ڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن پونچھ کی کام چھوڑاورعدالتی بائیکاٹ چھٹے دن بھی جاری رہی

کوئی وکیل عدالت میں پیش نہ ہوا ‘ سائلین کو مشکلات کا سامنا ‘ وکلاء کا احاطہ عدالت میں احتجاجی دھرنا

منگل 10 جنوری 2017 15:28

راولاکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 جنوری2017ء) ڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن پونچھ راولاکوٹ کی کام چھوڑاورعدالتی بائیکاٹ منگل کے روزچھٹے دن بھی جارہی رہاجس باعث عدالتوں میںکوئی کارروائی نہ ہوسکی۔خراب موسم اورسڑکوں کی بندش کے باوجودوکلاء کی بڑی تعدادنے منگل کے روزاحاطہ عدالت میں احتجاجی دھرنادیا،منگل کے روزبھی عدالتوں میں نوٹسزچسپاں کرکے لوگوں کوآئندہ کی تاریخ پیشی سے آگاہ کیاگیا۔

جب تک وکلاء کی جانب سے پیش کیے گئے مطالبات جن میں،وزیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی ڈاکٹرآصف کرمانی کی برطرفی،انسپکٹرجنرل پولیس آزادکشمیربدری،ڈپٹی انسپکٹرجنرل پولیس پونچھ ریجن،ڈی ایس پی ہیڈکوارٹروقت اورانچارچ پولیس تھانہ راولاکوٹ جنہوں نے دبائومیں آکرغلط،من گھڑت اوربے بنیادایف آئی آردرج کی تھی کی فوری معطلی کے احکامات جاری نہیں کیے جاتے اس وقت تک وکلاء واپس عدالتوں میں نہیں جائیں گے منگل کے روزاحتجاجی دھرناسے خطاب کرتے ہوئے وکلاء رہنمائوں نے کہاکہ اس ایف آئی آرکی اندراج کے بعدپولیس کے تین سینئرآفیسران پرمشتمل کمیٹی نے راولاکوٹ آکرازخودانکوائری کے بعدحکومت کوجورپورٹ پیش کی تھی اس پرعمل کرتے ہوئے ایف آئی آرخارج کردی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

جس سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ وکلاء کاموقف درست تھا۔وزیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی کے دبائواورہدایت پرآزادکشمیرکے چیف ایگزیکٹوکوبائی پاس کرکے سردارطاہرانورایڈووکیٹ کے خلاف جوایف آئی آردرج کروائی تھی وہ غلط اوربے بنیادتھی اس کے باوجودبھی وزیراعظم پاکستان ان سرکاری ملازمین جنہوں نے منتخب حکومت کی رٹ کوچیلنج کیاہے کے خلاف اگرکارروائی نہیں کرتے اس سے یہ اندازہ لگایاجاسکتاہے کہ وزیراعظم آزادکشمیراب بھی کسی کے دبائومیں ہیں۔

ان وکلاء رہنمائوں نے کہاکہ آزادکشمیرمیں آئین کی بالادستی قانون کی حکمرانی اوراسلام آبادمیں بیٹھے ہوئے آقائوں کی مداخلت کوروکنے کے لیے وکلاء اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے رہیں گے ۔وکلاء کی ہڑتال اوراحتجاج دس جنوری تک جاری رہیں گے ۔

متعلقہ عنوان :

راولا کوٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں