خواتین حمل سے قبل اور دوران صحت بخش غذا استعمال کریں تو بچوں میں دل کے امراض کا خطرہ کم ہو سکتا ہے،امریکہ میں نئی تحقیق

بدھ 26 اگست 2015 11:35

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 اگست۔2015ء) سائنس دانوں کا خیال ہے کہ اگر خواتین حمل سے قبل اور دوران صحت بخش غذا کا استعمال کریں تو نوزائیدہ بچوں میں دل کے امراض کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔امریکہ میں 19 ہزار حاملہ خواتین اور اْن کی خوراک پر کی جانے والی ایک تحقیق کے بعد حاملہ خواتین اور صحت بخش خوراک کے درمیان تعلق سامنے آیا ہے۔صحت بخش خوراک میں تازہ مچھلی، پھل، خشک میووں اور سبزیوں کو شامل کیا گیا تھا۔

وہ خواتین جو حاملہ ہوں یا جو حاملہ ہونا چاہتی ہیں اْنھیں پہلے سے ہی یہ مشورہ دیا جاتا رہا ہے کہ وہ مخصوص اضافی چیزوں کا استعمال کریں۔پیدائشی نقائص جیسے ریڑھ کی ہڈیوں میں خلا سے بچنے کے لیے ماہرین فولک ایسڈ اور مضبوط ہڈیوں اور دانتوں کے لیے وٹامن ڈی استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

انگلینڈ میں حکومت کی طرف سے ’صحت مند آغاز‘ کے نام سے سکیم کے تحت حاملہ خواتین کو پرچیاں فراہم کی جاتی ہیں جن سے وہ دودھ اور سبزیوں کی خریداری کر سکتی ہیں۔

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ماں کا صحت بخش غذا کا استعمال بچے کی صحت کے لیے اہم ہے۔سائنسی جریدے ’آرکائیوز آف ڈیزیزز‘ میں شائع ہونے والی تحقیق میں شامل نصف خواتین کے بچے دل کے امراض کا شکار تھے جبکہ نصف خواتین کے بچوں میں ایسا نہیں تھا۔جب تحقیق کرنے والوں نے ان دونوں گروپوں کی خواتین کی خوراک کا جائزہ لیا تو انھیں یہ پتہ چلا کہ صحت بخش خوراک کا استعمال کرنے والی خواتین کے بچوں میں پیدائشی طور پر دل کے امراض کا تناسب کم تھا۔

تحقیق میں یہ سامنے آیا کہ صحت مند خوراک کا استعمال زیادہ کرنے والی ایک چوتھائی حاملہ خواتین کے بچوں میں پیدائشی طور پر دل کے امراض کا خطرہ اْن ایک چوتھائی خواتین کے بچوں سے کم تھا جو صحت بخش غذا کم استعمال کرتی تھیں۔ دیگر عوامل مثلاً سگریٹ نوشی کرنے والی خواتین یا جنھوں نے فولک ایسڈ کا کم استعمال کیا ہو، کو مدنظر رکھنے کے باوجود دونوں گروپوں میں یہ فرق واضح تھا۔

بچوں میں پیدائشی طور پر دل کے امراض عام ہیں اور برطانیہ میں ہر ہزار بچوں میں سے نو بچہ اس بیماری کا شکار ہوتا ہے۔کچھ نقائص جیسے دل میں سوراخ کا فوری علاج نہیں کیا جاتا کیونکہ وقت کے ساتھ اس کے خود بخود بہتر ہونے کا امکان رہتا ہے اور اس سے مزید مسائل پیدا ہونے کا خطرہ کم رہتا ہے لیکن دیگر امراض سنگین اور مہلک ہو سکتے ہیں۔برطانوی دل کے امراض کی فاوٴنڈیشن کی سینیئر ماہرغذائیت، وکٹوریا ٹیلر کہتی ہیں: ’یہ ایک دلچسپ تحقیق ہے جو زندگی کے آغاز سے ہی صحت مند غذا کے استعمال کی اہمیت پر روشنی ڈالتی ہے۔

’جیسا کہ اس تحقیق سے واضح ہے، صحت مند خوراک حاملہ ہونے سے پہلے، دوران حمل اور زچگی کے بعد ماں اور بچے دونوں کے لیے مفید ہے۔ ایسے میں کسی مخصوص ڈائٹنگ پر توجہ دینے کے بجائے مکمل خوراک کا خیال رکھنا چاہیے۔اگرچہ صحت مند خوراک کا استعمال پیدائشی دل کے امراض سے حفاظت کی مکمل ضمانت نہیں ہے لیکن یہ خواتین کو حمل سے قبل صحت مند غذا کے رجحان کی طرف راغب کر سکتا ہے۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی