سجاول میں ترقیاتی کام ٹھپ ،متعدد سکولوں کی حالت خستہ ہوگئی

پیر 23 جنوری 2017 20:15

سجاول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جنوری2017ء) سجاول ضلع میں تین سال سے ترقیاتی کام ٹھپ ہیں ،شعبہ تعلیم میں متعدد اسکولوں کی تعمیرو مرمت کا کام کئی سالوں سے بند ہے،ضلعی ہیڈ کوارٹر شہر سجاول میں گرلز ڈگری کالیج کی عمارت پندرہ سال سے مکمل نہ ہوسکی ہے ، گرلزہائی اسکول، گرلز پرائمری مین، ایریگیشن کالونی ،زبون حالی کا شکارہیں ،بوائز ڈگری کالیج کی عمارت مخدوش ہے ،ہائی اسکول کی عمارت کا مرمتی کام سات سال سے بند ہے ،پرائمری اسکول پکاشیڈ بغیرعمارت کے چل رہاہے ،جبکہ پرائمری اسکول ہاشمیہ ، سوسالہ مخدوش عمارت میں چل رہاہے ،پرائمری اسکول مدرسہ سائیٹ، سندہی اسکول، یوسف شاعر، کالونی، بھاول مگسی ، سبحان پنجابی، سول اسپتال میں بچوں کو جگہ اور فرنیچرکی تنگی ہے تمام اسکولوں میں فرنیچر، صاف پانی ،واش رومز کی سہولت ناپید ہے،ضلعی ہیڈکوارٹر شہرمیں تعلیم کی سہولیات کی حالت زار کا تاحال نوٹس نہیں لیاگیاہے جس سے ہزاروں بچوں کو حصول تعلیم میں انتہائی دشواری کا سامنہ ہے تیس سال میں شہرکی آبادی بڑھنے کے باوجودنہ تو موجود اسکولوں کی تعمیر و توسیع کی گئی ہے اور نہ ہی مزید نئے اسکول قائم کئے گئے ہیں،ضلع سجاول میں محکمہ تعلیم کے دفاتر کے لئے تاحال عمارت تعمیر نہ ہوسکی ہے اور ضلعی تعلیمی افسران ہائی اسکول کی کلاسز میں دیرہ جمائے بیٹھے ہیں ،پرائمری تعلیم کے افسران کی عمارت پر نادرا کے قبضے کے بعد دس سال سے مختلف اسکولوں میں نقل مکانی کرتے پھررہے ہیں فی الوقت ہائی اسکو ل کی مخدوش کھنڈر عمارت میں دفتر قائم کردیاگیاہے،مقامی والدین ، اساتذہ اور سیاسی سماجی حلقوں نے وزیر اعلیٰ سندہ سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر ضلع سجاول کے تعلیمی اداروں میں سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے خصوصی پیکیج کے تحت ضروریات پوری کرنے کا اعلان کریں

ٹھٹھہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں