کسی کے ساتھ ظلم زیادتی اور نا انصافی برداشت نہیں کریں گے،جسٹس نور محمد مسکانزئی

ہے بہتر نظام اور عوام کو ان کے آئینی حقوق کیلئے ہم سب کو کمر بستہ ہو نا ہو گا، چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ کا نوشکی بار ایسوسی ایشن سے خطاب

ہفتہ 18 فروری 2017 23:19

نوشکی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 فروری2017ء) چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس نور محمد مسکانزئی نے کہا ہے کہ ہم نے آئین کے تحفظ کا حلف لیا ہے کسی کے ساتھ ظلم زیادتی اور نا انصافی برداشت نہیں کریں گے نظام کو بہتر بنا کر غریب اور مفلوک حال کی خدمت کرنا ہے بہتر نظام اور عوام کو ان کے آئینی حقوق کیلئے ہم سب کو کمر بستہ ہو نا ہو گا ان خیالات کا اظہارانہوں نے نوشکی بارایسوسی ایشن سے خطاب کر تے ہوئے کیا اس موقع پر رجسٹرار بلوچستان ہائیکورٹ روزی خان بڑیچ‘ انسپیکشن جج منظور احمد شاہوانی ‘سیشن جج نوروز ہوت‘ ڈی پی او نذر جان بلوچ ‘دائود با دینی ایڈووکیٹ ‘ببرک خان ایڈووکیٹ ‘امن بڑیچ ‘سول جج محمد الیاس محمد شہی‘ جوڈیشل مجسٹریٹ شاہ نواز لانگو ‘ڈی ایس پی محمد ہاشم محمد حسنی، عبدالکریم اور دیگر بھی موجود تھے چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس نور محمد مسکانزئی نے کہا کہ تعلیم اور صحت عوام کا بنیادی حق ہے عوام کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اور کسی کو بھی اپنے مستقبل سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے نظام کو بہتر بنا کر غریب اور مفلوک حال کی خدمت کرنا ہے بہتر نظام اور عوام کو ان کے آئینی حقوق کیلئے ہم سب کو کمر بستہ ہو نا ہو گا عدلیہ کو فعال اور منظم بنا کر عوام کے حقوق کے رسائی اور ان کے دہلیز پر انصاف دیںچیف جسٹس محمد نور مسکانزئی نے کہا کہ دو تین سال کے دوران جوڈیشل افسران کے دفاتر اور رہائشی سہولیات کی فراہمی مکمل ہو گی انہوں نے نو شکی سیشن کورٹ میں سولر سسٹم کی تنصیب اور کورٹ سے تسلسل اراضی کورٹ کے لئے الاٹ کرنے کی یقین دہائی کرائی اورڈپٹی کمشنر کو ہدایت جاری کی کہ وہ ایک ہفتے سے تعلیم اور صحت کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ دیں

متعلقہ عنوان :

نوشکی میں شائع ہونے والی مزید خبریں