آئی پی او میںرجسٹریشن سے پراڈکٹس کی اہمیت بڑھ جاتی ہے،خواجہ یونس

منگل 21 فروری 2017 19:41

ملتان۔21 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 فروری2017ء)چیئرمین آل پاکستان بیڈشیٹ اینڈاپ ہولسٹری مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (ایپبیوما)خواجہ محمدیونس نے کہا ہے کہ انٹیلیکچیول پراپرٹی آرگنائزیشن (آئی پی او)میں رجسٹریشن سے مصنوعات کوتحفظ اورپراڈکٹس کی اہمیت بڑھ جاتی ہے ، انٹیلیکچیول پراپرٹی آرگنائزیشن (آئی پی او)پاکستان کے زیراہتمام اورایپبیوماکے تعاون سے منعقدہ آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے مزیدکہاکہ موجودہ ترقی یافتہ دور میں ٹریڈمارک ،کاپی رائٹ اورانڈسٹریل ڈیزائن کی رجسٹریشن کوبہت زیادہ اہمیت حاصل ہے، اس سے کوئی بھی دوسری کمپنی آپ کی مصنوعات کاڈیزائن ،اجزاء اورنام وغیرہ استعمال نہیں کرسکتی جبکہ مغربی ممالک میں اب کوئی بھی نئی پراڈکٹ یاڈیزائن مارکیٹ میں لانے سے پہلے آئی پی اومیں اس کی رجسٹریشن لازمی کرائی جاتی ہے ،اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان( ٹیڈیپ ) کے عالمگیر خان نے کہاکہ عالمی سطح پراب صرف برانڈزکے مصنوعات کو پذیرائی مل رہی ہے، اگرہم نے اپنی مصنوعات عالمی منڈیوں میں فروخت کرنی ہے تو ہمیں بھی انٹرنیشنل سٹینڈر ڈکے مطابق چلناہوگا،انہوںنے کہاکہ کہانی ہویانظم یاپھرکسی کی تخلیق کی گئی موسیقی کی مدھردھن ،ہرچیز کی رجسٹریشن ہوسکتی ہے ،دنیابھرمیں برانڈ ،ڈیزائن یامونوگرام کی رجسٹریشن کی 45کیٹیگریز ہیں اوروہاں لوگ ایک پراڈکٹ بناکر تمام کیٹیگریز میں رجسٹریشن کرالیتے ہیں تاکہ کوئی بھی کسی سیکٹرمیں ان کی مصنوعات کاڈیزائن یامونوگرام ،برانڈنیم یااس سے ملتا جلتانام وغیرہ استعمال نہ کرسکے،اس موقع پرآئی پی اوکے اسسٹنٹ ڈائریکٹرزانجم بخاری اورشاکرخورشید نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ کاپی رائٹس ،ڈیزائن کی رجسٹریشن ،پیٹرن یاٹریڈ مارک وغیرہ فزیکل پراپرٹی کی طرح ہوتاہے اوراسے فروخت یالیز آئوٹ بھی کیاجاسکتاہے ،انہوں نے کہا کہ مصنوعات کی رجسٹریشن سے آپ کو حق حاصل ہوجاتاہے کہ آپ اس چیز کودرآمدوبرآمد اورصرف آپ ہی فروخت کرسکتے ہیں تاہم اگرکسی پراڈکٹ کی نقل تیارہورہی ہوتو اس کیخلاف صرف اصل پراڈکٹ تیارکرنے والاہی قانون کادروزاہ کھٹکھٹاسکتاہے ، انہوںنے کہاکہ پہلے سے رجسٹرڈڈیزائن ،مونوگرام وغیرہ میں بھی معمولی سی تبدیلی کی وجہ سے رجسٹریشن کاعمل دہرانا پڑے گا۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں