گزشتہ تین سال کے دوران درآمد کی گئی پرانی کاروں اور ہلکی کمرشل گاڑیوں کی فروخت میں 5 فیصد کا اضافہ

جمعہ 20 جنوری 2017 11:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جنوری2017ء) گزشتہ تین سال کے دوران درآمد کی گئی پرانی کاروں اور ہلکی کمرشل گاڑیوں کی فروخت میں 5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ سال 2013ء کے دوران ملک میں میں* تیار کی جانے والی کاروں اور ہلکی کمرشل گاڑیوں کی پیداوار کے مقابلہ میں درآمد کی گئی استعمال شدہ گاڑیوں کا تناسب 14 فیصد تھا جو سال 2016ء کے دوران 19 فیصد تک بڑھ گیا۔

گزشتہ سال کے دوران 46 ہزار 5 سو پرانی کاریں اور ہلکی کمرشل گاڑیاں درآمد کی گئیں جبکہ مقامی صنعت نے 2 لاکھ 3 ہزار 5 سو گاڑیوں کی پیداوار حاصل کی تھی۔ پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹو موٹو پارٹس اینڈ اسیسریز مینوفیکچررز (پاپام) کی رپورٹ کے مطابق سال 2015ء کے دوران 43 ہزار 4 سو استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کی گئیں جبکہ مقامی صنعت نی2 لاکھ 47ہزار 5 سو گاڑیوں کی پیداوار حاصل کی تھی جس میں پنجاب حکومت کی اپنا روزگار سکیم کے تحت سوزوکی بولان اور راوی کی 50 ہزار گاڑیاں بھی شامل تھیں۔

(جاری ہے)

پاپام کے سابق چئرمین عامر اللہ والا نے کہا ہے کہ کاروں اور ہلکی کمرشل گاڑیوں کی مقامی مارکیٹ میں* اضافہ ہو رہا ہے اور استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدات میں اضافہ سے مقامی صنعت پر مثبت اور منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ پاپام کی رپورٹ کے مطابق سال 2016ء کے دوران 46 ہزار 5 سو استعمال شدہ کاروں اور ہلکی کمرشل گاڑیوں کی درآمد سے پرزہ جات تیار کرنے والی مقامی صنعت کی سیلز میں کمی واقع ہوئی ہے۔ پرزہ جات تیار کرنے والی مقامی صنعت سالانہ 16 ارب روپے کے پرزہ جات تیار کرتی ہے اور لاکھوں افراد کو بالواسطہ یا بلا واسطہ روزگار فراہم کیا جا رہا ہے۔ استعمال شدہ کاروں اور ہلکی کمرشل گاڑیوں کی درآمد میں اضافہ سے پرزے تیار کرنے والی مقامی صنعت متاثر ہو رہی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں