کاشتکاروںکو نومبر کاشتہ مرچ کی اگیتی پنیری کی کھیتوں میں منتقلی شروع کرنے کی ہدایت

منگل 17 جنوری 2017 13:48

فیصل آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2017ء)ماہرین سبزیات نے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ نومبر کاشتہ مرچ کی اگیتی پنیری کی کھیتوں میں منتقلی شروع کردیںکیونکہ پنجاب کے اضلاع اوکاڑہ ،بہاول نگر،رحیم یار خاں ، بہاول پور، ٹوبہ ٹیک سنگھ ،گوجرانوالہ ،قصور، شیخوپورہ ، لیہ اور تلہ گنگ وغیرہ میں معتدل اور خشک موسم مرچ کی شاندار پیداوار کیلئے انتہائی موزوں ہے اور اب جبکہ کورے اور دھند کی شدت میں کمی آئی ہے لہٰذا مرچ کی پنیری کی منتقلی سے اچھی پیداوار کا حصول ممکن بنایا جاسکتاہے۔

انہوںنے بتایاکہ مرچ پنجاب کی ایک اہم مصالحہ دار سبزی ہے جس میں حیاتین،معدنی نمکیات ، نشاستہ اور طاقت کی اکائیاں پائی جاتی ہیںنیزمرچ پاکستان میں سارا سال ملتی رہتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ پنجاب کے اضلاع اوکاڑہ ،بہاول نگر،رحیم یار خاں ، بہاول پور، ٹوبہ ٹیک سنگھ ،گوجرانوالہ ،قصور، شیخوپورہ ، لیہ اور تلہ گنگ میں 15ہزار سے زائد ایکڑ رقبہ پر اس کی کاشت ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کاشتکار مرچ کی نرسری کی منتقلی سے پہلے کھیت کواچھی طرح ہموار کریںکیونکہ کھیت کا ہموار ہونا مرچ کے مرجھائو جیسی خطر ناک بیماری کے حملہ سے بچائو اور اچھی پیداوار حاصل کرنے کے لیے بہت مدد گار ثابت ہوتا ہے۔انہوںنے بتایاکہ مرچ کی اچھی فصل حاصل کرنے کے لیے جڑی بوٹیوں کی تلفی بہت ضروری ہے ۔علاوہ ازیں پودوں کی منتقلی کے بعد 45دن کے اندر دو سے تین گوڈیاں کرنا اور آخری گوڈی کے بعدپودوں کی جڑوںکے ساتھ مٹی چڑھانا بھی ضروری ہے۔

انہوںنے کہاکہ کاشتکار اوسط ذرخیز زمینوں میں1 بوری ڈی اے پی ، 1 بوری سلفیٹ آف پوٹاش اور1بوری امونیم نائٹریٹ بوقت پنیری منتقلی کھیت میں ڈالیں اسی طرح پنیری کی منتقلی کے ایک ماہ بعد1 بوری امونیم سلفیٹ یا آدھی بوری یوریا فی ایکڑبھی ڈالیں تاکہ شاندار فصل حاصل کرنے میں مدد مل سکے۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں