مظفرآباد میں اشیاء خوردونوش میںملاوٹ شدہ غذا کھانے سے عوام مختلف بیماریوں میں مبتلا

شیاء خوردونوش جن میں چاول کے اندر سیم سفید پتھر کے ٹکڑے مکس کرکے ایک کلو میں 2سو گرام کا فرق رکھا گیا ہے‘چینی میں بھی دونمبری

بدھ 18 جنوری 2017 12:42

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جنوری2017ء) دارلحکومت مظفرآباد میں اشیاء خوردونوش میںملاوٹ شدہ غذا کھانے سے عوام مختلف بیماریوں میں مبتلا جبکہ درجنوں اچانک موت کے باعث اللہ کو پیارے ہوگئے ڈاکٹروں نے نہ مرض تشکیل کیا نہ ہی پرائس کنٹرول کمیٹی نے اشیاء خوردونوش میںملاوٹ شدہ غذا پر پابندی لگائی جو کہ سوالیہ نشان ہے چاول ، چینی ، گھی ، آئل ، مصالحہ جا ت ،سوجی ، آٹا، سمیت دیگر اشیاء شامل ہیں تفصیلات کے مطابق آزادکشمیر بھر سمیت مظفرآباد میں اشیاء خوردونوش جن میں چاول کے اندر سیم سفید پتھر کے ٹکڑے مکس کرکے ایک کلو میں 2سو گرام کا فرق رکھا گیا ہے جبکہ اسی طرح چینی کے اندر بھی ملاوٹ کی گئی ہے ، سرخ مرچوں میں ملاوٹ ، بٹھی میں تیار ہونے والی لال ایٹوں کو پیس کر ان مصالحوں میں ملاوٹ کیا گیا ہے جس سے ایک کلو کے اند ر3سو سے 4سو گرام ملاوٹ کی گئی ہے جبکہ آٹے کا 20کلو تھیلے کی قیمت دکاندار وصول کرتے ہیں جن کی کوالٹی ABCکے حساب سے قیمت لی جاتی ہے دراصل 20کلو تھیلے کے اندر ساڑھے 18یا 18کلو آٹا موجود ہوتا ہے گھی کے تمام پیکٹس یا ڈبے میں آلو ابال کر پیس کر ان کے اندر میکس کیا جاتا ہے جس سے گھی کے وز ن میں اضافہ صاف ظاہر ہوتا ہے آئل میں چربی اور ہلکی مقدار پانی کا استعمال کیاجاتا ہے جبکہ پیکٹ کھولنے سے پانی اور چربی الگ الگ اپنے نشان واضح کردیتی ہے دارلحکومت مظفرآباد کی عوام 8اکتوبر 2005ء کے زلزلہ کے بعد ملاوٹ شدہ اشیاء خوردونوش کھانے کے باعث متحدہ بیماریوں میں مبتلا ہوگئی ہے جبکہ ڈاکٹر ماہرین ان بیماریوں کی اصل وجہ تشکیل کرنے میں مکمل ناکام ہوگئے ہیں جبکہ ان کا سیدھے لفظوں میں ہارٹ اٹیک کا رنگ دیا جارہا ہے جبکہ ہارٹ اٹیک ماہرین کے مطابق ان کی چندنشانیاں جو اکثر ہارٹ پیشنٹ کے لئے ہیں مگر گزشتہ 11سالوں سے مظفرآبادمیں اچانک موت سے سینکڑوں افراد اللہ کو پیارے ہوگئے اب یہ الگ بات ہے کہ ان کو ہارٹ اٹیک سے موت ہوئی ہے یا پھر ملاوٹ شدہ بغیر میڈیکل چیک اپ اشیاء کھانے سے موت ہوگئی ہے اللہ بہتر جانتا ہے جبکہ مظفرآباد کے ایسے بے شما ر شخصیتیں ہستے ہستے جن کو نہ پریشانی نہ ہی کوئی غم تھا اچانک ہی اللہ کو پیارے ہوگئے ان کی اصل وجہ کیا ہے اس پر نہ تو کبھی کسی میڈیکل ٹیم نے غور کیا ہے اور نہ ہی پرائس کنٹرول کمیٹی نے ملاوٹ شدہ اشیاء خوردونوشوں کی چیکنگ کے لئے سیمپل لیبارٹری میں بھیج کر چیک کیا ان کا اصل ذمہ دار کون ہے اس کا جواب کون دے گا جو کہ سوالیہ نشان ہے ۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں