مظفرآباد‘ سرکاری سکولوں میں تعینات اساتذہ نے اپنی جگہ نا تجربہ کار اساتذہ کو کم اجرت پر تعینات کر رکھا ہے

اساتذہ وزراء اور وزیر اعظم کے حق میں قصیدے لکھ کر اپنی گڈی اونچی کرنے لگے‘وزیرتعلیم فوری نوٹس لیں

بدھ 18 جنوری 2017 12:42

مظفرآباد/باغ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جنوری2017ء) حکومت آزادکشمیر کی بے بسی وزیر تعلیم کی لاپر واہی سرکاری سکولوں اور کالجوں میں تعینات اساتذہ نے اپنی جگہ نا تجربہ کار اساتذہ کو کم اجرت پر تعینات کر رکھا ہے جبکہ اساتذہ وزراء اور وزیر اعظم کے حق میں قصیدے لکھ کر اپنی گڈی اونچی کرنے لگی-ضلع باغ سمیت وادی نیلم ،کیل ، لیپہ سمیت دیگر دیہی علاقوں سے تعلق رکھنے والے ٹیچرز آج بھی صحافیوں کے دفاتروں کے باہر یا وزراء کے گھروں کے پہرے دیتے نظر آئیں گے تعلیمی معیار تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہر دور حکومت میں دعوے تو بڑے کئے جاتے ہیں مگر محکمہ تعلیم توجہ نہیں دی گئی جس سے محکمہ تعلیم کا معیار بلکہ صفر تک گر گیا وزیر اعظم آزادکشمیر سرکاری اسکولوں میں تعینات ٹیچروں کی اسکولوں میں حاضری اور شہر میں ڈیوٹی اوقات بغیر چھٹی کے گھومنے پر پابندی لگائیں تاکہ یہ ٹیچرز اپنے سکولوں میں زیادہ وقت گزارے تفصیلات کے مطابق دنیا اس وقت چاند پر پہنچ گئی مگر آزادکشمیر واحد ریاست ہے جہاں تعلیمی معیار حکومتوں کی بے بسی اور عدم توجہ کے باعث تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے یہی وجہ ہے کہ سرکاری اسکولوں کے رزلٹ سالانہ صفر جبکہ کارگردگی برائے نام ہوتی ہے بعض اسکولوں میںبیروکریٹس اپنی مرضی کے رزلٹ سامنے لے آتے ہیںجس سے بچوں کے اندر مایوسی پائی جاتی ہے جبکہ وادی نیلم سے تعلق رکھنے والے ایسے ٹیچرز بھی ہیں جن کی تعیناتی کے بعد عرصہ دراز اپنے اسکولوں کا منہ تک نہیں دیکھا بلکہ اپنی جگہ کم تجربہ کار اور چار سے پانچ ہزارروپے اجرت کے طور پر ان کو تعینات کررکھا ہے جبکہ خود ماہوار چالیس سے 90ہزار تک تنخواہ لے لیتے ہیں مگر حکومتی اور وزراء کی بے بسی ہر دور حکومت میں وزراء اور حکومت ٹیچروں کو اسکولوں میں حاضری کی ہدایت دینے کے بجائے اپنے پاس مشورے اور کالم یا اپنے حق میں خبریں لگوانے کی خدمات حاصل کی جاتی ہے جبکہ آزادکشمیر میں اس وقت تمام سرکاری تعلیمی اداروں میں تعلیم برائے نام رہ گئی جس سے بچے سکول جانے کے بجائے مختلف ہوٹلوں ، ٹائر پنچر کی دکانوں یا مکینک کا کام سیکھنے کو ترجیح دیتے ہیں دوسری جانب سرکاری سکولوں کی بے بسی اور نااہلی کے باعث پرائیویٹ اسکولوںنے والدین کولوٹنے کے لئے کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے اگر سرکاری سکولوں میں عملہ حاضر ہو یا تعلیم اچھی ہو سکولوں کی عمارتیں بہتر ہوں تو چھوٹے چھوٹے بچے کام کو ترجیح دینے کے بجائے سکولوں میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے اپنی حاضری کو یقینی بنائیں آزادکشمیر بھر میں اس وقت 40%ٹیچر اپنی جگہ نہ تجربہ کار اور کم اجرت کی غرض سے مقامی لوگوں کو تعینات کر رکھا ہے ان 40%میں سے ایسے ٹیچرز ہیں جنہوںنے باقاعدہ سیاست اور کھڑ پینچی شروع کر رکھی ہے جو بڑے بڑے افسرانوں اور وزراء کے حق میں قائد اعظم کے فوٹوکے ساتھ خبریں اور کالم لکھنے شروع کردئیے جو کہ نئی نسل کے ساتھ زیادتی ہے جبکہ 20%ٹیچروں نے سرکاری تنخواہیں لینے کے علاوہ ڈرائیوری اور دوسری جگہ پرائیویٹ کمپنیوں میں نوکری شروع کررکھی ہے جبکہ ماہوا ر 3،3جگہ سے بھاری تنخواہ کی آمد 4سی5ہزا ر روپے کی پھکی جو اپنی جگہ دوسری ٹیچر کو دینا کوئی بڑ ی بات نہیں ہے حکومت آزادکشمیر ، وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان ، وزیر تعلیم و کالجز بیرسٹر افتخار گیلانی آزادکشمیر بھر کی تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لئے ٹیچروں کا سکولوں میں حاضری کو یقینی بنائیں ڈیوٹی اور چھٹی کے بغیر ٹیچروں کو بازاروں ، صحافیوں اور سرکاری دفاتروں کے علاوہ وزیروں کے گھروں پر حاضری کو مکمل پابندی لگائیں تاکہ سکولوں کا معیار بہتر ہوسکے ۔

متعلقہ عنوان :

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں