پی بی روپس کے استعمال سے گلابی سنڈی کی شرح افزائش میں کمی ہوگی، پیداوار میں یقینی اضافہ ہوگا‘محکمہ زراعت

پیر 23 جنوری 2017 17:47

پی بی روپس کے استعمال سے گلابی سنڈی کی شرح افزائش میں کمی ہوگی، پیداوار میں یقینی اضافہ ہوگا‘محکمہ زراعت
ملتان۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2017ء)محکمہ زراعت پنجاب نے کپاس کی نقد آور فصل کو گلابی سنڈی کے حملے سے بچانے اور پیداوار بڑھانے کے لیے پی بی روپس کا استعمال تجویز کیا ہے۔ پاکستان بھر میں کپاس کا 100 فیصد زیر کاشت رقبہ گلابی سنڈی سے متاثر ہوتا ہے جس کے باعث کپاس کی کل پیداوار میں اوسطاً 30 فیصد تک کمی کے ساتھ پھٹی کی کوالٹی بھی متاثر ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

پی بی روپس کے ذریعے گلابی سنڈی کے روک تھام کے لیے پنجاب کے تمام اضلاع کی ہر تحصیل میں کاشتکاروں کے اشتراک سے 50 ایکڑ پر محیط کپاس کے نمائشی فارم قائم کیے جارہے ہیں۔ اگر کپاس کے کاشتکار ایک ٹینڈا فی پودا گلابی سنڈی کے حملے سے بچائیں تو ایک من فی ایکڑ زائد پیداوار حاصل ہو گی۔ پی بی روپس کے استعمال سے گلابی سنڈی کی شرح افزائش میں کمی ہوگی اور پیداوار میں یقینی اضافہ ہوگا۔ یہ ماحول اور کسان دوست کیڑوں پر بے اثر ہے۔ پی بی روپس کی فی ایکڑ سفارش کردہ تعداد 100 ایکڑ یا اس سے زائد رقبے میں 40 تا 150 عدد فی ایکڑ 50 ایکڑ رقبے میں 150 تا 225 عدد فی ایکڑ، پی بی روپس کی اثر پذیری کا دورانیہ 90 سے 120 دن تک ہے۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں