وزیراعلیٰ پنجاب نے پاکستان کی تاریخ کی پہلی سیاحتی ڈبل ڈیکر بس سروس کا افتتاح کر دیا،بزرگ، 10 برس سے کم عمر کے بچے اور معذور افراد مفت سفر کرینگے،طالبعلم 100 روپے ، عام شہری کو 200 روپے کرایہ ادا کرنا ہوگا،بسوں میں بہترین حفاظتی انتظامات اورفرسٹ ایڈ کی سہولت موجود ہے، لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں کئی دہائیاں قبل معدوم ہونے والی ڈبل ڈیکر بسوں کا دوبارہ آغاز کر دیا گیا ہے:شہبازشریف

جمعرات 26 نومبر 2015 08:49

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26نومبر۔2015ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمدشہبازشریف نے پنجاب سٹیڈیم لاہور میں گزشتہ روز پاکستان کی تاریخ کی پہلی سیاحتی ڈبل ڈیکر بس سروس کا افتتاح کر دیا۔ سیاحتی ڈبل ڈیکر بس سروس کے افتتاح کے بعد وزیراعلیٰ نے ٹرمینل کا دورہ کیا اور 200 روپے ادا کرکے ٹکٹ خریدا۔ وزیراعلیٰ نے سوونےئر سنٹر کا بھی دورہ کیا اور وہاں رکھے گئے سوونےئر کا معائنہ کیا۔

وزیراعلیٰ نے ڈبل ڈیکر بس میں بیٹھ کر سفر کیا اور سفر کے دوران وہاں موجود طالبات اور لوگوں کے نعروں کا ہاتھ ہلا کر جواب دیا۔ وزیراعلیٰ نے سیاحتی ڈبل ڈیکر بس سروس کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج لاہور شہر میں پاکستان کی پہلی سیاحتی ڈبل ڈیکر بس سروس کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

سینئر شہری، 10 برس سے کم عمر کے بچے اور معذور افراد سیاحتی ڈبل ڈیکر بس میں مفت سفر کریں گے جبکہ طالب علم کو 100 روپے جبکہ عام شہری کو 200 روپے کرایہ ادا کرنا ہوگا۔

ڈبل ڈیکر بسیں قذافی سٹیڈیم سے مینار پاکستان تک چلیں گی- انہوں نے کہا کہ ڈبل ڈیکر بسیں کبھی لاہور سمیت پنجاب کے تمام بڑے شہروں میں چلتی تھیں اور یہ شہر وں کے حسن میں اضافہ کرتی تھیں لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ بسیں ختم ہوگئیں۔ برطانیہ کے تاریخی شہر لندن میں آج بھی ڈبل ڈیکر بسیں چلتی ہیں اور یہ لندن شہر کی علامت بن چکی ہیں۔ لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں کئی دہائیاں قبل معدوم ہونے والی ڈبل ڈیکر بسوں کا آج سیاحت کے فروغ کے حوالے سے دوبارہ آغاز کر دیا گیا ہے۔

لاہوریئے، پاکستان کے دیگر شہروں کے عوام، ہمارے بھائی بہن اور بزرگ ،بچے بھی سیاحتی ڈبل ڈیکر بسوں میں بیٹھ کر لاہور کی سیر کریں گے اور اندرون شہر میں تاریخی مقامات دیکھیں گے۔ اندرون شہر میں ڈبل ڈیکر بسوں پر سفر کرنے والوں کیلئے رنگیلے رکشوں کا انتظام کیا گیا ہے جس میں بیٹھ کر وہ اندرون شہر میں شاہی قلعہ، بادشاہی مسجد، شاہی حمام اور دیگر تاریخی مقامات دیکھنے جائیں گے اور فوڈ سٹریٹ سمیت اندرون شہر میں لاہور کے روایتی کھانے مچھلی، کباب اور فرنی کھا کر مزے لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ان بسوں پر سفر کرنے والے اندرون شہر کی گلیاں اور حویلیاں بھی دیکھیں گے اور ان سے محظوظ ہوں گے۔ان بسوں میں بہترین حفاظتی انتظامات، تجربہ کار سٹاف اور فرسٹ ایڈ کی سہولت بھی موجود ہے- انہو ں نے کہا کہ سیاحت کے فروغ کیلئے چلائی جانے والی ڈبل ڈیکر بسوں کی تعداد میں جلد اضافہ کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ انہوں نے خود بس میں سفر کیا ہے اور بسیں انتہائی آرام دہ اور شاندار ہیں۔

یقینا اس سیاحتی بس سروس سے سیاحت کو فروغ ملے گا۔ وزیراعلیٰ نے صوبائی وزیر تعلیم و سیاحت رانا مشہود احمد، خواجہ احمد حسان، سیکرٹری سیاحت، ایم ڈی پنجاب ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن، کمشنر لاہور ڈویژن ، ڈی جی والڈ سٹی اور متعلقہ حکام کو شاندار سیاحتی ڈبل ڈیکر بس سروس کے اجراء پر شاباش دیتے ہوئے کہا کہ تمام حکام نے عوام کی تفریح کیلئے انتہائی شاندار بس سروس شروع کی ہے جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔

میڈیا کے سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں نے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ بسوں کی تعداد میں مزید اضافہ کیا جائے کیونکہ ان ڈبل ڈیکر بسوں کے آغاز سے سیاحت کو فروغ ملے گا اور پاکستان کا سافٹ امیج اجاگر ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میٹرو بس سروس پبلک ٹرانسپورٹ ہے جس سے لاکھوں افراد صرف 20 روپے میں اپنی منزل پر پہنچتے ہیں۔

اساتذہ، طلبا، ملازم، وکلاء، ڈاکٹرز، ورکرز اور محنت کش اس ٹرانسپورٹ کی سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہیں جبکہ سیاحتی ڈبل ڈیکر بس سروس تفریح اور سیاحت کے فروغ کیلئے شروع کی گئی ہے ، اسی لئے دونوں کے کرایوں میں فرق ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میٹرو بس پراجیکٹ پر تنقید کرنے والی اپوزیشن خود میٹرو بس میں سفر کرتی ہے اور وہ سیاحتی ڈبل ڈیکر بس میں بھی بیٹھے گی۔

ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین کے منصوبے کی تعمیر کے دوران ٹریفک کے مسائل کے حل کے حوالے سے فوری اقدامات کئے جائیں گے اور اس ضمن میں میں نے سی ٹی او کو ہدایات دے دی ہیں۔ مجھے خود اندازہ ہے کہ شہریوں کو ٹریفک کے مسائل کا سامنا ہے اور اسے ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔ انہو ں نے کہا کہ اورنج لائن میٹرو ٹرین کے منصوبے کی تعمیر کے دوران عوام کو عارضی تکلیف کا سامنا ہے تاہم ان کی یہ عارضی تکلیف مستقل سہولت میں بدل جائے گی۔اس موقع پر اراکین قومی و صوبائی اسمبلی،اعلی سرکاری حکام اور انتظامی افسران بھی موجود تھے ۔