سمس اسپتال شہدادپور کے 192 ملازمین کو مستقل کرنے اور 4 ماہ کی تنخواہیں نہ ملنے کیخلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر

ہسپتال کی گورننگ باڈی کے وائس چیئرمین کا فاقہ کشی پر مجبور ملازمین کیلئے 10ہزار روپے ادھار دینے کا اعلان

ہفتہ 14 جنوری 2017 19:49

شہدادپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 جنوری2017ء) سمس اسپتال شہدادپور کے 192 ملازمین کو مستقل کرنے اور 4 ۔ ماہ کی تنخواہیں نہ ملنے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن داخل کر دی گئی ، اسپتال کی گورننگ باڈی کے وائس چیئرمین کی جانب سے فاقہ کشی پر مجبور ملازمین کے لئے دس ہزار روپے ادھار دینے کا اعلان ، سمس اسپتال کے 192 ۔ ملازمین کی اپنے مطالبات کے حق میں دوبارہ قلم چھوڑ ہڑتال ، ملازمین کا ڈائریکٹر کے آفس کے سامنے دھرنا ، احتجاجی مظاہرہ کیا اور نعرے بازی ۔

تفصیلات کے مطابق شہدادپور انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (SIMS) اسپتال کے 192 ۔ ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں دوبارہ قلم چھوڑہڑتال شروع کر دی ۔تمام ملازمین نے ڈائریکٹر سمس اسپتال کے آفس کے سامنے دھرنا دیتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی ۔

(جاری ہے)

علاوہ اذیں سمس اسپتال شہدادپور کے 192 ملازمین کو مستقل کرنے اور 4 ۔

ماہ کی تنخواہیں نہ ملنے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن داخل کر دی گئی ۔سمس اسپتال کے ہڑتال پر بیٹھے ملازمین سے اظہار یکجہتی کے لئے سمس اسپتال کی گورننگ باڈی کے وائس چیئرمین ڈاکٹر عبدالمجید چھٹو اسپتال میں ملازمین کی جانب سے لگائے گئے احتجاجی کیمپ میں پہنچ گئے ۔ انھوں نے ملازمین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال کی انتظامیہ میں منافق کرسیوں پر بیٹھے ہیںجو کہ علاقے کے سیاسی بااثر افراد کی چمچہ گری اور کمداری کرتے ہوئے نہیں چاہتے ہیں کہ ان غریب ملازمین کو مستقل کیا جائے ۔

جنھوں نے گزشتہ 4 ۔ سالوں سے دن اور رات مریضوں کی خدمت کی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ میں نے ان سب ملازمین کو فی سبیل اللہ نوکریاں دلوائیں یہ میرے بچے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ میں داخل کی گئی پٹیشن کا خرچ سابق صوبائی مشیر امام الدین شوقین اور میں نے مل کر کیا ہے ۔ اس پٹیشن کو کورٹ نے سننے کے لئے منظور کر لیاہے اور وزیر صحت ، سیکریٹری صحت کے ساتھ ساتھ ڈائریکٹر سمس اور دیگر کو اس مہینے کی 26 تاریخ کو عدالت میں پیش ہونے کے نوٹس جاری کر دئیے ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ یہ کام تو ادھر سے منتخب ہونے والے عوامی نمائندوں کو کرنا چاہئے تھالیکن یہ ان غریب ملازمین کو فارغ کر کے اپنے کمدار وں کو بھرتی کرانا چاہتے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ اسپتال کی انتظامیہ کے کرتا دھرتا بھی ان نام نہاد لوگوں کے ساتھ ہیںاور ان کے کہنے پر ملازمین کی تنخواہیں بند کر کے ان پر دبائو ڈالا جارہا ہے تاکہ یہ خود نوکریاں چھوڑ دیں۔

لیکن ہم کسی بھی ملازم کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دیں گے ۔ اس موقع پر ڈاکٹر عبدالمجید چھٹو نے سمس اسپتال کے ایک سے پانچ گریڈ تک کے ملازمین کو دس ہزار روپے ادھار دینے کا اعلان کیا۔ جس کے لئے ایک کمیٹی ڈاکٹر شہزاد کی سربراہی میں بنائی گئی جو کہ ایک سے پانچ گریڈ تک کے ملازمین کی لسٹ بنا کر انھیں دس ہزار روپے ادھار کے طور پر دے گی جو کہ تنخواہ ملنے پر واپس لوٹادی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :

شہدادپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں