بھارت سی پیک کو نقصان پہنچانے کیلئے پاکستان میں عدم استحکام کی صورتحال پیدا کرنا چاہتا ہے،مولانا سیف اللہ خالد

لاہور اور کوئٹہ میں بم دھماکے اور کنٹرول لائن پر فائرنگ طے شدہ منصوبہ بندی کا حصہ ہے،مرکزی رہنماء جماعتہ الدعوة

جمعرات 16 فروری 2017 21:40

ڈیرہ غازی خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 فروری2017ء) جماعتہ الدعوةکے مرکزی رہنماء مولانا سیف اللہ خالد نے کہا ہے کہ بھارت سی پیک کو نقصان پہنچانے کے لئے پاکستان میں عدم استحکام کی صورتحال پیدا کرنا چاہتا ہے۔لاہور اور کوئٹہ میں بم دھماکے اور کنٹرول لائن پر فائرنگ طے شدہ منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔ حافظ محمد سعید ودیگر رہنماؤں کی نظربندی سے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔

حالیہ نظربندیوں کے بعد انڈیا نے کشمیر میں ظلم و بربریت کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔مودی سرکار کی خوشنودی کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے باوجود انڈیا ڈو مور کی باتیں کر رہا ہے۔حافظ محمد سعید و دیگر رہنماؤں کی نظربندی فی الفور ختم کی جائے۔سال 2017ء کشمیر کے نام کرتے ہوئے شروع کی گئی جدوجہد بھرپور انداز میں جاری رکھیں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلعی مرکز عثمان بن عفان ماڈل ٹاون میں کارکنان کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر جماعتہ الدعوہ کے مرکزی رہنماء مولانا نصر جاوید جنوبی پنجاب کے مسئول ابو معاذ عمران اور ضلعی مسئول رانا نصراللہ نے بھی خطاب کیا.انہوں نے کہا کہ حافظ محمد سعید کی نظربندی صرف ایک فرد کی نظربندی نہیں۔کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے۔پاکستان سے کشمیریوں کی حمایت میں اٹھنے والی آواز کو خاموش کرنے کیلئے نظربندیاں کی جارہی ہیں۔

سال 2017ء کو کشمیر کے نام کرنے پر جماعةالدعوة کے خلا ف اقدامات اٹھائے گئے۔تمام جماعتیں متحد ہو جائیں۔انہوں نے کہاکہ امریکہ اوراسرائیل بھارت کے ساتھ ہیں۔اس ٹرائیکا سے پاکستان کو بچانا ہے۔حکمران مودی کی خوشنودی کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔حافظ محمد سعیدودیگر رہنماؤں کی نظر بندی سے مودی کے تمام الزامات کی تصدیق کی گئی۔حافظ محمد سعید پہلے بھی نظر بند رہے ،عدالتوں نے انہیں بری کیا اور کہا کہ جماعة الدعوة کسی قسم کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہے۔

ہم سمجھتے ہیں کہ ان کی نظربندی دفاع پاکستان کونسل پر حملہ ہے۔آواز نہ اٹھائی تو ایک ایک کر کے سب جماعتیں زد میں آئیں گی۔ملک میں اسلامی تشخص ختم کیا جا رہا ہے اور لبرل ازم کی باتیں کی جار ہی ہیں۔توہین رسالت ایکٹ باربار زیر غور لایا جارہا ہے۔نبی کریم کی عزت و ناموس پر ہر مسلمان جان قربان کرنے کو تیار ہے۔انہوں نے کہاکہ سیاسی ومذہبی جماعتیں کشمیر پر اپنی پالیسی واضح کریں۔

نصر جاوید نے کہاکہ بیک چینل ڈپلومیسی کے ذریعہ مسئلہ کشمیر کا کوئی حل مسلط کرنے کی کوششیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ حافظ محمد سعیدودیگر کی نظربندیاں پاکستان کے دفاع کو کمزور اور کشمیر یوں کی جدوجہد آزادی کو سبوتاڑ کرنے کی سازش ہے۔ہم کشمیر بنے گا پاکستان کی بات کرنے والے لوگ ہیں،بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی لگائی جائے۔گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی کوششیں تقسیم کشمیر کے مترادف ہیں۔

حکومت کشمیر پالیسی واضح کرے۔انہوں نے کہاکہ ہم حافظ محمد سعید کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔رانا نصراللہ نے کہا کہ حافظ محمد سعید ودیگر رہنماؤں کوپانامہ کیس سے توجہ ہٹانے اور مودی کو خوش کرنے کیلئے نظربند کیا گیا۔اس وقت مسئلہ کشمیر پر بیک چینل ڈپلومیسی کو پروان چڑھایاجارہا ہے۔ نظربندیوں میں ٹریک ٹو چینل متحرک ہے۔کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایاجارہا ہے۔

یہ شہ رگ کشمیر کو چھڑانے کا وقت ہے۔ جماعةالدعوة کی کشمیر پالیسی وہی ہے جو قائداعظم کی تھی۔ انہوں نے کہاکہ حافظ محمد سعید کو نظربند کر کے حکومت نے ثابت کیا ہے کہ ملکی خودمختاری کی ان کے ہاں کوئی اہمیت نہیں ہے۔جماعةالدعوة کے قائدین کو کشمیریوں کی حمایت کے جرم میں بھارتی و امریکی دباؤ پر گرفتار کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ حافظ محمد سعید کو نظربند کرنا ایک ایسا لمحہ فکریہ ہے جس پر ہمیں تھوڑا گہرائی سے دیکھنا ہو گا۔

یہ مقامی سازش کے تحت نہیں بلکہ بین الاقوامی حالات کے تناظر میں ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ انتہائی زیرک قیادت ہمارے ساتھ ہے۔ہم صرف قراردادیں پاس کرنے اور مذمت کرنے کی حد تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ باہر نکلیں گے۔ہم نے 2017ء کو کشمیر کے نام کیا۔ حافظ محمد سعید سب کے دلوں میں بستے ہیں ، انہیں گرفتار کرنے کے بعد میڈیا ٹرائل کیاجارہا ہے۔

جماعةالدعوة نے بلوچستان میں ریلیف کا کام کیا آج بلوچ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کا دفاع اس وقت بہت بڑا سوالیہ نشان بن چکا ہے،حکمرانوں کی کوششیں بتا رہی ہیں کہ انہیں پاکستان نظریاتی شناخت کے ساتھ برداشت نہیں ہے،ہر روز ایک نیا فتنہ کھڑا جا رہا ہے۔بین الاقوامی سطح پر کشمیریوں کیلئے بھرپور آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔

ڈیرہ غازی خان میں شائع ہونے والی مزید خبریں