Open Menu

Islam Main Mother Ka Muqaam - Article No. 1045

Islam Main Mother Ka Muqaam

اسلام میں ماں کا مقام و مرتبہ - تحریر نمبر 1045

حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اہل ایمان کی جنت ماں کے قدموں تلے قرار دے کر ماں کو معاشرے کا سب سے زیادہ مکرم و محترم مقام عطا کیا اور ایک بیٹی کو احترام و عزت کا مقام عطا کیا۔ اسلام نے نہ صرف معاشرتی و سماجی سطح پر بیٹی کا مقام بلند کیا بلکہ اسے وراثت میں حقدار ٹھہرایا

جمعہ 22 جولائی 2016

حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اہل ایمان کی جنت ماں کے قدموں تلے قرار دے کر ماں کو معاشرے کا سب سے زیادہ مکرم و محترم مقام عطا کیا اور ایک بیٹی کو احترام و عزت کا مقام عطا کیا۔ اسلام نے نہ صرف معاشرتی و سماجی سطح پر بیٹی کا مقام بلند کیا بلکہ اسے وراثت میں حقدار ٹھہرایا حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس دنیا میں عورت کے تمام روپ اور کردار کو اپنی زبانِ مبارک سے یوں بیان فرمایا کہ جس دور میں عورت ہو، جس مقام پر ہو اور اپنی حیثیت کا اندازہ کرنا چاہے تو وہ ان کرداروں کو دیکھ کر اپنی حیثیت کو پہچان سکتی ہے۔

”حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دونوں جہانوں کی عورتوں میں بہترین عورتیں چار ہیں، حضرت مریم بنت عمران علیھماالسلام، (ام المومنین) حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا ،حضرت سیدہ فاطمہ الزہراء رضی اللہ عنہا اور فرعون کی بیوی آسیہ علیہاالسلام۔

(جاری ہے)


اس حدیث مبارکہ میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چار عورتوں کی طرف اشارہ فرما کر حقیقت میں چار بہترین کرداروں کی نشاندہی فرما دی، اور وہ کردار جس سے اللہ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم راضی ہوئے اور اس مقام سے سرفراز فرمایا جو کسی اور کو نصیب نہ ہوا، وہ کردار کیا ہے۔


ایک ماں کا کردار حضرت مریم بنت عمران علیھما السلام
ایک عظیم بیوی کا کردار حضرت خدیجہ الکبریٰ رضی اللہ عنہا
ایک عظیم بیٹی کا کردار حضرت فاطمہ الزہراء رضی اللہ عنہا
ایک عظیم عورت کا کردار حضرت آسیہ علیہا السلام۔
اسلام نے عورت کو ماں ہونے کی صورت میں ایک خاص درجہ کے اکرام و احترام سے نوازا ہے اور اس کا خصوصی خیال رکھنے اور خدمت و حسن سلوک کرنے کی تاکید فرمائی ہے۔
ارشاد الہی ہے : ”تیرے رب کا یہ فیصلہ صادر ہو چکا ہے کہ تم لوگ اسکے سوا کسی کی عبادت ہرگز نہ کرو اور ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آو “( بنی اسرائییل : 23 ) ۔
بلکہ ماں کے ساتھ حسن سلوک کو والد سے بھی زیادہ اہمیت دی۔ چنانجہ صحیح بخاری و مسلم میں حدیث ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے پاس ایک آدمی آیا او اس نے عرض کیا :
”اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم ! میں کس کے ساتھ نیکی و حسن سلوک کروں ؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا : اپنی ماں کے ساتھ۔
اس صحابی رضی اللہ عنہ نے پوچھا : اس کے بعد ؟ تو فرمایا : اپنی ماں کے ساتھ۔ اس نے عرض کیا : اسکے بعد ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا : اپنی ماں کے ساتھ۔ اور اس نے کہا : اسی کے بعد : تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا : اپنے باپ کے ساتھ۔

Browse More Islamic Articles In Urdu