اسرائیلی حکومت کی جانب سے غیرقانونی یہودی کالونیوں کی تعمیر کیلئے کروڑوں ڈالر جاری کرنے کا انکشاف

منگل 21 فروری 2017 14:08

اسرائیلی حکومت کی جانب سے غیرقانونی یہودی کالونیوں کی تعمیر کیلئے کروڑوں ڈالر جاری کرنے کا انکشاف
مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2017ء) اسرائیلی عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقوں میں فلسطینیوں کی نجی اراضی پر تعمیر کی گئی غیرقانونی یہودی کالونیوں میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیرکیلئے کروڑوں ڈالر کی رقم جاری کی گئی ہے۔اخباری رپورٹ کے مطابق 2008ء سے 2014ء صہیونی حکومت نے مغربی کنارے میں غیرقانونی طور پرتعمیر کی گئی کالونیوں میں بنیادی ڈھانچے بالخصوص سوریج، پائپ لائنیں اور دیگر بنیادی ڈھانچے کیلئے 11 ملین شیکل کی رقم جاری کی گئی ہے۔

امریکی کرنسی میں یہ رقم 3 ملین ڈالر کے برابر ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کی نجی اراضی پر تعمیر کی گئی پانچ کالونیوں مشرقی رام اللہ کی ’متسبیہ دانیہ‘ مغربی رام اللہ میں کی’حرشا‘ شمالی رام اللہ کی ’گیوات ھرئیل‘ جنوبی نابلس کی ’کیدا‘ اور شمالی وادی اردن کی ’کیر ریعیم‘ کیلئے جاری کی گئی۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ شمال مشرقی رام اللہ کی ’عوفرا‘ کالونی کیلئے پانچ ملین شیکل سیوریج اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے جاری کی گئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ تفصیلات علاقائی یہودی کونسلوں کی آن لائن ویب سائیٹ پر بھی موجود ہیں جن میں بتایاگیا ہے کہ شمالی رام اللہ کی ’شفوت راحیل‘ کالونی کو جاری کردہ رقوم کی تفصیلات بھی موجود ہیں۔فلسطین میں یہودی توسیع پسندی کیخلاف سرگرم تنظیم’سلام الان‘ کی ایک عہدیدار حاگیت عوفران نے بتایا کہ صہیونی ریاست فلسطینیوں کی نجی اراضی پر بنائے یہودی بلاکوں کی سہولیات لئے رقوم فراہم کرکے حقائق کو تبدیل کرنے کیساتھ عالمی قوانین کی خلاف ورزیاں کررہی ہے۔

متعلقہ عنوان :

میں شائع ہونے والی مزید خبریں