طاقتور عدلیہ ، آزاد الیکشن کمیشن اور میڈیا کی موجودگی میں انتخابات کے دوران دھاندلی کے امکانات بہت کم ہوں گے ، نگران حکومت کا کردار صرف ریفری کا ہوتا ہے ، کسی کو لانا یا نکالنا ہمارا نہیں عوام کا کام ہے ، ملک اور صوبے کی حالت درست نہیں ، لوگوں میں خوف اور پریشانی ضرور ہے لیکن میڈیا اپنی مثبت کردار کی بدولت خوف اور پریشانی میں کمی لا سکتاہے ، انتخابات میں خود دھاندلی کرنے والوں کا دوسروں پر دھاندلی کے الزامات لگانا ہمارے معاشرے کا حصہ بن چکا ہے ،نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب غوث بخش باروزئی کا کوئٹہ پریس کلب کے نومنتخب عہدیداروں کی تقریب حلف برداری سے خطاب

اتوار 5 مئی 2013 23:57

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔5مئی۔ 2013ء) نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب غوث بخش باروزئی نے کہا ہے کہ طاقتور عدلیہ ، آزاد الیکشن کمیشن اور میڈیا کی موجودگی میں انتخابات کے دوران دھاندلی کے امکانات بہت کم ہوں گے نگران حکومت کا کردار صرف ریفری کا ہوتا ہے کسی کو لانا یا نکالنا ہمارا نہیں بلکہ عوام کا کام ہے ملک اور صوبے کی حالت درست نہیں لوگوں میں خوف اور پریشانی ضرور ہے لیکن میڈیا اپنی مثبت کردار کی بدولت خوف اور پریشانی میں کمی لاسکتے ہیں ، انتخابات میں خود دھاندلی کرنے والے دوسروں پر دھاندلی کے الزامات لگاتے ہیں یہ معاملہ ہمارے معاشرے کا حصہ بن چکا ہے جمہوریت ہی وہ راست ہے جہاں ووٹ کے ذریعے طاقت حاصل کی جاسکتی ہے ۔

وہ اتوار کو کوئٹہ پریس کلب کے نومنتخب عہدیداروں کی حلف برداری کے موقع پر خطاب کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

تقریب سے پریس کلب کے صدر رضا الرحمن ، جنرل سیکرٹری عبدالخالق رند نے بھی خطاب کیا اس موقع پر صوبائی سیکرٹری اطلاعات عبدالصبور کاکڑ ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری سروسر جاوید ، ڈی جی پی آر کامران اسد بھی موجود تھے اس سے پہلے نگران وزیراعلیٰ نے نومنتخب عہدیداروں سے حلف لیا ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نواب غوث بخش باروزئی نے کہاکہ صحافیوں کا معاشرے میں اہم اور بنیادی رول ہے میڈیا ہی سے معاشرے پر مثبت اور منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اب یہ صحافیوں پر انحصار کرتا ہے کہ وہ معاشرے کو کس ڈگر پر چلانا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میرے پاس گرین اور یلو کارڈ ہے جبکہ عوام کے پاس ریڈ کارڈ ہے عام انتخابات میں وہ اپنا ریڈ کارڈ استعمال کرسکتے ہیں جیسے چاہیے نکال سکتے ہیں اور جیسے چاہیے ایوان میں بھیج سکتے ہیں عام انتخابات آزادانہ اور منصفانہ ہونگے دھاندلی کا سوال یہ پیدا نہیں ہوتا عدالتی نظام مضبوط ہے الیکشن کمشنر بوڑھا ضرور ہے مگر اسکے اختیارات وسیع ہے کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے کہ انتخابات میں کوئی دھاندلی ہوسکتی ہے نگران حکومت کا کام ریفری کا ہے جب میچ ختم ہوجائے گا تو ریفری بھی چلا جائے گا ، انہوں نے کہاکہ پرنٹ میڈیا الیکٹرانک میڈیا آزاد ہے جو کچھ بحیثیت نگران وزیر اعلیٰ میں بلوچستان کے عوام کیلئے کرسکتا ہوں میں کررہا ہوں یہ تاریخ ہی بتائے گی کہ میں نے کیا کیا ہے انہوں نے کہاکہ علاقوں اور زمینوں پر بلکہ ذہنوں پر قبضہ کرنا چاہیے اگر ایک مریض کاعلاج صحیح طریقے سے کیا جائے تو وہ جلد صحت یاب ہوجاتا ہے انہوں نے کہاکہ یہ حقیقت ہے کہ اس وقت پاکستان سمیت بلوچستان کے حالات صحیح نہیں ہے خوف کا اثر موجود ہے پریشانیاں بھی ہے مگر ہم کوشش کررہے ہیں کہ جب تک ہم اس کو ختم کرسکیں انہوں نے کہاکہ پریس آج کل اتنا آزاد ہے کہ وہ شیر کو بلی اور بلی کو شیر بناسکتا ہے یہ بھی حقیقت ہے کہ اب وہ بہت سی سہولتیں میسر ہے سیاستدانوں کو چاہیے کہ وہ بھی اپنا صحیح رول ادا کریں ہم سے جو کچھ بھی ہوسکے گا۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ نے پریس کلب کے لئے 5کمپیوٹر اور ایک عدد جرنیٹر دینے کا اعلان کیا اور کہا کہ صحافیوں کی رہائش کے لئے زمین کی فراہمی کے لئے بھی کوششیں کی جائے گی ۔ اس سے پہلے پریس کلب کے صدر رضا الرحمن نے سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے صحافیوں نے تمام تر مشکلات کے باوجود سچائی کا عالم بلند رکھا ہے جمہوریت کی استحکام کے لئے بلوچستان کے صحافیوں کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تمام تر قربانیوں کے باوجود صوبے کے صحافی مختلف مسائل کا شکار ہیں اداروں سے ملنے والی تنخواہیں ان کی بنیادی ضروریات پوری نہیں کررہی اس کے علاوہ رہائشی اسکیم نہ ہونے کی وجہ سے بھی بہت سے مشکلات کا سامناہے ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں