ماہرین کی بیج بناتے وقت بیمار اور کمزور گنے چھانٹ کر نکالنے کی ہدایت

بدھ 22 فروری 2017 13:54

فیصل آباد۔22 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 فروری2017ء)ماہرین زراعت نے کماد کی بوائی کے بارے میں کاشتکاروں کو رتہ روگ کی بیماری کا شکار بیج نہ رکھنے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ کاشتکار کماد کی بہاریہ کاشت کے لیے بیج کے انتخاب سے متعلق احتیاط سے کام لیں اور کماد کی بوائی گنے ہی سے کاٹے ہوئے تین یا چار آنکھوں والے ٹکڑوں (سموں ) کے ذریعے کی جائے نیز بیج کے انتخاب میں ضروری ہدایات کو پیش نظر رکھا جائے کیونکہ اچھا بیج ہی بہتر پیداوار دے سکتا ہے اس لئے ہمیشہ صحت مند، بیماریوں اور کیڑوں سے پاک فصل سے بیج کا انتخاب کیا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ بیج بناتے وقت بیمار اور کمزور گنے چھانٹ کرنکال دیئے جائیں اور خاص طو رپر ایسے کھیت سے بیج ہرگز نہ رکھا جائے جس میں رتہ روگ کی بیماری موجود ہو۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ کاشتکار لیری (یک سالہ ) فصل سے بیج منتخب کریں اور حتی الوسع مونڈھی فصل سے بیج نہ لیںنیز بہتر ہے کہ بیج کے لیے گنے کا اوپر والا حصہ استعمال کیا جائے اور نیچے والا حصہ بھیج دیا جائے اس سے اگائو اچھا ہوگا ۔

ماہرین نے مزید بتایا کہ گری ہوئی فصل سے بیج نہ لیاجائے اورآنکھوں کو زخمی ہونے سے بچایا جائے۔ بیج کے لیے گنے کو درانتی یا پلچھی سے نہ چھیلا جائے بلکہ ہاتھوں سے کھوری اتاری جائے ۔سموں پر کھوری یا سبز پتوں کا غلاف نہیں ہونا چاہیے وگرنہ اگائو کم ہوگا اور دیمک لگنے کا بھی خطرہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ بیج تیار کرنے کے بعد بوائی میں تاخیر نہ کی جائے اور اگرکسی وجہ سے دیر ہوجائے تو بیج کھوری سے ڈھانپ کر رکھا جائے۔ انہوںنے کہاکہ بیج کو خشک ہونے سے بچانے کیلئے اس پر وقفے وقفے سے پانی چھڑ کتے رہنا چاہیے ۔ انہوںنے مزیدہدایت کی کہ کاشتکاربیج کو پھپھوندی کش زہروں کے محلول میں 3 سے 5 منٹ تک بھگو کر کاشت کریں تاکہ بہتر پیداوار کا حصول ممکن ہو سکے۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں