابق بہت سارے افراد فنجائی کی معمولی انفیکشنز کے بارے میں جانتے ہیں لیکن کبھی ایسا نہیں ہوا کہ ایتھلیٹس فٹ سے کسی کی موت ہوئی ہو۔ تحقیق کے مطابق فنجائی سے پیداہونے والے انفیکشن سے اُن افراد کی جان کو زیادہ خطرہ ہے جن کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے جیسا کہ ایچ آئی وی کے مریض، چنانچہ فنجائی کامسئلہ افریقہ میں زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ طبی محققین کے مطابق کینسر تھراپی اور اعضاء کی پیوندکاری کے بعد استعمال ہونے والی ادویات کااستعمال کرنے والوں کو ان انفیکشنز کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

Browse More Healthart