نہری پانی چوری سے روکنے پر عابدہ حسین کے عملہ اور پولیس کے مابین شدید تصادم

پولیس نے بھاری نفری طلب کر لی، 36افراد کیخلاف مقدمہ ، چار منیجرز گرفتار ڈی پی او نے چوری روکنے والے پولیس افسران کو لائن حاضر کر دیا

بدھ 22 فروری 2017 19:41

جھنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2017ء) سابق وفاقی وزیر سیدہ عابدہ حسین کے زرعی فارم کو چوری کا پانی سے سیراب کرنے والوں کے خلاف ایکشن لینے والے پولیس اور سیدہ عابدہ حسین نوکروں اور منیجرز کے مابین تصادم اور لڑائی شروع ہو گئی ہے۔ مقامی پولیس نے 36افراد کیخلاف ایف آئی آر درج کر کے سیدہ عابدہ حسین کا دوسرا منیجر عرفان ضمیر ارائیں کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا ہے۔

جبکہ تین دیگر منیجر جن میں شہباز خان ، معاذ خان، غلام محمد اور احمد خان کو بھی گرفتار کر کے بند کر دیا ہے۔ مقدمہ میں نامزد دیگر 32افراد کی گرفتاری کے لئے مقامی پولیس کے چھاپے بعض افراد بھاگ کر لاہور میں عابدہ حسین کے بنگلے میں گھس گئے۔ ڈی پی او جھنگ سندھ نے پولیس افسران کو چوری روکنے پر شاباش دینے کی بجائے پولیس اہلکاروں پر برس پڑے۔

(جاری ہے)

مزید پولیس اہلکاروں اور افسران کو لائن حاضر کئے جانے کا امکان ۔ تفصیلات کے مطابق جھنگ کے نواحی علاقہ شاہ جیونہ میں سابق وزیر اور امریکہ میں سابقہ پاکتانی سفیر سیدہ عابدہ حسین کے زرعی فارم پر نہری پانی کی چوری کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ اس اضافہ کی وجہ عابدہ حسین کی سیاسی اثر اور محکمہ انہار کی ملی بھگت ہے۔ نہری پانی کی چوری کیخلاف ٹیل اینڈ پر واقعہ 50سے زائد دیہات کے کسانوں نے مقامی پولیس کو درخواستیں دی تھیں جس پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے شاہ جیونہ سٹڈ فارم میں واقع نہر پر چھاپا مارا تو نہر کو 9جگہوں سے کاٹ کر عابدہ حسین کے فصلوں کو سیراب کیا جا رہا تھا۔

پولیس پارٹی کو دیکھتے ہوئے عابدہ حسین کے منیجرز ارو نوکروں نے پولیس پر ہلہ بول دیا اور شدید تصادم ہوا اور ایک دوسرے پر فائرنگ بھی کر دی۔ مقامی پولیس نے مزید نفری طلب کر کے نہری پانی چوری روک لی اور 36افراد کیخلاف دفعہ330,331,386,353, 337C-2کے تحت مقدمہ نمبر5درج کر کے گرفتاریاں شروع کر لی ہیں۔ تھانہ قادرپور کے ایس ایچ او بھی موقعہ پر پہنچ کر چوری پانی میں استعمال ہونے والے ٹریکٹر، زرعی آلات وغیرہ قبضہ میں کر لئے ہیں۔

ایک ہفتہ قبل بھی سیدہ عابدہ حسین کے منیجرز نے پانی چوری کیا تھا اور مقدمہ نمبر32/17پہلے ہی درج ہے تاہم ڈی پی او جھنگ سندھ نے چوری روکنے پر انسپکٹر رانا شکور کو معطل کر دیا تھا اب ایک ہفتہ کے بعد نہری پانی کی وارداتوں میں مزید اضافہ ہو گیا ہے اور اب دوسرے انسپکٹر نے کارروائی شروع کی ہے اس پر بھی ڈی پی او برس پڑے ہیں۔ علاقہ کے دیگر50دیہاتیوں کے نمائندوں نے چیف جسٹس سے اپیل کی ہے کہ وہ نہری پانی روکنے میں کردار ادا کر یں اور چوروں کے خلاف کارروائی کرنے والے پولیس افسران کے خلاف ڈی پی او کے عملہ پر ایکشن لیں، میئر سندھ ڈی پی او جھنگ سیاسی بنیاد پر عہدہ پر براجمان ہیںا ور چوروں کو تحفظ دینے میں مصروف ہیں۔۔( علی)

متعلقہ عنوان :

جھنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں