Masjid Maryam Zamani
مسجد مریم زمانی
اس مسجد کو بادشاہ جہانگیر نے اپنی ماں کے نام پر 1611 ء سے 1614ء کے درمیان تعمیر کروایا جو دھا اکبر کے نام سے مشہور تھی ۔ مریم الزمانی کون تھی ؟ اس بارے میں بعض تاریخ دان یہ کہتے ہیں کہ وہ جو دھابائی تھی
ہفتہ 15 اگست 2015
(جاری ہے)
مغلیہ عہد کے اس دور میں شاہی تخت کے جانشین کی ماں کانام مریم الزمانی تھا ۔
اسی بنا ء پر جہانگیر نے اس مسجد کا نام اپنی ماں کے نام پر رکھا تھا ۔یہ مغلیہ فن تعمیر کی پہلی ایسی مسجد ہے جس کے طرزتعمیر سے متاثر ہو کر بعد میں بنائی جانے والی مساجد اسی ڈیزائن پر بنائی گئیں ۔ یہ مسجد اس وقت کے تعمیرات میں ماہر کاریگروں کا عظیم شاہکار ہے ۔ اس کی تعمیر میں سیمنٹ اور چونا استعمال کیا گیا ۔ مسجد کے درود یوار کو نہایت عمدہ اور خوبصورت نقش ونگار سے سجایا گیا جو اس کے حسن کو چار چاند لگارہے ہیں ۔ مسجد کے صحن میں مغلیہ دور کی مخصوص پختہ فرشی ٹائلیں لگائی گئیں تھیں جس کی جگہ نیا سنگ مرمر لگادیا گیا ہے ۔ نماز پڑھنے کی جگہ بیضوی شکل میں بنائی گئیں یہاں بڑا گنبد بھی موجود ہے جس میں مزید تکون نما چھوٹے چھوٹے گنبد بنائے گئے تھے جس اس بڑے گنبد کی دلکشی میں اضافہ کرتے ہیں ۔ انہیں دیکھنے والے حیرت کے سمندر میں گم ہوئے بغیر نہیں رہتے ۔ مسجدکا درمیانی محراب بھی گنبد نما بنا ہوا ہے جس پر خوبصورت انداز میں نقش کاری کی گئی ہے ۔
مسجد میں نماز پڑھنے کے لئے مخصوص جدہ پر بہت خوبصورت نقش ونگار بنائے گئے ہیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ مسجد میں قرآنی آیات اور دیگر تحریریں بھی کندہ کی گئی ہیں ۔ اسی طرح مسجد میں اسے بنانے والے بادشاہ کا نام اور اس کا سن تعمیر بھی کنندہ کیا گیا ہے۔تاریخی حوالوں کے مطابق مسجد کے لئے 127ضرب 135فٹ جگہ مختص کی گئی تھی ۔ جس میں سے بہت سی جگہ پروہیل رم کاکاروبار کرنے والے اور مقامی رہائشیوں نے قبضہ کر رکھا ہے ۔
بعض تاریخ دان اس مسجد کے بارے میں یہ کہتے ہیں کہ جس دروازے میں یہ مسجد بنائی گئی تھی اسے مسجدی گیٹ کہا جاتا ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں مسجد مریم زمانی موجود تھی ۔ بعدازاں یہ نام بگڑ کر مستی گیٹ مشہور ہوگیا ۔
سکھ مہاراجہ رنجیت سنگھ کے دور اقتدار میں اس کی مسجد کو بارودخانہ فیکٹری میں تبدیل کر دیا گیا جس کے باعث اس کا نام بارودخانے والی مسجد مشہور ہوگیا ۔ 1850ء میں یہ مسجد مسلمانوں کو لوٹا دی گئی جنہوں نے اس کی دوبارہ مرمت اور تزئین وآرائش کروائی ۔ تاریخی مسجد مریم زمانی جو مغلیہ عہد کی تاریخ بیان کر رہی ہے اسے دور حاضر میں مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیا ہے ۔ مسجد خستہ حالی کا شکار ہوچکی ہے ۔ متعلقہ حکومتی ادارے بھی اس کی حالت سنوارنے کی کوشش نہیں کررہے ۔
Masjid Maryam Zamani is a investigative article, and listed in the articles section of the site. It was published on 15 August 2015 and is famous in investigative category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
لاہور کے مزید مضامین :
مقبرہ جانی خان
Maqbara Jaani Khan
خاموش سلطنت، میانی صاحب قبرستان
Khamosh Saltanat
جاوید منزل کی تاریخی اہمیت
Javed Manzil Ki Tareekhi Ehmiyat
علی چوہدری کی”ڈیجیٹل سلطنت“
Ali Chaudhry Ki Digital Saltanat
پاک بحریہ: سات دہائیوں کی داستان
Pakistan Navy: Tale of Seven Decades
بلواکانومی کی ترقی کے لیے سمندر کے حوالے سے لاعلمی ختم کرنے کی ضرورت
Blue Economy Ke liye Samandar Ke Hawale se La-ilmi Khatm Kerne ki Zarorat
جھوٹ کے نقصانات اور ہمارا معاشرہ
Jhoot Ke Nuqsanat Aur Humara Muashra
عالمی یوم ہائیڈروگرافی اور سمندروں کی نقشہ سازی
World Hydrography Day
پاکستان، آفات اور الخدمت
alkhidmat
حنین ، صلاح الدین اور ہم ---ذمہ دار کون ؟
Hanain Salahuddin or hum
یوم قرارداد پاکستان اور سبز ہلالی پرچموں کی بہار
yom qarardad Pakistan aur sabz hilali parchmon ki bahhar
قرار داد لاہور،پس منظر و پیش منظر
qarar daad Lahore pas manzar o paish manzar
لاہور سے متعلقہ
پاکستان کے مزید مضامین
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
کھابے ، گلگت بلتستان کے ۔۔۔
-
چنیوٹ کا تاج محل
-
1965 کی جنگ میں پاکستان کی بحری افواج کا کردار
-
جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن کو آرڈینیشن سینٹر ۔ میری ٹائم انفارمیشن کا مرکز
-
میانوالی (پنجاب کا پختونخواہ)
-
پی این ایس یرموک: پاک بحریہ کی صلاحیتوں میں اضافے کا باعث
-
اسلام آباد میں کرونا وائرس کی حقیقی صورت حال
-
ہندوستان کی تاریخ میں تاریخ ساز کردار اداکرنے والے ضلع جھنگ کا پس منظر اور تعارف
-
علم کی شمع روشن کرنے والے ڈاکٹر ساجد اقبال شیخ تحسین کے مستحق ہیں!!!
-
پاکستان میں شعبہ نرسنگ کی جدت ساز باہمت خاتون ،، مسز کوثر پروین ڈائریکٹر جنرل نرسنگ پنجاب
-
چنیوٹ کا عمر حیات محل جو تاج محل سے مماثلت بھی رکھتا ہے