Anwer Shaoor Ki Shairi Se Intikhab

جناب انور شعور کی شاعری سے انتخاب

Anwer Shaoor Ki Shairi Se Intikhab

جناب انور شعور جو جدید غزل کا نہایت معتبر حوالہ ہیں ان کی شاعری سے احباب کے لئے کچھ انتخاب۔۔۔۔

نام انور حسین خاں اور تخلص شعور ہے۔ ۱۱؍اپریل ۱۹۴۳ء کو صوبہ سی پی کے شہر سیونی(بھارت) میں پیدا ہوئے۔ قیام پاکستان کے فوراً بعد آپ کے اہل خاندان کراچی آگئے۔ پہلے انجمن ترقی اردو پاکستان اور ’’اخبار جہاں‘‘ سے وابستہ رہے۔ بعدازاں ’’سب رنگ‘‘ ڈائجسٹ ، کراچی سے متعلق رہے۔

آج کل روزنامہ ’’جنگ‘‘ میں ایک قطعہ روز لکھتے ہیں ۔ ا ن کا کلام ’’فنون‘‘ اور دوسرے رسائل میں شائع ہوتا رہتا ہے۔ ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں: ’’اندوختہ‘‘، ’’مشق سخن‘‘، ’’می رقصم‘‘

انور شعور صاحب کی چند غزلوں سے اشعار۔

اتفاق اپنی جگہ خوش قسمتی اپنی جگہ
خود بناتا ہے جہاں میں آدمی اپنی جگہ

صرف اس کے ہونٹ کاغذ پر بنا دیتا ہوں میں
خود بنا لیتی ہے ہونٹوں پر ہنسی اپنی جگہ
______________________________________
جو ہم کلام ہو ہم سے اسی کے ہوتے ہیں
ہم ایک وقت میں ایک آدمی کے ہوتے ہیں

کوئی جہاں میں خوشی سے گزارنا چاہے
تو بے شمار بہانے خوشی کے ہوتے ہیں

جمالیات کے پرچے میں آٹھ نو نمبر
فقط شگفتگی و دلکشی کے ہوتے ہیں
________________________________
آدمی بن کے مرا آدمیوں میں رہنا
ایک الگ وضع ہے درویشی و سلطانی سے
___________________________________
وہی خدا کبھی ملوائے گا ہمیں اس سے
جو انتظار کراتا ہے صبح شام اس کا

کہاں ہے شیخ کو سدھ بدھ مزید پینے کی
نشہ اتار گئے تین چار جام اُس کا
_______________________________
گو مجھے احساس۔

(جاری ہے)

تنہائی رہا شدت کے ساتھ
کاٹ دی آدھی صدی ایک اجنبی عورت کے ساتھ
_____________________________
برا برے کے علاوہ بھلا بھی ہوتا ہے
ہر آدمی میں کوئی دوسرا بھی ہوتا ہے

وہ چہرہ ایک تصور بھی ہے حقیقت بھی
دریچہ بند بھی ہوتا ہے وا بھی ہوتا ہے
____________________________
صاف و شفاف آسماں کو دیکھ کر
گندی گندی گالیاں بکتا ہوں میں

میں چھپاتا ہوں برہنہ خواہشیں
وہ سمجھتی ہے کہ شرمیلا ہوں میں
_____________________________
اس تعلق میں نہیں ممکن طلاق
یہ محبت ہے کوئی شادی نہیں
___________________________
بہروپ نہیں بھرا ہے میں نے
جیسا بھی ہوں سامنے کھڑا ہوں
____________________________
ٹھہر سکتی ہے کہاں اس رخ۔

تاباں پہ نظر
دیکھ سکتا ہے اسے آدمی بند آنکھوں سے
________________________________
مہنگائی راہ۔ راست پہ لے آئی کھینچ کر
بچتی نہیں رقم بری عادات کے لیے
_____________________________
کیا پتا تھا دیکھنا اس کی طرف
حادثہ اتنا بڑا ہو جائے گا

مدتوں سے بند دروازہ کوئی
دستکیں دینے پہ وا ہو جائے گا

مسکرا کر دیکھ لیتے ہو مجھے
اس طرح کیا حق ادا ہو جائے گا
__________________________
عشق تو ہر شخص کرتا ہے شعور
تم نے اپنا حال یہ کیا کر لیا
___________________________
ایک ہی بات ہے محبت میں
چاہے میں جیت جائوں چاہے وہ
____________________________
وہ رنگ رنگ کے چھینٹے پڑے کہ اس کے بعد
کبھی نہ پھر نئے کپڑے پہن کے نکلا میں

یہی نہیں کہ تجھی کو نہ تھی امید ایسی
مجھے بھی علم نہیں تھا کہ یہ کروں گا میں

میں خاک ہی سے بنا تھا تو کاش یوں بنتا
کہ اس کے ہاتھ سے گرتے ہی ٹوٹ جاتا میں
________________________
تری یاد اتنا بڑا کام ہے
کہ معلوم ہوتے ہیں دن رات کم
_________________________
ہم بلاتے وہ تشریف لاتے رہے
خواب میں یہ کرامات ہوتی رہی
____________________________
تھا وعدہ شام کا مگرآئے وہ رات کو
میں بھی کواڑ کھولنے فوراٗ نہیں گیا
_____________________________
مرنے والا خود روٹھا تھا
یا ناراض حیات ہوئی تھی

اسے ذرا سا خط لکھنے پر
خرچ تمام دوات ہوئی تھی

جناب کے رخ۔

روشن کی دید ہو جاتی
تو ہم سیاہ نصیبوں کی عید ہو جاتی

اچھا خاصا بیٹھے بیٹھے گم ہو جاتا ہوں
اب میں اکثر میں نہیں رہتا تم ہو جاتا ہوں
________________________
زندگی کی ضرورتوں کا یہاں
حسرتوں میں شمار ہوتا ہے

کوئی زنجیر نہیں تار نظر سے مضبوط
ہم نے اس چاند پہ ڈالی ہے کمند آنکھوں سے
_________________________

دل ہمارا جلتے جلتے' گُھل گیا
اَور آخِر خاک میں مِل جُل گیا

دے گئی اُمّید بھی داغ ِ فراق
جو اَثاثہ پاس تھا ' وہ کُل گیا !

ڈالتے ہیں ہاتھ ' اچّھی شے پہ لوگ
رہ گیا ٹہنی پہ کانٹا ' گُل گیا

چاہ رُخصت ہو گئی ' اے دوست ! آہ
جو مِلاتا تھا ہمیں ' وہ پُل گیا

پھول کے مانند کوئی لالہ فام
پیار کی پہلی نظر میں تُل گیا

گو ' ہمارے گھر وہ چُپ چاپ آئے تھے
اِس گلی سے اُس گلی تک ' غُل گیا

جب ' جہاں سے جائے گا ' انور شعُور
سب کہَیں گے ' باغ سے بُلبُل گیا

( انور شعور )

(6618) ووٹ وصول ہوئے

Related Poet

Related Articles

Anwer Shaoor Ki Shairi Se Intikhab - Read Urdu Article

Anwer Shaoor Ki Shairi Se Intikhab is a detailed Urdu Poetry Article in which you can read everything about your favorite Poet. Anwer Shaoor Ki Shairi Se Intikhab is available to read in Urdu so that you can easily understand it in your native language.

Anwer Shaoor Ki Shairi Se Intikhab in Urdu has everything you wish to know about your favorite poet. Read what they like and who their inspiration is. You can learn about the personal life of your favorite poet in Anwer Shaoor Ki Shairi Se Intikhab.

Anwer Shaoor Ki Shairi Se Intikhab is a unique and latest article about your favorite poet. If you wish to know the latest happenings in the life of your favorite poet, Anwer Shaoor Ki Shairi Se Intikhab is a must-read for you. Read it out, and you will surely like it.