فاٹا کو کے پی کے میںضم کرنے کیلئے صوبائی حکومت اپنے وسائل سے فنڈفراہم کریگی،اسدقیصر

ہم نے پہلی بار سود کیخلاف قانون سازی کی ،سودخوروںکیلئے دس لاکھ روپے جرمانہ ،دس سال قید کی سزا مقرر کی ہے،سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی

ہفتہ 18 فروری 2017 18:10

صوابی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2017ء) سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی اسدقیصر نے وفاقی حکومت سے فوری طور پر فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے،دہشتگردی کیخلاف جنگ سے متاثرہ فاٹا کے عوام کیلئے بحالی کاپلان بنانے اور واراکانومی کو ریگولر اکانومی میں تبدیل کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ فاٹا کو کے پی کے میںضم کرنے کیلئے صوبائی حکومت اپنے وسائل سے فنڈفراہم کریگی لہٰذا 2018الیکشن سے قبل فاٹا کو کے پی کے میں ضم کیاجائے ۔

ان خیالات کااظہارانہوںنے ڈسٹرکٹ یونین آف جرنلسٹس صوابی کی حلف وفاداری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیاجبکہ اس موقع پر صدریونین احسان الحق بام خیلوی نے سپاسنامہ میںصوابی میں پریس کلب کے قیام سمیت صحافیوںکودیگر مسائل کے حل کامطالبہ کیا،چئیرمین یونین ہارون اعوان ،جنرل سیکرٹری عظمت خان ،خالد خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

سپیکر اسدقیصر نے اس موقع پرڈسٹرکٹ یونین آف جرنلسٹس کیلئے پندرہ لاکھ روپے گرانٹ کااعلان کرتے ہوئے کہاکہ پریس کلب کے قیام کیلئے صوابی کی تمام صحافتی تنظیمیں ایک پیلٹ فارم پر متحدہوجائے تاکہ ان کے مسائل بہتر طریقے سے حل کئے جاسکے ۔

انہوںنے کہاکہ اس وقت پوری دنیاکی دہشتگردی کی جنگ ہماری سرزمین پر لڑی جارہی ہے جس کی وجہ سے خیبرپختونخوا ،فاٹا اور صوبے کے دیگر علاقوںمیںتمام گھریں،تعلیمی ادارے اور سارا انفراسٹرکچر تباہ ہوچکاہے قبائل بے گھر ہوگئے ہیںاور ان میں زیادہ تر فاٹا کے عوام متاثر ہوئے ہیںاس لئے وفاقی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ فاٹا کے عوام کے بحالی کیلئے عملی اقدامات اُٹھائے انہوںنے کہاکہ سی پیک کے حوالے سے ہمارا مئوقف بالکل واضح ہے کہ جب تک سی پیک کے حوالے سے ہمیںاطمینان نہ ہو اور ہمارا مطالبات پوری نہ ہو تب تک صوبائی حکومت کی طرف سے میںعدالت سے کیس نہیںلوں گا۔

انہوںنے کہاکہ اس کیس اورزیدہ سٹی میںعمران خان کی کامیابی کے نتیجے میں چین کااعلیٰ وفد عمران خان کے ساتھ ملاقات کی اور عمران نے اس حوالے سے آگاہ کیا کہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا کے ساتھ سی پیک کے حوالے سے زیادتی کررہے ہیں اور یوں چین نے سی پیک کے پانچویں اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو مدعو کیا۔انہوںنے کہاکہ اس منصوبے میںچارسدہ،نوشہرہ،مردان اور صوابی ریلوے ٹریک شامل ہونے کاعلاوہ چار ہزارکنال اراضی پر کرنل شیر انٹر چینج کے قریب ایک بڑی صنعتی زون قائم ہوگی لاہور پشاورریلوے ٹریک اپ گریڈکرنے کاعلاوہ ڈی آئی خان ریلوے ٹریک بھی شامل ہوگی۔

انہوںنے کہاکہ ہم نے پہلی دفعہ سود کے خلاف قانون سازی کی جس کے تحت سودخوروںکیلئے دس لاکھ روپے جرمانہ اور دس سال قید کی سزا مقرر کی ہے صوبے میںاین ٹی ایس ٹیسٹ کے ذریعے پچاس ہزار اساتذہ اور تین ہزار ڈاکٹرز بھر تی کئے گئے ہیںسرکاری سکولوںمیںنرسری سے پانچویںپانچویں تک قرآن پاک کاناظرہ اور چھٹی جماعت سے ایف اے تک قرآن کاترجمہ بھی شروع کیاجائے گاصوابی کو گیس کی فراہمی کیلئے اقتدار میں آتے ہی متعلقہ محکمہ کے پاس جمع کرائی ہے لیکن وفاقی حکومت کی جانب سے اس میں روڑے اٹکائی جارہی ہے جس کے خلاف ہم نے عدالت سے رجوع کیاعدالتی فیصلہ ہمارے حق میں آنے کے باوجود اس پر عمل درآمد نہیں کررہی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ اگر صوابی بھر کر گیس کی فراہمی شروع نہیں کی گئی تو اسلام آباد پشاور موٹروے بند کرنے سمیت بھر پور احتجاج کریںگے ۔

صوابی میں شائع ہونے والی مزید خبریں