ایم کیو ایم کاحکومتی ٹیم سے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان

کراچی آپریشن کی آڑمیں ایم کیو ایم کو دیوار سے لگایا جارہا ہے ،استعفے فوری منظورکیے جائیں ،فاروق ستار

جمعرات 3 ستمبر 2015 11:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) ایم کیو ایم نے حکومتی ٹیم سے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی آپریشن کی آڑمیں ایم کیو ایم کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، سیاسی اور فلاحی سرگرمیوں پر غیر اعلانیہ پابندی ہے۔متحدہ قومی موومنٹ کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر فاروق ستار نے اسلام آبا دمیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم مجبور ہوکر مذاکرات ختم کررہے ہیں،استعفے فوری منظور کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ماورائے عدالت کارروائیاں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے، ہم نے ہر دروازے پر دستک دی مگر کوئی داد رسی نہیں ہوئی۔ کارکنوں کو بازیاب کرانے کے لیے اقدامات نہیں کیے جارہے ہیں۔ فاروق ستار نے کہا کہ بے بنیادالزامات کے ذریعے ایم کیوایم کامیڈیاٹرائل کیاجارہااورسیاسی طور پر نشانہ بنایا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

کارکن الطاف حسین کو سننا چاہتے ہیں، الطاف حسین کی تقریر پر پابندی ختم کی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے آئینی اور قانونی معاملات اٹھائیہیں، ہمارے مطالبات پر اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے اس لیے مذاکرات کو آگے بڑھانا بے سود ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایم کیو ایم کی فلاحی سرگرمیوں پر غیر اعلانیہ پابندی ختم کی جائے۔ادھر ذرا ئع کا کہنا ہے کہ یہ اعلان بدھ کو رات گئے کراچی اور لندن میں رابطہ کمیٹی کے ایک ہنگامی اجلاس میں غور و خوض کے بعد پریس کانفرنس میں کیا گیا۔

یاد رہے کہ ایم کیو ایم نے رینجرز آپریشن کے دوران پارٹی دفاتر پر چھاپوں، عہدے داروں کی گرفتاریوں اور مبینہ گمشدگیوں پر احتجاجاً پچھلے مہینے پارلیمنٹ سے استعفے دے دیے تھے۔تاہم، وفاقی حکومت نے استفعے قبول کرنے کے بجائے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو ایم کیو ایم کو منانے کی ذمہ داری سونپی۔مولانا فضل کی کوششوں سے حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان مذاکرات شروع ہوئے، جس کا آخری راوٴنڈ بدھ کو اسلام آباد میں ہوا۔ا?خری اجلاس میں دونوں پارٹیوں نے اپنے قانونی مشیروں کی موجودگی میں متفقہ Grievances Redressal Committee بنانے کیلئے تجاویز اور شرائط کے مسودے کا تبادلہ کیا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں