دنیامیں امن کے نام پرامریکی حاکمیت بنائی جارہی ہے، نائن الیون دنیابھربالخصوص مسلمانوں کے لئے ڈراؤناسانحہ ثابت ہوا، جے یو آئی کل بھی آزادی پسندجماعت تھی اورآج بھی مغرب کی ذہنی غلامی سے نبردآزماہے

صوبائی جنرل سیکرٹری جمعیت علماء اسلام سکندر خان و دیگر کا شمولیتی تقریب سے خطاب

منگل 22 نومبر 2016 23:26

ژوب/قلعہ سیف اللہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 نومبر2016ء) جمعیت علماء اسلام کے صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندرخان ایڈوکیٹ،مولاناعصمت اللہ،ایم پی اے مفتی گلاب خان،مولانااللہ دادکاکڑاورمفتی روزی خان نے ڈسٹرکٹ کونسلرانجینئرمحمداسلم خان مندوخیل کی رہائش گاہ پراستقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ جمعیت میں انجینئراسلم خان مندوخیل اورحاجی عبدالباقی کی شمولیت سے ژوب میں جمعیت مزیدفعال اورمنظم ہوگی جس پرانہیں مبارکبادپیش کرتے ہیں انہوں نے بروقت فیصلہ کرکے نیک جماعت کاانتخاب کیاجلدایک اوراہم سیاسی شخصیت اپنے ہزاروں حامیوں سمیت جمعیت میں شمولیت کااعلان کرے گی انہوں نے کہاکہ ایک وقت تھاکہ بھٹومرحوم بڑے جلسے کرتے تھے لیکن اب ملک بھرمیں بڑے جلسے جمعیت کرتی ہے جس میں لاکھوں اورہزاروں شرکت کرتے ہیںنادیدہ قوتیں جمعیت کوایوانوں میں جانے سے روکنے کی سازشیں کرتی ہیں دھاندلی کرتی ہیں لیکن اب جمعیت کاراستہ روکنامشکل ہے عوام کی بھرپورتائیداورحمایت جمعیت کوحاصل ہے جمعیت عوامی قوت میں تبدیل ہوچکی ہے پارلیمنٹ میں نمائندوں کی تعدادکم ہونے کے باجوداسلام کے خلاف قانون سازی نہیں ہوسکتی جمعیت تمام مذہبی جماعتوں کی نمائندگی پارلیمنٹ میں کرتی ہے اضلاع کی جماعتیں صدسالہ اجتماع کے لئے جدوجہدتیزکریں۔

(جاری ہے)

درین اثناء مرکزی سربرست اعلی مولاناعصمت اللہ،سینئرصوبائی امیرمولاناانوارالدین،مولانالعل محمداخوندزادہ،مولوی سیدمحمد،حاجی شاہ حسن،مولوی یارمحمدودیگرنے قلعہ سیف اللہ کے مرغہ فقیرزئی میں حاجی محمددین کی رہائش گاہ پراستقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دنیامیں امن کے نام پرامریکی حاکمیت بنائی جارہی ہے نائن الیون دنیابھربالخصوص مسلمانوں کے لئے ڈراؤناسانحہ ثابت ہواجمعیت کل بھی آزادی پسندجماعت تھی اورآج بھی مغرب کی ذہنی غلامی سے نبردآزماہے انہوں نے کہاکہ پاکستان کے اندرامن اورمعیشت کی خرابی کی ذمہ دارقوتیں علماء مدارس پردہشت گردی کالیبل لگاتی ہیںمقتدرقوتیں ملک اورآئین توڑنے والوں اورملک کی تجوری خالی کرنے والوں،قاتلوں اورلیٹروں کے بجائے علماء اورمذہبی طبقے کودہشت گرد اورمدارس کودہشت گردی کی نرسریاں قراردیتے ہیںجس کی ہم مذمت کرتے ہیںعلماء آج بھی اس ملک کی بقااورتحفظ کی ضمانت ہیں اورآئندہ بھی یہی قربانیاں دیں گے انہوں نے کہاکہ پاکستان کے اندرجمعیت علماء اسلام اعتدال کی سیاست کررہی ہے ہماراراستہ نہ روکاجائے ملک دشمن اورسیکولرقوتوں کے مقابلے میں جمعیت مضبوط قوت ہے جمعیت کی جدوجہدکی ایک صدی مکمل ہوگئی آئندہ سال پشاورمیں صدسالہ اجتماع میں لاکھوں افرادشرکت کریں گے کارکنان اس کے لئے بھرپورتیاری کریں۔

متعلقہ عنوان :

قلعہ سیف اللہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں