- Home
- Islam
- Prayer Timings
- Ramadan
- Quran Kareem
- Hadith
- Hajj/Umrah
- Muslim Calandar
- Islamic Info
-
Naats
- Famous Naat Khawan
- Atif Aslam Naats
- Junaid Jamshed Naats
- Amir Liaquat Hussain Naats
- Abdul Rauf Rufi Naats
- Siddique Ismail Naats
- Yousaf Memon Naats
- Shehbaz Qamar Fareedi Naats
- Amjad Sabri Naats
- Khursheed Ahmed Naats
- Marghoob Hamdani Naats
- Waheed Zafar Qasmi Naats
- Owais Raza Qadri Naats
- Fasih Ud Din Soherwardi Naats
- Sami Yusuf Naats
- Listen Urdu Naats
- Arabic Naats MP3
- 12 Rabi-ul-Awal Naats MP3
- More
Saan Hijri Ki Ibteda Muharram Ul Haram - Article No. 897
سن ہجری کی ابتداء ”محرم الحرام “ - تحریر نمبر 897
نبی کی مبارک عادت تھی کہ جب آپ نیا چانددیکھتے تواللہ تعالیٰ کے حضور دعا کیلئے ہاتھ پھیلا کرکھڑے ہوجاتے اورفرماتے (اللھم اھل علینابالامن والایمان والسلامة والاسلام ربی وربک اللہ)
منگل 11 ستمبر 2018
دنیا بھر میں ہر قوم اپنے اپنے نئے سال سے گہری دلچسپی رکھتی ہے۔ اسکی آمدپردیدہ ودل فرش ِراہ کرتی ہے اور اس کا خوشی و مسرت اور عقیدت واحترام کے ساتھ استقبال کرتی ہے۔اسلام نے توہر ماہ رویت ہلال کے استقبال کو باعث ثواب قرار دیا ہے۔ نبی کی مبارک عادت تھی کہ جب آپ نیا چانددیکھتے تواللہ تعالیٰ کے حضور دعا کیلئے ہاتھ پھیلا کرکھڑے ہوجاتے اورفرماتے (اللھم اھل علینابالامن والایمان والسلامة والاسلام ربی وربک اللہ) الٰہی اس چاند کوامن ایمان سلامتی اور اسلام کاچاندکر (اے چاند) میرا اورتیرا رب اللہ ہے۔(ترمذی)
(ھلال خیر ورشد وھلال خیر ورشد وھلال خیر ورشد امنت بالذی خلقک ) الٰہی خیریت اورہدایت کا چاند ہو میرے مولیٰ خیریت اور ہدایت کاچاند ہو، الٰہی خیریت اور ہدایت کاچاندہو! میرا اس ذات پرایمان ہے جس نے تم کوپیداکیا۔
(جاری ہے)
پھر فرماتے ہیں کہ : (الحمد للہ الذی ذھب بشھر کذا وجآء بشھرکذا) حمد ہے اس ذات کی جووہ مہینہ لے گیا اور یہ لے آیا۔ (ابوداود:5092)
ماہ ِمحرم ہمارے سن ِہجری کا پہلا مبارک مہینہ ہے۔
(المطفین)
رسول اللہ نے فرمایاکہ مومن جب گناہ کرتا ہے اس کے دل پر ایک سیاہ نکتہ پڑ جاتا ہے اگر وہ توبہ کر لے اور اس گناہ کو چھوڑکر معافی مانگ لے تو اس کے دل کو دھو دیا جاتا ہے۔ اگر وہ گناہ پرگناہ کرتا چلاجائے تو سیاہی بڑھتی چلی جاتی ہے یہاں تک کہ اس کے دل پر چھا جاتی ہے یہی وہ زنگ ہے جس کا تذکرہ اللہ نے قرآن مجید میں کیا ہے۔ (ترمذی:3334 ابن ماجہ: 4244)
یہ حرمت والامہینہ ہم سے یہ تقاضا کرتا ہے کہ ہم اللہ کی نافرمانیوں کو چھوڑکر بھلائی اور انسانیت کی فلاح کی طرف آئیں۔ اس کے لیے اپنی صفوں میں اتحاد اور اتفاق ایک بنیادی چیز ہے تاکہ انسانوں کے دلوں میں اُلفت و محبت کا جذبہ پیدا ہو سکے۔ رسول اللہ نے اس کے لیے ملاقات کے وقت باہمی سلام کہنے کو فروغ دینے پر زور دیا ہے، اسی طرح فرمایا کہ مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان سلامت رہیں۔ رسول اللہ کے ساتھ ہماری سچی محبت و عقیدت کا بھی یہی تقاضاہے کہ ہم آپ کے فرمان پرعمل کرتے ہوئے باہمی سلام کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ان ایام میں اپنی زبانوں اور ہاتھوں سے کسی کو تکلیف نہ پہنچائیں۔ ان شاء اللہ اس عمل سے باہمی اُلفت ومحبت بڑھے گی، اختلافات اور فتنہ وفسادکاخاتمہ ہوتاچلاجائے گا.
اگر تاریخ کی ورق گردانی کی جائے تو یہ بات اظہرمن الشمس ظاہرہوتی ہے کہ اسلامی سال کاآغازاوراختتام شہادتوں کے ساتھ ہے کیونکہ اسلامی سال کے آخری ماہ (ذوالحجہ) میں سیدنا عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو شہیدکیاگیا اور سال کے آغاز یکم محرم کو عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور 10محرم کوحضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ان کے ساتھیوں کو شہید کیاگیا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ داماد رسول اور عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ مراد رسول تھے۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ رسول پاک کو اپنے نواسے حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ شدید محبت تھی کیونکہ وہ آپ کی پیاری بیٹی سیدہ فاطمة الزھرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے لخت جگر تھے۔ رسول اللہ نے حضرت امام حسن اور حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اپنے سینے سے لگاکر فرمایا یا اللہ میں ان سے محبت کرتا ہوں لہٰذا تو بھی ان سے محبت کر۔ (مسندامام احمد: 22133 ترمذی :3882)
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ اپنے گھر سے نکل کر ہمارے پاس تشریف لائے آپ کے دونوں کندھوں پر حسن و حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سوار تھے۔ آپ ان سے پیار کر رہے تھے۔ ایک شخص نے سوال کیاکہ اے اللہ کے رسول ! آپ کو ان سے محبت ہے؟ آپ نے فرمایا: جس نے ان سے محبت کی اْس نے مجھ سے محبت کی جس نے ان سے بغض رکھا اس نے مجھ سے بغض رکھا۔ (مسند امام احمد:9973) اسی طرح رسول اللہ نے حسن و حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دنیا میں اپنے دو پھول قرار دیا تھا۔اُم سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ جبریل امین رسول اللہ کے پاس حاضر ہوئے تو اس وقت حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ میرے پاس تھے اچانک حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رونا شروع کر دیا میں نے انہیں چھوڑا تو وہ سیدھے رسول اللہ کے پاس جاکربیٹھ گئے۔ جبریل امین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے سوال کیاکہ اے اللہ کے رسول کیا آپ ان سے محبت کرتے ہیں توآپ نے فرمایا: ہاں۔ پھر جبریل امین نے عرض کی کہ انہیں عنقریب شہیدکر دیا جائے گا اگر آپ چاہیں تو میںآ پ کو اس سرزمین کی مٹی دکھلا دوں جس پر انھیں شہیدکیا جائے گا، انھوں نے پھر وہ مٹی آپ کو دکھلائی، یہ وہی سر زمین تھی جسے کربلا کہا جاتا ہے۔ (مسندامام احمد:1391)
Browse More Islamic Articles In Urdu
رمضان المبارک اور اُس کے آداب
Ramzan Ul Mubarak Aur Uss Ke Adaab
ولادت باسعادت مدینہ علم کا دروازہ۔مولا علی رضی اللہ عنہ
Wiladat Basadat Madina Ilam Ka Darwaza - Maula Ali RA
شب قدر۔ فضائل مسائل
Shab e Qadar - Fazail Masail
رمضان کا عشرہ مغفرت !
Ramzan Ka Ashra Maghfirat
شب برات کی عظمت وفضیلت
Shab e Barat Ki Azmat O Fazeelat
شعبان المعظم استقبال رمضان کا مہینہ
Shaban Al Muazzam
سردی اور روزہ
Sardi or Roza
حب رسول ( صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)
Hub e Rasool SAW
صفرکامہینہ اور توہمات
Safar Ka Mahina Or Tohmaat
محرم الحرام اور عاشورہ کی فضیلت اور تاریخی پس منظر
Moharram Ul Haram Or Ashura Ki Fazeelat
اسلامی سال نو کا آغاز
Islami Saal e Nau Ka Aghaz
سکھائے کس نے اسماعیل کو آداب فرزندی
Sikhaye Kis Ne Ismail Ko Adaab e Farzandi