کا شتکار لہسن کی فصل کو بیماریوں سے بچائو کے لیے جڑی بوٹیوں کی تلفی یقینی بنائے،زرعی ماہرین

جمعہ 20 جنوری 2017 14:11

فیصل آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جنوری2017ء) زرعی ماہرین نے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ لہسن کی فصل کو مختلف بیماریوں اور کیڑے مکوڑوں کے حملے سے بچانے کے لیے جڑی بوٹیوںکو فوری تلف کریں اور تین سے چارگوڈیاںکرنے سمیت جڑی بوٹیوں کو بروقت تلف کرنے میں کسی کوتاہی کا مظاہرہ نہ کریں۔ انہوں نے بتایا کہ لہسن کی فصل میں پتوں کے جھلسائو کی بیماری کے حملے سے پتے اوپر سے سوکھنے لگتے ہیں اور جب بیماری شدت اختیار کرتی ہے تو تمام پتے خشک ہوجاتے ہیں اس طرح لہسن کی گٹھلیوں کا سائز چھوٹا رہ جاتا ہے اور فصل کو شدید نقصان ہوتا ہے۔

انہوںنے بتایا کہ اس بیماری کی علامت اگرچہ کورے کے نقصان سے ملتی جلتی ہے لیکن اس بیماری کے جراثیم زیادہ نقصان دہ ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ ارغوانی جھسائو کے حملہ سے پتوں پر ہلکے جامنی رنگ کے دھبے پڑ جاتے ہیں اور بیج پیدا کرنے والی ڈنڈی گل سڑ جاتی ہے اسی طرح روئیں دار پھپھوندی کے حملہ سے پتوں پر زردی مائل پیلے رنگ کے دھبے نظر آتے ہیں اور بیماری کا حملہ شدید ہونے پر تمام پتے سوکھ جاتے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ ان بیماریوں کے تدار ک کے لیے محکمہ زراعت توسیع وپیسٹ وارننگ کے مقامی عملہ کی مشاورت سے پھپھوند کش زہروںکا4سی6دن کے وقفہ سے سپرے کیاجائے اور پندرہ دن کے وقفہ سے آبپاشی کا سلسلہ بھی جاری رکھاجائے ۔انہوںنے کہاکہ لہسن کی فصل پر تھرپس کے بالغ وبچے حملہ آور ہوکر پتوں کا رس چوستے ہیں جس سے پتے چڑ مڑ ہو جاتے ہیں اور بعد میں خشک ہوکر گر جاتے ہیں نیزحملہ شدہ پودے پوتھیاں نہیں بناتے جس سے پیداوار میں نمایا ں کمی ہوجاتی ہے ۔

انہوںنے کاشتکاروں کو ہدایت کی کہ وہ تھرپس کے حیاتیاتی تدارک کے لیے پودوں کو سوکا نہ آنے دیں کیونکہ خشک موسمی حالات میں اس کا حملہ بڑھ جاتا ہے۔علاوہ ازیں تھرپس کے کیمیائی تدارک کے لیے گوڈی کے علاوہ مناسب کیڑے مار زہر کا سپرے بھی یقینی بنایاجائے ۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں