چمن,پولیو پروگرام میں بڑے پیمانے پر کرپشن کا انکشاف

کی تنخوائوں سے کٹوتی کی مد میں لاکھوں روپے غبن کیئے جا رہے ہیں ,پولیو ورکر اور ایل ایچ ویز کا الزام

ہفتہ 18 فروری 2017 23:15

چمن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 فروری2017ء) پولیو پروگرام میں ضلع قلعہ عبد اللہ وچمن میں بڑے پیمانے پر کرپشن کا انکشاف۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ضلع قلعہ عبد اللہ چمن میں پولیو کے خلاف مہم میں بڑے پیمانے پر کرپشن کا انکشاف کرتے ہوئے مختلف یونین کونسل کے پولیو ورکر اور ایل ایچ ویز نے نام نہ بتانے کی شرط پر انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ پولیوء ورکز کے تنخوائوں سے کٹوتی کی مد میں لاکھوں روپے کی غبن کیئے جا رہے ہیں پوچھنے پر ہمیں پولیوء سے نکالنے کی دھمکی دی جاتی ہے جس کی وجہ سے ہم نے اعلیٰ حکام کے سامنے کہی بار یہ مسئلہ اٹھایا ہے لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی اس سے واضح ہوجاتا ہے کہ ڈی ایچ او اورپولیوء کے ضلعی آفیسران بھی اس سلسلے میں مبینہ طور پرملوث ہے گزشتہ روزاس بات کا پتہ چلنے پر اسلام آباد سے آئے ہوئے ایک اعلیٰ آفیسر نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ایک یونین کونسل کے تمام سٹاف کوکرپشن میں ملوث ہونے پربرطرف کر کے فارغ کردئے اس سے قبل یونین کونسل سرکی تلری میں بھی لاکھوں روپے کے غبن میں ملوث عالمی ادارہ صحت اور یونیسف کے اہلکاروں کو برطرف کیا جاچکا ہے ایسا ہونے کے باوجود ضلعی حکام کے جانب سے چشم پوشی جرم میں برابرکے شریک ہونے کے مترادف ہے محکمہ صحت اور عالمی ادارہ صحت کی ناقص حکمت عملی کے باعث ضلع قلعہ عبد اللہ میں پولیوء ایک ناسور بنتا جا رہا ہے ڈی ایچ او اور عالمی ادارہ صحت کے ایریا کوآرڈینیٹر کی نا اھلی کے باعث پولیوء پروگرام ایک غیر متعلقہ ائی ٹی آفیسر کے ذریعے چلایا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ضلع قلعہ عبد اللہ پولیوء میں ایک خطرناک ضلع بنتا جارہا ہے پولیوء کے نہ ختم ہونے کے باعث پاکستان کی عالمی دنیا میں بھی بد نامی ہورہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :

چمن میں شائع ہونے والی مزید خبریں