Sehat Mand Daant - Article No. 760

Sehat Mand Daant

صحت مند دانت۔ صحت مند زندگی - تحریر نمبر 760

دانتوں کی حفاظت میں سب سے اہم بات ہے کہ آپ ان سوراخوں یا گڑھوں کا خاص خیال رکھیں جو دانتوں کی اوپری سخت سطح سے بنتے ہوئے نچلی ملائم سطح تک پہنچ جاتے ہیں۔ دانتوں میں گڑھے یا سوراخ پڑنے کا سبب وہ نقصان داہ جراثیم ہوتے ہیں

ہفتہ 29 اگست 2015

اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ قدرت نے ہمیں مضبوط دانتوں کا ایک ہی جوڑا عطا کیا ہے۔ بلاشبہ اگر آپ مناسب طریقے سے ان کی دیکھ بھال کریں گئے تو ان سے ساری زندگی فائدہ اُٹھائیں گئے۔ اس کے برعکس اگر آپ نے ان کی طرف سے بے پروائی برقی تو ساری زندگی پریشان رہیں گے اور دانتوں کے علاج پر بھاری رقم بھی خرچ ہوگی۔
دانتوں کی حفاظت میں سب سے اہم بات ہے کہ آپ ان سوراخوں یا گڑھوں کا خاص خیال رکھیں جو دانتوں کی اوپری سخت سطح سے بنتے ہوئے نچلی ملائم سطح تک پہنچ جاتے ہیں۔
دانتوں میں گڑھے یا سوراخ پڑنے کا سبب وہ نقصان داہ جراثیم ہوتے ہیں جو آپ کے منھ میں رہتے ہیں۔ انفرادی طور پر یہ جراثیم آپ کو کوئی نقصان نہیں پہنچاسکتے۔ البتہ جب وہ اجتماعی طور پر آ پ کے دانتوں کے گرد گھومتے ہیں تو ان پر چپکنے والے میل کی تہ جمادیتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس تہ کو پلاک (PLAQUE) کہتے ہیں۔ اس پلاک میں جراثیم پرورش پانے لگتے ہیں۔
جب آپ کوئی غذا کھاتے ہیں تو اس غذا میں ملی ہوئی شکر پلاک ایسے تیزاب آپ کے دانتوں کے اندورنی حصے تک پہنچ جاتا ہے۔


پنیر سے دانتوں کی حفاظت
زیادہ تر سخت پنیر(CHEESE) میں ایک ایسا خامرہ(ENZYME) ہوتا ہے جو دانتوں کی بیماریوں سے بچاتا ہے۔ اگر آپ سخت پنیر کے دو ٹکڑے روز کھائیں تو جراثیم سے اپنے مسوڑوں اور دانتوں کی حفاظت کر سکیں گے۔
کچی سبزیاں
کچے پھل اور سبزیاں بھی دانتوں کے لئے مفید ہوتی ہیں کیوں کہ قدرتی طور پر ان سے ایسا مادہ نکلتا ہے جو دانتوں کی صفائی کر دیتا ہے۔
ان میں ایسے خامرہ ہوتے ہیں جو دانتوں کو نقصان پہنچانے والے جراثیم سے پاک کر دیتے ہیں۔ شاخِ گوبھی (بروکولی) بھی اس سلسلے میں بے حد مفید ہے اس کے علاوہ گہری سبز رنگت کا پالک بھی فائدہ دیتا ہے۔ اس لئے کہ اس میں کیلسیئم کثرت سے پایا جاتا ہے جو دانتوں کو مضبوط رکھتا ہے۔
روک تھام میں بہتری ہے
پلاک سے نجات حاصل کرنے کے لئے طویل علاج اور زیادہ حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی ہے۔
سب سے اہم روک تھام یہی ہے کہ اسے بننے ہی نہ دیا جائے۔ اس کا سب سے اچھا طریقہ یہ ہے کہ چاکلیٹ، مٹھائی اور شکر سے بنی ہوئی چیزیں کم سے کم کھائیں اگر کھائیں بھی تو دوسری غذاوں کے ساتھ شکر کی کوئی چیز کھانے کے بعد برش سے دانتوں کی صفائی اچھی طرح سے کریں تاکہ شکر دانتوں میں نہ جمنے پائے۔
آپ کے بڑے ہتھیار
دانتوں کی حفاظت کے لیے آپ کا سب سے بڑا ہتھیار ٹوتھ برش اور فلورائڈ کا ٹوتھ پیسٹ ہے۔
اپنے برش سے دانتوں کو صاف کرتے وقت اوپر سے نیچے رگڑیے اور دائرے میں بھی گھمائیے۔ دانتوں کے علاوہ اپنی زبان پر بھی برش کیجئے اس لیے کہ پلاک کے جراثیم وہاں بھی ہوتے ہیں۔
ٹوتھ برش طویل عرصے تک استعمال نہ کریں۔ اسے جلدی جلدی تبدیل کریں ۔ یہ تبدیلی تین یا چار ماہ کے عرصے میں ہونی چاہیے۔ برش خریدتے وقت یہ دھیان رکھیں کہ وہ ملائم ہو اور اس کا ہینڈل ایسا ہو کہ برش منھ میں ہر طرف پہنچ سکے۔
اگر آپ کے دانتوں کی کوئی بڑی بیماری لاحق ہو جائے تو دانتوں کے امراض کے ماہر سے ضرورمشورہ کیجئے۔ اس کے علاوہ کبھی کبھار دانتوں کو مشین سے بھی صاف کرایئے۔ پلاک جم جانے کی صورت میں مشین سے صفائی ضروری ہے جو دندان سازہی کر سکتا ہے۔

Browse More Healthart