افغان مہاجرین کے انخلاء تک مردم شماری کسی صورت قبول نہیں کرینگے ،میر دوستین خان ڈومکی

بولان تا چترال نعرہ لگانے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں ،چاکر اعظم یونیورسٹی میں مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کرینگے،رکن قومی اسمبلی

منگل 24 جنوری 2017 23:09

سبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جنوری2017ء) رکن قومی اسمبلی میر دوستین خان ڈومکی نے کہاکہ افغان مہاجرین کے انخلاء تک مردم شماری کسی صورت قبول نہیں کرینگے ،بولان تا چترال نعرہ لگانے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں سبی تاریخی شہرہے جس پر چاکر اعظم کی حکمرانی رہی ہے ،جہاں چاکر اعظم کا قلعہ بھی موجود ہے ،چاکر اعظم یونیورسٹی میں مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کرینگے ،ان خیالات کا اظہارانہوںنے سبی کے میڈیا سے ٹیلی فونک بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوںنے کہا کہ بلوچستان میں افغان مہاجرین کے انخلاء تک مردم شماری کسی صورت قابل قبول نہیں ہو گا افغان مہاجرین کی موجود گی میں مردم شماری بلوچ قوم کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش ہے افغان مہاجرین کی موجود گی میں مردم شماری بلوچ تشخص کے خلاف اقدام ہو گا اور بلوچوں کو اپنی ہی سرزمین میں محکومیت کی جانب دھکیلنے کا سبب بنے گا انہوںنے کہاکہ اس وقت صوبے میںچالیس افغان مہاجرین آباد ہیں اور لاکھوں افغان مہاجرین کو شناختی کارڈز اور پاسپورٹ جاری کیے جارہے ہیں جس کو کسی صورت برداشت نہیںکرینگے انہوںنے کہاکہ بولان تاچترال کا نعرہ لگانے والے بھول گئے کہ بلوچستان کی سرزمین کے اصل وارث بلوچ قوم ہے الگ صوبہ بنانے کے خواہشمند خیبرپختونخواء میںجاکر اپنی لیے الگ صوبہ بنائے انہوںنے کہاکہ چاکر اعظم یونیورسٹی کے قیام میں ایک قوم پرست رکاوٹ ہے جو تعلیم دشمنی پر اتر آئی ہے انہوںنے کہاکہ کسی کو بھی چاکر اعظم یونیورسٹی کے قیام میں رکاوٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دینگے اور نہ ہی چاکرا عظم یونیورسٹی کو سیاسی بھینٹ چڑھنے دینگے ۔

سیبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں