پاکستان میں ترشاوہ پھلوں کے باغات کا رقبہ 198ہزار ہیکٹر تک پہنچ گیا، ما ہرین

جمعرات 19 جنوری 2017 13:41

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2017ء) : زرعی و طبی ماہرین نے بتایا ہے کہ پاکستان میں ترشاوہ پھلوں کے باغات کا رقبہ 198ہزار ہیکٹر تک پہنچ گیا تاہم ترشاوہ پھلوں کی 25ہزار ٹن سے زائد پیداوار میں سے صرف 10فیصد حصہ برآمد کیاجارہاہے۔ماہرین نے طویل تحقیق کے بعد انکشاف کیا ہے کہ ترشاو ہ پھل انسان کو کینسر ، بلند فشار خون اور کولیسٹرول جیسے امراض سے بچانے میں اہم کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ انسانی جسم میں بھر پو رقوت مدافعت پیدا کرنے کا بھی باعث بنتے ہیں کیونکہ ترشاو ہ پھلوں کی غذائی و طبی خصوصیات پر تحقیق اور تجزیے سے پتہ چلا ہے کہ ان میں نہ صرف وٹامن سی اور اے بلکہ فولاد ، فاسفورس اور چونا بھی بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے لہٰذا ان کا استعمال اور تازہ رس نہ صرف وٹا من سی ، اے وغیرہ کے حصول کا مؤثر زریعہ ہے بلکہ یہ قوت مدافعت میں بھی معاون ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتا یا کہ گریپ فروٹ کا استعمال شوگر کو کنٹرول کرنے میں معاون ہے کیونکہ اس میں پایا جانے والا کیروٹی نائیڈ ، فلے وی نوائیڈز ، نارنجن انسانی جسم کیلئے انتہائی مفید ہے۔ انہوںنے بتا یا کہ پاکستان میں ترشاوہ پھلوں کے باغات کا رقبہ 198ہزار ہیکٹر تک پہنچ چکا ہے جس میں سے 60فیصد پیداوار صرف ضلع سرگودھا سے حاصل ہوتی ہے ۔انہوںنے بتا یا کہ ترشاوہ باغات سے تقریباً 25ہزار ٹن پیداوار حاصل ہوتی ہے لیکن اس کا صرف 10فیصد حصہ برآمد کیا جاتا ہے ۔انہوںنے کہا کہ اگر باغبان زرعی ماہرین کی مشاورت سے ترشاوہ پھلوں کے بیج ، کھادوں کا استعمال کریں تو وہ بہتر پیداوار حاصل کر سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں