کریلے کی کا شت کیلئے متعدل آب وہوا موزوں ہے ، زرعی ماہرین

پیر 16 جنوری 2017 13:21

سلانوالی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2017ء)زرعی ماہرین نے بتایا ہے کہ کریلے کی کا شت کیلئے متعدل آب و ہوا موزوں ہے پنجاب میں ا س کی کا شت عام طور پر فروری سے جولائی تک ہوتی رہتی ہے ا س کے بیج کے اگائو کیلئے 25سی30 ڈگری سینٹی گریڈ در جہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے۔ماہرین نے بتایاکہ کریلا کی کا شت کیلئے زرخیز میرازمین مناسب ہے ایسی زمین جس کی تیزابی خاصیت7یا ا س سے کم ہو اورپانی کا نکاس بھی ا چھا ہو ایسی زمین میں کریلا کی پیداوار اچھی ہوتی ہے۔

فصل کی کاشت سے کم از کم ایک ماہ پہلے 10تا 12ٹن فی ایکڑ کے حساب سے گوبرکی گلی سڑ ی کھاد ڈال کر مٹی پلٹنے وا لا حل چلائیں کھیت کو ہمورا کر کے روانی کر دیں وترآنے پر 2 سے 3 بار سہاگاچلاکر زمین کو اچھی طرح نرم اور بھر بھرا کر لیں دا ب کے طریقہ سے جڑ ی بوٹیوں کوتلف کرنے کیلئے چند دن کے لیے چھوڑ دیں بہتر پیداوار کے حصول کیلئے ترقی داد ہ قسم فیصل آباد لانگ کا شت کریں اچھی روئیدگی وا لا ساڑھے تین تا پونے چار کلوگرام بیج فی ایکڑ استعمال کریں ۔

(جاری ہے)

کا شت سے قبل سفارش کر د ہ پھپھوندکش دوائی بحساب 2سے 3گرام فی کلوگرا م بیج کولگائیں بوائی کے وقت تین بو ر ی سنگل سپرفاسفیٹ ایک بو ر ی امونیم نائٹریٹ اورایک بور ی پو ٹا ش فی ایکڑ ڈالیں تیار ہ شد ہ زمین میں 2,5میٹر پر لگے ہو ئے نشانوں کے دونو ں طر ف کھاد بکھیریں اوربعد میں پٹریاںبنائیں پٹریوں کی نالیاں آدھا میٹر چوڑی رکھیں پٹریوں کے دونوں طر ف کیاروںمیں 45سینٹی میٹر فاصلے پر بیج 2سے 3سینٹی میٹرگہرائی تک بوئیں اورکھیت کی آبپاشی کریں فصل کی پہلی آبپاشی کا شت کے فور ی بعد کریں اس کے بعد ہفتہ وار آبپاشی کریں جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے گوڈ ی کرتے رہیں اورپودوں کو مٹی چڑھائیں فصل اگ آئے تو چھدرائی کر کے ہر جگہ ایک صحت مند پو دا چھوڑ کر فالتو نکال دیں جب کریلے کا پھل اترنا شروع ہو تو 60کلوگرام امونیم نائٹر یٹ 30کلوگرام یو ریا فی ایکڑ استعمال کریں۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں