سانگھڑ، وکیل نے داڑھی سنت رسول ﷺ پر ساتھ طنز کیا کہ برداشت سے باہر بات تھی:DSP اشتیاق احمد آرائیں

پیر 13 فروری 2017 20:08

سانگھڑ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 فروری2017ء) معزز عدالت میں وکیل نے میری داڑھی سنت رسول ﷺ کے ساتھ طنز کیا تھا جو کہ برداشت سے باہر بات تھی:DSP اشتیاق احمد آرائیں ۔ شہریوں اور چیمبر آف کامرس نے باربینچ اور پولیس کے درمیان ہونے والے واقع پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران ڈی ایس پی سانگھڑاشتیاق احمد آرائیں اور وکیل یاسین خاصخیلی کے درمیان اچانک وکیل اور ڈی ایس پی میں تلخ کلامی ہوگئی ایک دوسرے کو نازیبا الفاظ کہے۔

(جاری ہے)

سانگھڑ․جوئے کے مقدمے کے سلسلے میں جوڈیشنل مجسٹریٹ سول جج سانگھڑ محمد فاروق عباسی کی عدالت نین ڈی ایس پی سانگھڑ اشتیاق احمد آرائیں کوعدالت میں طلب کیا مبینہ طور پردوران سماعت وکیل محمد یاسین خاصخیلی سول جج محمد فاروق عباسی اورڈی ایس پی اشتیاق احمد آرائیں کے درمیان تلخ کلامی شروع ہوئی جس سے عدالت کا ماحول خراب ہوگیا دوران سماعت تلخ کلامی کی وجہ سے تمام وکلاء نے اکھٹے ہوکر ڈی ایس پی کے خلاف پریس کانفرنس کی ․نوکلاء محمد یا سین خاصخیلی سنیل کمار ظفر حیات اور دیگر کا کہنا تھان کہ ڈی ایس پی سانگھڑ اشتیاق احمد آرائیں نے جج اور وکیل کے ساتھ بد تمیزی کر تے ہوئے نازیبا الفاظ کا استعمال کیا ہے انھوں نے کہا ہے کہ ڈی ایس پی اشتیاق احمد آرائیں دہشت گرد ہیں اور ہمارے وکیل کوجان سے مارنے کی دھمکیاں دیں ہیںن وکلاء نے متفقہ طور اعلٰی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈی ایس پی کو فوری طور پر معطل کیا جا ئے وکلاء نے واقع کے پیش نظر غیر معینہ مدت تک پورے ضلع میںعدالتوں کا بائیکاٹ کا اعلان کر دیا دوسری جانب رابطہ کرنے پر ایس ایس پی سانگھڑ ڈاکٹر فرخ علی لنجار کا کہنا تھا کہ واقعہ کی مکمل انکوائری کی جائے گی اور محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی ڈیس ایس پی اشتیاق احمد نے فون پر رابطہ کرنے پربتا یا کہ میں نے ہمیشہ عدالتوں ججز اور وکلاء کا احترام کیا گیا مگر انتہائی افسوس کے ساتھ معزز عدالت اور ایڈوکیٹ محمد یاسین خاصخیلی نے میری ذاتی زندگی میں دخل اندازی کرتے ہوئے سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمن داڑھی رکھنے کے طعنے دیتے کہا کہ آپ نے جوئے کاجھوٹا مقدمہ دائر کیا ہے انھوں کامزید کہنا تھا کہ کمرہ عدالت میں مقدمے سے ہٹ کر بار بار میری زاتی زندگی پر سوالات کیئے گئے جب کہ وکلا نے مجھے دہشت گرد کرار دیا جو کہ انتہائی افسوسناک بات ہے انھوں کہا ہے کہ میرے پورے علاقے میں امن امان ہے اور جوئے سمیت دیگر جرائم کو روکنا میرے فرائض میں شامل ہے انھوں نے وکلاء کے الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہی․اور کہا ہے کہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف موثر کاروائیاں کرنے پر میرے خلاف سازش کی گئی ہے جبکہ پورے ضلع بھر میں وکلاء کی ہڑتال تھی اور تمام عدالتوں میں سائلین کو عدالتوں کی جانب سے تاریخیں دی گئی تھی جبکہ اس کیس کو ہڑتال کے باوجود سماعت کرنا میرے خلاف ایک سازش تھی ․ جلد ہی اس سازش کو بے نقاب کیا جائے گا․دوسری جانب سانگھڑ چیمبر آف کامرس کے نائب صدر حاجی یامین قریشی نے بار بینچ اور پولیس کے درمیان ہونے والے اس واقع کو انتہائی افسوس ناک قرار دیا ہے کیوں کہ تینوں کا انصاف کے حصول کے لئے اہم کردار ہوتا ہے اور یہ واقع تینوںاداروں کے لئے سبق آموز ہے اس واقع کی ایماندارانہ طریقے سے تحقیقات کی جائے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات رونماہ نہ ہوسکیں ۔

#

سانگھڑ میں شائع ہونے والی مزید خبریں