Buray Amaal Ki Saza - Article No. 925
برے اعما ل کی سزا - تحریر نمبر 925
لقمان ویسے تو بہت ذہن اور لائق بچہ تھا وہ ساتویں جماعت کا طالبعلم تھا ہر جماعت میں اول آتا تھا لیکن اس میں چوری کرنے کی ایک بری عادت تھی
ہفتہ 23 اپریل 2016
لقمان ویسے تو بہت ذہن اور لائق بچہ تھا وہ ساتویں جماعت کا طالبعلم تھا ہر جماعت میں اول آتا تھا لیکن اس میں چوری کرنے کی ایک بری عادت تھی۔ وہ چھوٹے ہوتے ہوئے بھی اپنی امی جان کے پرس سے پیسے چوری کرتا تھا۔ اس کی یہ عادت اس کے بڑے بھائی نے کافی دفعہ سب کے سامنے بے نقاب بھی کی تھی۔ جس کی وجہ سے اس کو کافی دفعہ اس کی امی سے مار بھی پڑچکی تھی۔ لیکن وہ چوری کرنے سے باز نہ آتا تھا۔ وہ چوری کرکے پیسے لاٹری میں خرچ کرتا تھا۔ وہ سارا دن لاٹری کی دکان میں رہتا ۔ اس کی امی اس کی اس عادت سے سخت پریشان رہتی تھیں۔ وہ کئی دفعہ پیارے سے بھی سمجھاچکی تھیں کہ وہ اس عادت کو چھوڑدے۔ لیکن اس کے کان پر جوں تک نہ رینگتی تھی۔ اس کے گھر کے دوسرے افراد بھی اس کی اس عادت سے واقف تھے۔
(جاری ہے)
ایک دفعہ کچھ یوں ہوا کہ وہ گھر سے سودا لینے کیلئے نکلا تو وہ گھنٹے ہونے کو تھے کہ اس کا کچھ اتاپتا نہ تھا۔
لقمان اسی عالم میں روتا روتا اٹھ بیٹھا اس کو اپنے اوپر یقین نہیں آرہاتھا کہ وہ اپنے بستر پر تھا اور وہ ایک خواب تھا۔
دراصل وہ خوب دیکھ رہا تھا۔ وہ جب روتا روتا اٹھا تو اس کی امی جان جو اس کے پاس سوئی ہوئی تھیں۔ وہ اس کے رونے سے اٹھ بیٹھیں جب امی جان کو سنایا وہ اس وقت بہت زیادہ ڈرا اور خوفزدہ ہوا تھا۔ اس کی امی جان نے اس کو تسلی دی اور سمجھایا کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے تم کو وارننگ دی گئی ہے کہ تم اب بھی ٹھیک ہوجاؤ۔اور تمام بُرے اعمال ترک کرکے اللہ کے نیک بندہ بن جاؤ۔
وہ اب بھی لگاتار روتا جارہا تھا۔ امی نے اُسے تسلی دی اور سمجھایا کہ تم اب بھی اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگ لو۔ بے شک اللہ تعالیٰ معاف کرنے والا ہے۔
قرآن مجید میں بے شمار مقامات پر یہ آیا ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ معاف کرنے والا مہربان ہے۔
چنانچہ لقمان نے اپنی امی سے وعدہ کرلیا کہ وہ آئندہ کبھی بھی جھوٹ نہیں بولے گا اور خاص طور پر چوری سے پرہیز کرے گا۔ لقمان کی والدہ اس کی یہ باتیں سن کر بہت خوش ہوئیں اور اس کو انعام کے طور پر چاکلیٹ انعام کے طور پر پر دی تاکہ اس کی حوصلہ افزائی ہوجائے۔
پیارے بچوں! اس کہانے سے یہ سبق ہے کہا ٓپ بھی لقمان کی طرح اپنے خداس ے توبہ کرلیں۔ کیونکہ یہ وقت ہے اگر دنیا میں توبہ نصیب نہ ہوئی تو آخرت میں مشکلات کاسامنا کرنا پڑے گا اللہ تعالیٰ ہم سب کو توبہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ (آمین)
Browse More Moral Stories
تین دوست
Teen Dost
زینب اور مانو
Zainab Aur Mano
وطن کی خاطر
Watan Ki Khatir
لومڑی کی آخری چالاکی
Lomri Ki Akhri Chalaki
عنایہ کی گڑیا۔۔۔تحریر: مبشرہ خالد
Anaya Ke Gurya
آخری واردات
Aakhri Wardat
Urdu Jokes
ایک صاحب
Aik Sahib
استاد شاگرد سے
Ustaad shagird se
مالک نوکر سے
Malik Nokar Se
دو بچے
do bache
گڑھا
Garha
ہاسپیٹل کا انچارج
Hospital Ka Incharge
Urdu Paheliyan
نیچے سے جب اوپر جائے
neechy se jab oper jae
پانی سے ابھرا شیشے کا گولا
pani se bhara sheeshe ka gola
آج ہے اس کا گھر گھر نام
aaj hai uska ghar ghar naam
جنت میں جانے کا حیلہ
jannat mein jaane ka hela
جیسا تو ہے وہ بھی ویسی
jaisa tu hai wo bhi wesi
دن کو اس کا کام نہیں ہے
din ko uska kaam nahi hai