ساہیوال ‘مہر منظور احمد سیال ایڈ ووکیٹ قتل مقدمہ کے گرفتار دو ملزموں کا 24فروری تک جسمانی ریمانڈ

بدھ 22 فروری 2017 14:20

ساہیوال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2017ء) پولیس نور شاہ نے مہر منظور احمد سیال ایڈووکیٹ کے قتل کے مقدمہ میں گرفتار دو ملزموں محمد ندیم اور بشیر احمد کا 24فروری تک جو ڈیشل مجسٹریٹ رخسانہ امین کی عدالت سے جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔جبکہ پولیس کے اے ایس آئی محمد اشرف ، ذاکر اور عمران نامی پولیس کی زیر حراست ہیں اور پولیس تفتیش کر رہی ہے ۔

جبکہ ملزم افضال دوسرے عباس نام سے دبئی فرا ر ہوگیاتھا جو کہ ابھی تک مفرور ہے ۔ ۔تفصیلات کے مطابق پولیس تھانہ نور شاہ نے مہر منظور احمد سیال ایڈووکیٹ کے دیرینہ رنجش پر قتل کا مقدمہ چھ ملزموں کے خلاف درج کر لیا تھا جن میں افضال، ذاکر ، بشیر ، ندیم نصیر ، نواز اور محمد اشرف شامل تھے۔

(جاری ہے)

عرصہ سوا سال قبل چک 4-67آر میں مہر منظور سیال کی بیٹی نے ندیم کے بھائی سے لو میرج کر لی مہر منظور احمد سیال اپنے آٹھ ساتھیوں کے ہمراہ آتشی اسلحہ سے مسلح ہو کر دو کاروںمیں اپنی بیٹی کو اغواء کرنے کے لیے گئے تو اس حملے میں فائرنگ کے دوران ندیم نصیر کی والدہ بھاگن قتل ہو گئی جس میں دیگر آٹھ ملزم گرفتار ہو گئے جبکہ مہر منظور احمد سیال ایڈووکیٹ عدالت سے ضمانت کروا نے کے سبب گرفتار نہ ہوسکے جس کا مقتولہ بھاگن کے بیٹوں اور مقتولہ کے بھائی کو صدمہ تھا چنانچہ اسی رنجش کی بنا پر جب بدھ کی شام کو مہر منظور احمد سیال اپنے بھائی مجید سیال کے ہمراہ موٹر سائیکل پر اپنے چک جا رہے تھے کہ نورشاہ یوسف والا روڈ پر چک 4-69 آر کے موڑ پر تاک لگا کر کھڑے چھ ملزم افضال ، ذاکر ، بشیر ، ندیم نصیر ، نواز اور محمد اشرف نے موٹر سائیکل سواروں پر گولیاں برسا دی جس کے نتیجہ میں مہر منظور احمد سیال موقعہ پر ہلاک جبکہ اسکا بھائی مجید سیال زخمی ہوگیا تھا۔

پولیس تھانہ نور شاہ نے ملزموں کے خلاف مقدمہ 149-148-324-302اور 109ت پ درج کر لیا تھا ۔اورپولیس نے افضال کے علاوہ دیگر تمام ملزموںکو حراست میںلے لیا تھا ۔

متعلقہ عنوان :

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں