بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام پی پی آرپراجیکٹ کے زیراہتمام کمیونٹی ڈیویلپمنٹ فورم کے اجلاس کا انعقاد

اتوار 22 جنوری 2017 20:10

ژوب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جنوری2017ء) بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام پی پی آرپراجیکٹ کے زیراہتمام کمیونٹی ڈیویلپمنٹ فورم کے اجلاس کا انعقادکیا گیا۔ جس میں ڈسٹرکٹ پروگرام منیجربی آرایس پی شیرحسن باروزئی،جنرل منیجرنیشنل کمیشن فارہیومن ڈیویلپمنٹ عبدالرزاق کاکڑ،ای ایس پی کوآرڈینیٹریونیسیف رازق جان کاکڑ،ٹیم لیڈرہیومن ڈیویلپمنٹ فائونڈیشن اکرام خان،ایجوکیشن کوآرڈینیٹرنعیم گل مندوخیل، صدر گورنمنٹ ٹیچرزایسوسی ایشن فتح خان مندوخیل،انجینئراسلم مندوخیل،عبدالباقی مندوخیل،مولوی اخترگل،لوکل سپورٹ آرگنائزیشن بادنزئی کے صدرملاا ٓدم خان،جنرل سیکرٹری عبداللہ جان امیزئی کے علاوہ ایل ایس اوممبران نے کثیرتعدادمیں شرکت کی۔

اجلاس کے اغراض ومقاصدبیان کرتے ہوئے پراجیکٹ آفیسرپی پی آرقطب خان مندوخیل نے کہاکہ اجلاس کے انعقادکا مقصدتعلیمی مسائل پر بحث، تعلیمی سال کے آغازکے موقع پر داخلہ مہم ،ڈراپ آئوٹ میں کمی،غیرفعال سکولوں کی فعالیت،خستہ حال سکولوں کی مرمت وبحالی اورکمیونٹی انٹرپرائززسکولوں کیلئے آئندہ لائحہ عمل وضع کرناہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے توقع کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ پانچ سالہ منصوبے کا آغازمارچ سے کیاجائے گا۔

جس کے تحت ضلع کے تمام یونین کونسلوں میں صحت ،تعلیم اوردیگرشعبوں کی بہتری کیلئے کام کیاجائے گا۔انھوں نے کہاکہ ہمارامشن غربت کاخاتمہ،تعلیمی مسائل میں کمی اورلوگوں کی معیارزندگی میں مثبت تبدیلی ہے ۔ ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرحبیب الرحمن مندوخیل نے کہاکہ شعبہ تعلیم مرکزی کرداربچہ یاطالبعلم ہوتاہے۔استادسے لیکرتمام سٹاف اس کی مرہون منت ہے۔

دوردرازعلاقوں پر مشتمل ضلع ژوب میں وسائل اورافرادی قوت کی کمی کے باعث دیہی علاقوں کا انحصارشہرکے تعلیمی اداروں پر ہے۔اگردیہی تعلیمی ادارے فعال ہوجائیں توشہرپرطلباء کا بوجھ کم ہوسکتاہے۔ بچوں کے روشن مستقبل ،تعلیمی اداروں کووسائل وسہولیات کی فراہمی اورقوم کے معماروں کا مورال بلندکرنے کیلئے ہرممکن تعاون کیلئے تیارہوں۔اڈپٹی ڈسٹرکٹ چیئرمین مولوی جاراللہ کبزئی اورسابق ڈسٹرکٹ ممبرانجینئراسلم مندوخیل نے کہاکہ بی آرایس پی کا سہولیات سے محروم علاقے میں کام لائق تحسین ہے۔

پروگرام کو مزیدوسعت دی جائے اوراسے دوام بخشاجائے۔اساتذہ یونین کے صدرفتح خان مندوخیل نے کہاکہ وسائل کی کمی،انٹرولمنٹ ریٹ میں اضافہ اورتعلیمی اداروں میں گنجائش کی کمی بنیادی مسائل ہیں۔شہرکے وسط میں عرصہ درازسے خطیرلاگت سے زیرتعمیرسکولوں کی تکمیل سے شہرکے دیگرسکولوں پر لوڈ کم کیاجاسکتا ہے۔شہرکے سکولوں میں گنجائش سے کہیں زیادہ بچے زیرتعلیم ہیں۔

انھوں نے کہاکہ غیرحاضراساتذہ کاتنظیم سے کوئی تعلق نہیں۔ صدرایل ایس اوملاآدم خان،عبداللہ جان امیزئی،مولوی اخترگل،خدائیدادکاکڑاورڈسٹرکٹ ممبرمحراب خان نے کہاکہ تیرہ دیہات پر مشتمل یوسی بادنزئی میں سکولوں کی نہایت کمی ہے۔انٹرپرائزسکولوں کے علاوہ موجودہ سکول خستہ حال جبکہ مڈل اورگرلزسکول موجودنہیں۔ سکولوں کے بچوں کاپک اینڈڈراپ کا مسئلہ بھی جوں کا توں ہے۔ انھوں نے کہاکہ پی پی آرپراجیکٹ کے تحت یوسی کے پانچ انٹرپرائزسکولوں کو فرنیچر، کتابیں،سکول بیگ ،ریڈنگ رائیٹنگ میٹریل اوردیگر وسائل کی فراہمی کے علاوہ سکولوں کی مرمت لائق تحسین ہے۔اجلاس میں تعلیمی بہتری اورموثرحکمت عملی کے حوالے تجاویزبھی پیش کی گئیں۔

متعلقہ عنوان :

ژوب میں شائع ہونے والی مزید خبریں