کوہستان،ایف سی کی گاڑی رش میں پھنس گئی ،کانسٹیبلری اہلکار نے فائرنگ کر کے رکشہ ڈرائیور کو قتل کر دیا

لواحقین کا شدید احتجاج ،وزیراعلیٰ پرویز خٹک ،آئی جی اور چیئرمین تحریک انصاف سے انصاف کی اپیل

اتوار 25 دسمبر 2016 14:41

کوہستان (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25دسمبر۔2016ء) فرنٹیئر کانسٹیبلری اہلکار کی فائرنگ سے نوجوان جاں بحق ہو گیا ۔ لواحقین نے انصاف کے لئے وزیراعلیٰ پرویز خٹک ، آئی جی کے پی کے اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے سے اپیل کی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق فرنٹیئر کانسٹیبلری کی گاڑی رش میں پھنس گئی ایف سی کی گاڑی نے اپنے آگے ٹیکسی کو ٹکر ماری جس کی وجہ سے ایف سی اہلکار اور ٹیکسی ڈرائیور کی ہاتھا پائی ہو گئی ۔

ایس ایچ او تھانہ کمیلہ کے مطابق ایف سی اہلکار نے غصے میں آ کر فائرنگ شووع کر دی جس کے نتیجہ میں مقامی دوکاندار محمد فاروق ولد عبداللہ جاں بحق ہو گیا اہل علاقہ نے مقتول کی لاش کو شاہراہ قراقرم میں رکھ کر احتجاج شروع کر دیا ۔ مقتول کے بھائی نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان ، وزیر اعلی کے پی کے پرویز خٹک اور آئی جی سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ملوث اہلکار کے خلاف کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اس موقع پر مسلم لیگ(ن) کے ایم پی اے عدالستار خان نے کہا کہ فرنٹیئر اسینبٹری اہلکار نے ہمارے ساتھ زیادتی کی ہے ملوث اہلکار کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے اور فی الفور کوہستان سے ایف سی کے دستوں کو نکالنا چاہئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ ڈی آئی جی ہزارہ کو کارروائی کے لئے درخواست کی ہے کہ واقعے میں ملوث اہلکار کو فوری گرفتار کر کے اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے ایس ایچ او نصیرالدین نے کہ اہے کہ اہل علاقہ نے لاش کو شاہراہ قراقرم پر رکھ کر احتجاج شروع کر دیا جس کی وجہ سے ٹریفک جام ہو گئی ہے اور مقتول کے لواحقین سے مذاکرات کئے گئے۔ مشتعل ہجوم نے ایمبولینس کو بھی الٹا دیا اور مطالبہ کیا ہے کہ ایف سی اہلکار کو گرفتار کر کے تحقیقات شروع کریں یا پھر ہم خود ملوث اہلکار کے خلاف کارروائی کریں گے ۔