حریت رہنمائوں کی طرف سے سانحہ کنن پوشپورہ کے متاثرین سے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار

26 برس قبل بھارتی فوجیوںنے علاقے میں سو کے قریب کشمیری خواتین کی عصمت دری کی تھی

منگل 21 فروری 2017 17:11

سری نگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 فروری2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں حریت رہنمائوں شبیر احمد ڈار، محمد اقبال میر، امتیاز احمد ریشی اور غلام نبی وار نے سانحہ کنن پوشپورہ کے متاثرین کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت رہنمائوںنے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں افسوس ظاہر کیا کہ 26 سال گزرجانے کے باوجود اس سنگین جرم میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں اجتماعی بے حرمتی کا نشانہ بننے والی خواتین آج بھی انصاف کی منتظر ہیں۔23فروری1991ء کی رات کو بھارتی فوجیوں نے ضلع کپواڑہ کے علاقے کنن پوشپورہ میں تلاشی کی کارروائی کے دوران تیرہ سال سے اسی سال تک کی عمر کی تقریباً سوخواتین کی عصمت دری کی تھی۔

(جاری ہے)

انہوںنے کشمیری خواتین کے عزم وحوصلے اور قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے جس درندگی اور سفاکیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے درجنوںکشمیری خواتین کی بے حرمتی کی اس کی مثال موجودہ انسانی تاریخ میں نہیں ملتی۔

انہوںنے انسانی حقوق کے اداروںسے اپیل کی کہ وہ اس سانحہ میں ملوث فوجیوں کے خلاف سخت کارروائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں تاکہ متاثرہ خواتین کو انصاف مل سکے میں مستقبل میں اس طرح کے واقعات دوبارہ پیش نہ آئیں۔حریت رہنمائوںنے کہاکہ یہ سانحہ بھارت کی نام نہاد جمہوریت پر ایک سیا ہ داغ ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی عدالتوں میں کشمیریوں کو انصاف ملنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے ۔انہوںنے عالمی برادری اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں سے سوال کیا کہ کنن پوش پورہ اجتماعی عصمت دری کے متاثرین مسلسل انصاف سے محروم کیوں محروم ہیں اور ان کے ساتھ دوہرا معیارکیوں اختیار کیا جارہا ہے۔

متعلقہ عنوان :

میں شائع ہونے والی مزید خبریں