پاکستان کا کوئی شہر دہشت گردوں سے محفوظ نہیں ہرطرف کربلا برپا کر کے مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹا جارہاہے، علامہ سبطین سبزواری

شہباز قلندر خودکش حملہ بربریت کی بدترین مثال ہے، دہشت گرد پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے امریکی‘ اسرائیلی اور بھارتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں،صوبائی صدر شیعہ علماء کونسل پنجاب

ہفتہ 18 فروری 2017 19:44

ڈیرہ غازیخان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 فروری2017ء) شیعہ علماء کونسل صوبائی صدرپنجاب علامہ سبطین سبزواری پاکستان کا کوئی شہر دہشت گردوں سے محفوظ نہیں ہرطرف کربلا برپا کر کے مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹا جارہاہے ہر طرف خون کی حولی کھیلی جارہی ہے شہباز قلندر خودکش حملہ بربریت کی بدترین مثال ہے متاثرہ خاندان سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے واقع کی پر زور مذمت کرتے ہیں دہشت گرد پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے امریکی‘ اسرائیلی اور بھارتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں‘ اہل اقتدار امریکہ کو نجات دہندہ اور دوست تصور کرتے ہیں جبکہ اس سامراج دوستی نے ہمیں تباہی کے سوا کچھ نہیں دیا ہے پنجاب فرقہ واریت کا سب سے بڑا مرکز ہے دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے بلاتفریق آرمی آپریشن کرکے ظالم درندوں اور سہولت کاروں کو بے نقاب کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے یہ بات انہوںنے مرکزی امام بارگاہ رضویہ ڈیرہ غازیخان میں مرحوم پرفیسر خادم حُسین لغاری رسم چہلم کے موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر علامہ محمد رمضان توقیر ، علامہ موسٰی رضا جسکانی ،سید ندیم حیدر نقوی ایڈووکیٹ ،مولانا سید منور حسن نقوی ،مولانا اقبال بلوچ ،مولانا احسان علی اتحادی ،مولانانجم الحسن خان ،مولاناثقلین خان بلوچ نے بھی خطاب کیا مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ درد دل رکھنے والے غریبوں کے ہمدرد مخلص انسان پروفیسر خادم حُسین کی عوامی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی پروفیسر خادم حُسین لغاری نے رفاعی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تین سو کے قریب مساجد تعمیر کرائیں،تیس اجتماعی شادیاں کرائی،یتیم بچوں کی کفالت ،تعلیم و تربیت ،غریب بیوگان کی ماہانہ مالی امداد،کتب خانے و دیگر رفاعی کاموں میں مصروف تھے ۔

(جاری ہے)

علامہ سید محمد تقی نقوی نے کہا کہ امت کی تاریخ میں ایک اہم اور تاریخی موڑ ہے، نواسہ رسول اکرم، حضرت امام حسین علیہ السلام نے بشریت کے امام و پیشوا کی حیثیت سے جو پیغام بشریت کو دیا اور جو اقدام امت کی اصلاح کے لئے اٹھایا، اسے اس انداز میں پیش کیا جائے کہ تمام مذاہب اس سے استفادہ کر سکیں۔

ڈیرہ غازی خان میں شائع ہونے والی مزید خبریں