بہاول پور،حکومت کی جانب سے کھادپر4سوروپے فی بوری سبسڈی ختم کرنا تشویش ناک ہے، عرفان انجم

اقدام سے بوری کی قیمت میں400سی500روپے کااضافہ ہوجائے گا، امیر جماعت اسلامی

جمعہ 13 جنوری 2017 22:46

بہاول پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جنوری2017ء) امیر جماعت اسلامی ضلع بہاول پور سید ذیشان اختر ضلعی جنرل سیکرٹری عرفان انجم نے کہاہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے یوریا کھادپر4سوروپے فی بوری سبسڈی ختم کرنا تشویش ناک ہے۔زرعی شعبہ سے وابستہ ماہرین کے مطابق حکومت کے اس اقدام سے کھاد کی بوری کی قیمت میں400سی500روپے کااضافہ ہوجائے گا۔

پہلے ہی کاشت کاروں کوکسی قسم کاکوئی ریلیف میسر نہیں۔یوں محسوس ہوتاہے کہ حکمران زراعت اور اس شعبے سے منسلک افراد کی مشکلات کو یکسر نظر اندازکرچکے ہیں۔زراعت سے اس ملک کی70فیصد عوام کامستقبل وابستہ ہے۔انہوں نے کہاکہ محض سڑکیں بنانے سے ملک وقوم ترقی نہیں کرسکتے۔چین اور بھارت سمیت دنیا بھر کے ممالک اپنے کاشتکاروں کو زیادہ سے زیادہ سبسڈی دے کر بہترین نتائج حاصل کررہے ہیں مگر بدقسمتی سے ہمارے ہاں معاملہ الٹ ہے۔

(جاری ہے)

آڑھتیوں سے لے کرحکومتی نمائندوں تک سب کسانوں کودونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف ہیں۔انہوں نے کہاکہ کھاد اور دیگر زرعی مداخل کے نرخوں کو عام کاشتکاروں کی پہنچ میں لانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔موجودہ صنعتکار حکمرانوں نے شعبہ زراعت کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔جماعت اسلامی کسانوں کو درپیش مسائل کو ہر سطح پر اجاگر کرے گی۔

کسی کوبھی کاشتکاروں سے کھیلواڑ نہیں کرنے دیاجائے گا۔حکومت ہوش کے ناخن لیتے ہوئے کھاد سبسڈی کوختم کرنے سے باز رہے۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے سارے پنجاب کابجٹ ایک مخصوص شہر پرلگادیا ہے۔سرکاری وسائل کابے دریغ استعمال کیاجارہا ہے۔حکومتی کسان پیکیج کے ثمرات سے آج تک کسان محروم ہیں۔حکمرانوں نے بے حسی کی انتہا کردی ہے۔جب تک کاشتکاروں کے مسائل ان کی دہلیز پر حل نہیں کیے جائیں گے ملک وقوم ترقی وخوشحالی کی جانب نہیں بڑھ سکتے۔

متعلقہ عنوان :

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں