خیبرپختونخوا میں بولی جانے والی 26 میں سے 15زبانیں معدوم ہونے کے خطرہ سے دوچار ہیں،اقوام متحدہ

منگل 21 فروری 2017 11:22

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 فروری2017ء) اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہا خیبرپختونخوا میں بولی جانے والی 26 زبانوں میں سے 15کو معدوم ہونے کا خطرہ لاحق ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ورلڈ لینگویجز ان ڈینجر کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں بولی جانے والی علاقائی زبانوں میں سے 15 زبانوں کے معدوم ہونے کا خطرہ لاحق ہے جن زبانوں میں سے 8 زبانیں چترال میں بولی جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

زبانوں کے ماہرین کے مطابق زبان کے معدوم ہونے سے نہ صرف وہ زبان مرتی ہے بلکہ اس زبان کے بولنے والوں کی ثقافت، روایات، موسیقی اور تاریخ بھی دم توڑ دیتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ ان زبانوں کو معدوم ہونے سے بچانے کے لئے نا صرف قوائد وظوابط مرتب کرے بلکہ مادری زبان میں تعلیم کے انتظامات بھی کرے ۔ واضح رہے کہا علاقائی زبانوں کی ترقی کے لئے اے این پی حکومت کی جانب سے 2012 میں خیبرپختونخوا پروموشن آف ریجنل لنگویجز ایکٹ پاس کیا گیا تاہم اس حوالے سے باقاعدہ اتھارٹی کا قیام اب تک ممکن نہیں ہوسکا۔

میں شائع ہونے والی مزید خبریں